ملتان ( 92 نیوز رپورٹ ) ملتان میٹرو بس کرپشن کیس میں 3 تعمیراتی کمپنیاں نقصان کی ادائیگی کیلئے تیار ہو گئیں ۔ذرائع کے مطابق تینوں تعمیراتی کمپنیوں نے نقصان کی ادائیگی کیلئے درخواستیں دیدی ہیں تاہم معاملہ پر حتمی فیصلہ نیب ایگزیکٹو بورڈ کریگا۔گزشتہ برس 13 ستمبر کو ملتان میٹرو منصوبہ میں کرپشن کے حوالے سے سینٹ کی خزانہ کمیٹی میں چشم کشا انکشافات کئے گئے تھے ۔ ذرائع کے مطابق ملتان میٹرو منصوبے میں ایک ارب 84کروڑ41لاکھ کی کرپشن ہوئی ۔چیئرمین ایس ای سی پی نے تسلیم کرلیا کہ یابیٹ نامی جس کمپنی کے ذریعے رقم چین منتقل کرنے کا الزام ہے وہ کمپنی پاکستان میں ہی کام کررہی ہے ۔انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ سارے معاملہ میں جے وی نامی ایک اور کمپنی پر بھی مبینہ منی لانڈرنگ کا الزام آرہا ہے جو حبیب رفیق کنسٹریکشن سے تعلق رکھتی ہے ۔چیئرمین ایس ای سی پی کاکہنا تھا کہ رقم دبئی، ماریشس اور ہانگ کانگ سے منتقل کی گئی۔چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے حقائق چھپانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔ حقائق چھپانے دینگے نہ ملوث افراد کو بچانے دینگے ۔ حبیب رفیق کنسٹرکشن سے تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں؟۔ 8ماہ تک تحقیقات کو کیوں لٹکایا گیا؟۔ ایف آئی اے سے رابطہ کیوں نہیں کیا گیا؟۔ کیا کسی نے حبیب رفیق کنسٹریکشن اور جے وی کمپنی کے درمیان تعلقات کی تحقیقات کیں؟۔چیئرمین کمیٹی نے ایس ای سی پی کے حکام کو حکم دیا کہ معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی جائیں اور کمیٹی کو تحریر ی جواب دیا جائے بصورت دیگر ایس ای سی پی کے سارے کمشنرز کو کمیٹی میں طلب کرلیں گے ۔