لاہور(نامہ نگار) شاہ عالم مارکیٹ بورڈ کے صدر حاجی حنیف نے کہاہے کہ کاروباری برادری کو معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکومت کی مدد چاہیے لیکن ایف بی آر کی جانب سے زمینی حقائق دیکھے بغیر ٹیکسز کی بھرمار سے بے شمار مسائل جنم لے چکے ہیں۔ شناختی کارڈ کی شرط اور فکس ٹیکس کا معاملہ مستقل بنیادوں پر حل ہونا چاہے ۔دو ماہ کیلئے لالی پاپ دینے سے کام نہیں چلے گا۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز تاجروں کے ایک اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ حاجی حنیف نے مزید کہا کہ ایف بی آر کی بینک اکاؤنٹس تک رسائی ، ود ہولڈنگ ٹیکس کا زبر دستی نفاذ ، سمگلنگ کے نام پر مارکیٹوں میں چھاپے جیسے اقدامات سے تاجر برادری میں خوف ہراس پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ مزید افراد ٹیکس نیٹ میں آنے سے گریزاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اعلان کے باوجود ایف بی آر کی جانب سے 0.5 فیصدٹرن اوور کی شرط پر ابھی تک کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا ۔ بلکہ فائلرز اور نان فائیلر ز پر 1.5 فیصد ٹرن اوور کی شرط برقرار ہے ۔انہوں نے کہاکہ ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کیلئے تاجر برادری کے حقیقی نمائندوں کے ساتھ مشاورت ٹیکس کا نظام وضع کیا جائے ۔ اور فی الفور بینک اکاؤنٹس تک رسائی اور ود ہولڈنگ ٹیکس کو روکا جائے اور شناختی کارڈ اور فکس ٹیکس کی شرط کو مستقل بنیادوں پر ختم کیا جائے ۔جبکہ باقاعدگی کے ساتھ ٹیکس ادا کرنے والے تاجر برادری کا سرکاری سطح پر احترام کیا جائے ،تاکہ ٹیکس نیٹ میں نئے آنے والوں کی حوصلہ افزائی ہو سکے ۔