لاہور(احتشام الحق) سابق ٹیسٹ کرکٹروں نے پی سی بی کی جانب سے ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر میں تبدیلی پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کھلاڑیوں میں کوالٹی آ سکتی ہے تاہم اس کے لئے میرٹ پر عمل درآمد ضروری ہو گا جبکہ بعض کا کہنا تھا کہ اس تجربہ پر عمل سے بہتری آنے بارے کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا جبکہ اس سٹرکچر سے بے روز گار ہو نے والے کرکٹروں کو ڈومیسٹک کرکٹ میں کھپانا بھی پی سی بی کے لئے ایک چیلنج ہو گا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم الطاف نے 92نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ڈومیسٹک کرکٹ کو کئی بار تختہ مشق بنایا گیا ہے مگر اس سے بہتری سامنے نہیں آ سکی اس کی وجہ میرٹ کی بجائے لابنگ پر انحصار کرنا ہے ۔سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے بھی اس منصوبہ بندی کو ناقابل فہم قراردے دیا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹرقیصر عباس نے نئے ڈومیسٹک سٹرکچر بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کوئی بہتری آ تی ہے یانہیں مگر یہ بات طے ہے کہ اس سے سینکڑوں کھلاڑی بے روز گار ہوں گے اور اس کے بعد والدین بچوں کو کرکٹ کھیلنے کی آزادی شائد نہ دے سکیں۔