کوئٹہ(رپورٹ: فضل تواب) کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں کوئلہ کان حادثے میں 3روز بعد ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا، کان میں پھنسے 10کان کنوں میں سے 9جاں بحق ہوگئے ، ایک معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا، ریسکیو آپریشن میں پی ڈی ایم اے اور مقامی کان کنوں نے حصہ لیا، مائنز اینڈ منرلز اور کوئلہ کان کے مالکان اور ٹھیکیداروں میں سے کوئی بھی جائے وقوعہ پر نہ پہنچ سکا، کوئٹہ کے تقریباً60کلومیٹر دور واقعہ پی ایم ڈی سی ڈیگاری کوئلہ کان میں 3روز قبل زہریلی گیس بھرنے سے ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 10کان کن کان میں پھنس گئے تھے جنھیں 3روز بعد ریسکیو آپریشن کے بعد نکال لیا گیا، حادثے میں8کان کنوں کی لاشیں جبکہ2کو زندہ نکال لیا گیا جن میں سے ایک کان کن ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، حادثے کے خلاف مزدوروں نے احتجاج کیا اور ملوث افراد کے خلاف کار روائی کا مطالبہ بھی کیا ، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور سیکرٹری مائنز زاہد سلیم نے مائنز لیبر کے ساتھ رات گئے مذاکرات کیے جو کامیاب ہوگئے ۔ ایک کان کن نصرت اﷲ معجزانہ طورپر حادثے میں محفوظ رہا ، کان کنوں نے روزنامہ’’92نیوز‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا حادثے کے دوسرے روز مائنز اینڈ منرلز حکام کو کہا کہ ریسکیوآپریشن میں شامل کیا جائے مگر ہمیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے باعث تاخیر ہوئی، دریں اثنا وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ڈیگاری کی کوئلہ کان حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور حادثہ کی وجوہات معلوم کرنے اور تحقیقات کرکے 3 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ صوبائی وزیر معدنیات نے کہا لواحقین کی ہر ممکن مدد کی جائے ۔