پشاور ( رحم یوسفزئی)خیبر پختونخوا میں صحت کی بنیادی سہولیات اور ناقص انتظامات کی وجہ سے 2018ء کے پہلے 6ماہ میں سرکاری ہسپتالوں میں روزانہ 22بچوں اوردوران زچگی روزانہ ایک خاتون کی موت بھی واقع ہوئی ہے ،ملیریا،ہیضہ،نمونیا اور خسرہ بچوں کے اموات کی بڑی وجہ قراردے دی گئی ہے ،خیبرپختونخوا ڈسٹرکٹ ہیلتھ انفارمیشن سسٹم کی رواں سال کی ششماہی رپورٹ کے مطابق ڈیلیوری کے دوران اور پیدائش کے فورا بعد ناقص انتظامات اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث نومولود اورشیر خوار بچوں کے اموات میں اضافہ ہو گیاہے ۔