نیویارک ( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں نریندر مودی کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑیگا ایک طرف اسرائیل سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے ساتھ بیک ڈور رابطے کر کے ایران پر حملہ کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تو دوسری طرف بھارت نے ایران میں کئی ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے جبکہ بھارت اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ صرف ایران کی خاطر دنیا کے بڑے کھلاڑیوں کو ناراض کر سکے پروفیسر مائیکل جے رائٹ کے مطابق دونوں ممالک آپس میں ٹکرانے کے لیے بیتاب ہیں اور کئی طاقتیں یہ تماشا دیکھنا چاہتی ہیں۔ڈاکٹر جوزف جونز کا کہنا ہے کہ خلیج فارس جنگ کا نقشہ پیش کر رہا ہے بھارت کی حکومت کے لیے آزمائش کی گھڑیاں شروع ہونے والی ہیں سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا بھارت چاہ بہا بندرگاہ سے پیچھے ہٹ جائیگا ۔پروفیسر اجے کمار شرما نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی نے بھارت میں ڈر اور خوف ، اکھنڈ بھارت کے خواب کو حقیقت کا روپ دینے کا وعدہ اور پلوامہ حملہ کے بعد بالا کوٹ میں بم پھینکنے جیسے اہم ایشوز پر جیت حاصل کی ہے نریندر مودی کا کوئی ویژن نہیں وہ خودنمائی کے خول میں گرفتار ہیں جو زیادہ خوشامد کریگا وہ اُنکے قریب ہو گا۔