برسلز،نئی دہلی،لندن (این این آئی،آن لائن ) یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر میں پابندیوں اور شہریت بل پرآج بحث،کل ووٹنگ ہوگی جس کیلئے 6قراردادیں منظور کرلی گئیں،قراردادوں کی منظوری پر بھارت تلملا اٹھا ہے ۔751رکنی یورپی پارلیمنٹ میں سے 651اراکین کی غیر معمولی اکثریت نے 6قراردادیں منظور کیں،منظوری کے بعد بھارتی حکومت ،پارلیمان اور یورپی کمیشن سربراہان کو بھیجی جائینگی، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ قراردادیں خوش آئند ہیں جبکہ لندن میں کانفرنس کے شرکا نے کہا کہ 5 اگست کے بھارتی اقدامات سے مسئلہ کشمیرکے بارے میں شعور اجاگر ہوا۔این این آئی کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے اراکین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ قانون کے ذریعے بہت بڑی سطح پر لوگوں کو شہریت سے محروم کیا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے کئی لوگ وطن سے محروم ہو جائیں گے ۔ دریں اثنا بھارت نے یورپی یونین کی اس قرارداد پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے اپنا داخلی معاملہ قرار دیا ہے ۔آن لائن کے مطابق ٹوئٹر پیغام میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے امید ظاہر کی کہ یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں بھارتی متنازعہ شہریت قانون کے خلاف منظور کی جانے والی قرار دادوں کے پیش نظر بھارت پر پابندیاں عائد کی جائیں گی،یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈائون اور سی سی اے کے خلاف قرار دادیں منظور ہونا خوش آئند ہے ۔ مزید براں کشمیری یوتھ اسمبلی نے آرگنائزیشن آف کشمیر کولیشن کی سرپرستی میں لندن میں کشمیر کے بارے میں ایک مباحثے کا اہتمام کیا،آرگنائزیشن آف کشمیر کولیشن کے ایگزیکٹو رکن پروفیسر نذیر احمد شال نے بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل راوت کے ڈی ریڈی کلائزیشن کیمپ قائم کرنے کے بارے میں حالیہ بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت خطرناک ہے اور اس کا مطلب ہے کہ بھارت نسل کشی اور لاک ڈاؤن کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے ۔یوتھ موومنٹ کی شائستہ صفی نے بھارتی مسلح افواج کے ہاتھوں انسانیت کے خلاف جاری جرائم خاص کر کشمیری خواتین اور لڑکیوں کے خلاف جنسی تشدد کو اجاگر کیا۔آکسفورڈ کے ڈپٹی لارڈ میئر محمد الطاف خان نے کہاکہ کشمیری قیادت کو تھنک ٹینکوں ، پالیسی سازوں اور بین الحکومتی اداروں سے بات چیت کرنے کی ضرورت ہے ،تہاڑ جیل سمیت بھارت کی مختلف جیلوں میں نظر بندکشمیری رہنمائوں محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی ، نعیم احمد خان اوردیگر کی جانوں کو خطرہ ہے ۔