ملتان (سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں خود انتشار کا شکارہیں، اپوزیشن کے اتحاد کا حال سینٹ میں دیکھ لیا، ن لیگ کہتی ہے سینٹ میں پیپلز پارٹی ان کے ساتھ ہاتھ کر گئی، اپوزیشن رہنما لانگ مارچ کا شوق بھی پورا کرلیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ کے بلدیاتی قانون کوتمام جماعتوں نے مسترد کیا، ن لیگ کہہ رہی ہے کہ پیپلزپارٹی نے ہمارے ساتھ ہاتھ کردیا، مولانا فضل الرحمن پیپلز پارٹی اور ن لیگ دونوں سے جواب مانگ رہے ہیں،وہ بہت برہم ہیں۔یوسف رضاگیلانی کہہ رہے ہیں کہ انہیں رات 12 بجے ایجنڈا ملا۔وہ اگر چاہتے تو 5 گھنٹے میں اسلام آباد پہنچ سکتے تھے ۔ میں اکثر رات کو ملتان سے اسلام آباد سفر کرتا ہوں، میں انہیں پیشکش کرتا ہوں کہ وہ رات کو میرے ساتھ میری گاڑی میں سفر کریں، صبح خیریت سے انکوسینٹ تک پہنچا دونگا۔ یوسف رضا گیلانی جس طرح منتخب ہوئے تھے وہ ہمارے پاس راز ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جس طرح سینٹ میں سٹیٹ بینک بل پر نظر ثانی کی اسی طرح لانگ مارچ کے فیصلے پر بھی نظر ثانی کریگی۔ اگرپی پی نے پنجاب کی طرف لانگ مارچ کیا تو علی زیدی نے بھی سندھ کی طرف لانگ مارچ کی کال دیدی ہے ، راستے میں کہیں نہ کہیں پنجہ آزمائی ہوگی۔راناثناء اللہ کی عدلیہ کو دھمکی کے حوالے سے شاہ محمود نے کہا عدلیہ پر حملہ ن لیگ کاوتیرہ ہے ،عدلیہ کو اس پر سوموٹو ایکشن لیناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانا ہمارے منشور میں شامل ہے ، اپوزیشن جماعتوں کو جنوبی پنجاب کا درد ہے تو آگے بڑھیں اور ہمارا ساتھ دیں،جنوبی پنجاب صوبے کیلئے آئینی ترمیم کیلئے تحریک انصاف کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے ۔آئینی ترمیم کیلئے ایک بار پھر اپوزیشن کو ساتھ چلنے کی دعوت دیتے ہیں۔شاہ محمودنے کہا کہ مستقبل کیلئے پاک چین تجارتی امورپرتبادلہ خیال ہوگا وزیراعظم عمران خان چینی قیادت سے اہم ملاقاتیں کرینگے ، مستقبل کیلئے چین اور پاکستان کے درمیان تجارت سے متعلق امور ، دوطرفہ تعلقات اور سی پیک کے منصوبوں پر تبادلہ خیال بھی ہوگا جبکہ وزیراعظم کے دورہ چین کا مقصد اظہار یکجہتی ہے ۔