لاہور، کراچی، ملتان ، سیالکوٹ، کراچی ، جیکب آباد ، شکار پور( سٹاف رپورٹرز، خبر نگار، ڈسٹرکٹ رپورٹر ، نامہ نگاران) امیرالمومنین حضرت علی ؓکا یوم شہادت 21رمضان المبارک بروزجمعۃ المبارک انتہائی عقید ت و احترام کے ساتھ منایاگیا، علماء کرام نے خطبات جمعہ میں سیدنا علی المرتضیٰ ؓکوجرأت و شجاعت کا عظیم پیکر قراردیتے ہوئے آپؓ کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فضائل بیان کئے ، لاہور میں تعزیہ کا مرکزی جلوس قبل از سحری موچی گیٹ سے برآمد ہوا، جو اپنے مقررہ راستوں اندرون موچی دروازہ، چوہٹہ مفتی باقر،کوتوالی چوک،رنگ محل،پانی والا تالاب،ٹبی سٹی،بازار حکیماں سے ہوتا ہوا بھاٹی چوک سہ پہر تین بجے پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، جلوس کے راستوں پر وحدت سکاوٹس،حیدری سکاوٹس کے نوجوانان نے شرکا میں ہینڈ سینی ٹائزر، فیس ماسک اور گلوز جیسی اشیا بھی تقسیم کیں، جلوس کے شرکا سماجی فاصلہ اور حکومتی ایس او پیز پرعملدرآمد نہیں کرسکے ، سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ، ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید نے ڈپٹی کمشنر لاہور دانش افضال کے ہمراہ سکیورٹی انتظامات کا خود جائزہ لیا ، مختلف دینی جماعتوں سنی اتحاد کونسل،سنی تحریک،اتحادامت پاکستان،تحریک صراط مستقیم اور دیگر نے بھی امیر المومنین حضرت علیؓ کے یوم شہادت کی مناسبت سے خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا، سیالکوٹ میں پابندی کے باوجود جلوس نکالنے اور دفعہ144کی خلاف ورزی کر نے پر 7افراد ثاقب ،محمد یسین ،مرزا طاہر محمود بیگ،محمد ندیم ،محمد عمران ،محمد نصیر ،محمد نعیم کو گرفتار کر لیا، ملتان میں چھوٹے بڑے 12 جلوس نکالے گئے جبکہ 16 مجالس ہوئی ، کراچی میں مرکزی مجلس ضمیر الحسن ٹرسٹ کے تحت نشتر پارک میں منعقد ہوئی ، جس سے مولانا شہنشاہ نقوی نے خطاب کیا ، مرکزی ماتمی جلوس محفل شاہ خراساں ،،صدر ،بندر روڈ سے ہوتا ہوا حسینیاں ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوا، لاک ڈاؤن کے دوران جلوس نکالنے پر پولیس نے مختلف تھانوں میں 50 سے زائد مقدمات درج کرلیے ، کئی افراد کو گرفتار کرلیا گیا ، ، جیکب آباد میں پولیس اور عزاداروں میں جھڑپیں ہوئیں ،آنسو گیس کے گولے فائر کئے گئے ، جلوس میں بھگدڑ مچ گئی، پولیس نے لاٹھی چارج کیا شیعہ رہنما احسان شاہ سمیت 15 افراد کو گرفتار کیا گیا، 3 اہلکار بھی زخمی ہوگئے ، بلوچستان بھر میں پابندی کی خلا ف ورزی پر 750 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، شکارپورمیں جلوس کولکھی درپولیس نے روک لیا ، جلوس کے شرکااورپولیس کے درمیان جھگڑاہوگیا، پولیس نے جلوس پرآنسوگیس کے شیل پھینکے اورلاٹھی چارج کیا، پولیس نے 50سے زائدافراد کوگرفتار کیا، احتجاج کے بعد ڈی آئی جی لاڑکانہ کی ہدایت پر رہا کردیا گیا۔