اسلام آباد(لیڈی رپورٹر ،وقائع نگار، این این آئی )نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹریکجا، متحداور پرعزم پاکستان کا حقیقی عکس ثابت ہوا۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر(این سی او سی) کے 100روز مکمل ہونے پر جاری کارکردگی رپورٹ کے مطابق پاکستانی قوم نے ہمیشہ چیلنجز اور خاص طور پر قدرتی آفات کیخلاف جس یکجہتی عزم اور ہمت کا مظاہرہ کیا ، کورونا اس کی تازہ ترین مثال ہے ۔پاک فوج اور وفاقی وزارتوں نے باہمی تعاون کی نئی روایت قائم کر دی۔وفاق اور وفاقی اکائیوں، پاک فوج،متعلقہ وزارتوں اور اداروں کے مابین بے مثال تعاون اور ورکنگ ریلیشن کی بدولت کورونا کو شکست دینے کیلئے اتفاق رائے ،قومی کاوشیں کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔27 مارچ کو ادارے کے قیام سے ابتک محض 100 دن میں1700سے زائدگھنٹے فیصلہ سازی میں ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوئے ۔26 فروری کو پاکستان میں پہلے کیس کی تشخیص سے لیکر آج تک حکومتِ نے نہ صرف عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اہم اقدامات اٹھائے بلکہ ہر شعبہ میں صلاحیت کو بڑھایا گیا۔65 ممالک میں محصور ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا، ٹیسٹنگ صلاحیت 472 سے بڑھ کر یومیہ50 ہزارسے زائد ، لیبارٹریز کی تعداد 2 سے 132 ہوگئی۔ اسلام آباد میں 35 دنوں میں آئسولیشن ہسپتال، انفیکشس ٹریٹمنٹ سنٹرکا قیام عمل میں لایا گیا ۔ کورونا مریضوں کیلئے 1562 وینٹیلیٹر موجود ، 1895 مزیدوینٹیلیٹر جلد فراہم کئے جا رہے ہیں۔ریمپ اپ پلان کے ذریعے ملک بھر کے ہسپتالوں کی استطاعت بڑھانے کیلئے آکسیجن والے بستر اور وینٹیلیٹرز کی تعداد میں اضافہ کیاجا رہا ہے ۔حکومت نے لاک ڈاون کے دوران محنت کشوں سمیت1 کروڑ 23 لاکھ سے زائد لوگوں کو بھوک اور تنگدستی سے تحفظ کیلئے احساس ہنگامی کیش پروگرام شروع کیاجس کے تحت 148 ارب سے زائد رقم تقسیم کی گئی ۔ بجلی بلوں پر1200ارب ریلیف دیا گیا۔ پاک فوج نے بھی بھرپور مدد کیلئے تمام وسائل، بیشتراثاثے ، سپاہ، ہسپتال، لیبارٹریز وقف کردیے ۔وزیراعظم، آرمی چیف سمیت سروسز چیفس، غیر ملکی سفرا،دفاعی اتاشیوں،ملکی و غیر میڈیا، چینی فوجی اور سول وفود نے کمانڈ سنٹر کا دورہ کرکے کارکردگی کو سراہا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی ،اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمرنے این سی او سی کے قیام کے 100دنوں کے حوالے سے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا 100دنوں کے دوران این سی او سی کے 98 اجلاس ہوئے ۔ کورونا کے عدم پھیلائو، ایس او پیز کی تیاری اور عملدرآمد ،آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے تجاویز اور فیصلہ سازی میں این سی او سی کا اہم کردار رہا۔پچھلے کچھ مہینوں کے دوران پاکستان نے ایک مرتبہ پھر یہ ظاہر کیا ہے کہ جب ہم اکٹھے ہوجاتے ہیں تو ہم کسی بھی چیلنج سے نکل سکتے ہیں، پاکستان زندہ باد۔ وفاقی وزیر غذائی تحفظ و تحقیق فخر امام نے کہا انسداد کورونا سرگرمیوں کی نگرانی اور حکمت عملی کو جانچنے کیلئے این سی او سی بہترین طریقہ کار ثابت ہوا ، قوم کا مورال بلند کرنے کیلئے این سی او سی کے کے پلیٹ فارم سے وفاق اور صوبائی حکومتوں کے مربوط کوششیں رنگ لائی ہیں۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا این سی او سی کے 100 روز مکمل ہونا اہم سنگ میل ہے ۔ جسطرح موثر انداز میں ہم نے کورونا کا مقابلہ کیا اسی طرح ہم باقی ممالک کی نسبت کورونا پر قابو بھی جلد پا لیں گے ۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمن ،وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد،وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمور جھگڑا،خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات اجمل وزیر،چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر مطاہر نیاز رانا ،چیف سیکرٹری گلگت بلتستان خرم آغا ،چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز، چیف سیکرٹری سندھ کاظم جتوئی، سیکرٹری صحت بلوچستان دوستان خان جمالدینی،سیکرٹری اطلاعات آزاد کشمیر مدت شہزاد ، سیکرٹری گلگت بلتستان راجہ رشید علی ، رمضان چیپا، فیصل ایدھی، ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 ڈاکٹر رضوان نصیر نے این سی او سی کی خدمات اور 100دنوں میں ناقابل تصور اقدامات، پالیسی سازی میں معاونت اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ کورونا چلاجائے گا این سی او سی کی ناقابل فراموش خدمات یاد رہیں گی۔