لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے ،نمائندہ خصوصی سے ،نامہ نگار،خبر نگارخصوصی،کامرس رپورٹر)نابینا افراد،محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور اراضی سنٹرز کے ملازمین نے مال روڈ پر ڈیرے ڈالے رکھے جس سے مال روڈ اوراس سے ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ رہا،ڈیوس چوک میں نابینا افراد کے دھرنے سے ٹریفک متاثر رہی ۔ فیصل چوک کو اراضی سنٹر ملازمین اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ملازمین نے چاروں اطراف سے بند کئے رکھا جس سے قادری چوک،آواری چوک،فلیٹیز چوک اور ریگل چوک سے ٹریفک کو بھجوایا جاتا رہا۔لینڈریکارڈ اتھارٹی ملازمین نے قلم چھوڑ ہڑتال کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری تک واپس نہ جانے کا عندیہ دے دیا۔ملازمین نے کہا کہ سروس سٹرکچر،مستقلی اور تنخواہوں میں اضافے تک کام نہیں کریں گے ۔ڈائریکٹر جنرل پی ایل آر اے حافظ شوکت علی نے کہا کہ پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی کا تمام عملہ قانونی طور پر کنٹریکٹ ملازمین ہیں جو کہ اتھارٹی میں ایک مجموعی تنخواہ پر کام کر رہے ہیں۔ اس موقع پر مظاہرین کے رہنما عامر ندیم نے کہا کہ ہمارے مطالبات منظور نہ ہوئے تو ایوان وزیر اعلیٰ اور گورنر ہاؤس کا گھیراؤکریں گے ۔علاوہ ازیں سول سیکرٹریٹ میں نابینا افراد کی بھرتی کے حوالے سے وزیراعلیٰ کی قائم کردہ کمیٹی کے ایک اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون، پارلیمانی امور و سوشل ویلفیئر راجہ بشارت نے کہا کہ ہڑتال کرنے والے 85 نابینا افراد کے تقررنامے تیار ہیں لہذا ہڑتال ختم کر کے اپنے اپنے اضلاع کے ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کریں جبکہ باقی 426 افراد کی بھرتی کا عمل تیزی سے جاری ہے جو30 نومبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔ ادھر نابینا افراد سے حکومت کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی کے ارکان نے مذاکرات کیے تاہم مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے ۔کمشنر آصف بلال لودھی کی جانب سے 85کے قریب نابینا افراد کومستقل ملازمت فراہم کرنے کے لیے تحریری احکامات لائے گئے تاہم نابینا افراد نے ان کوماننے سے انکار کردیا ۔