لاہور(کرائم رپورٹر ) علامہ اقبال ائیرپورٹ پر دیرینہ دشمنی پر دن دیہاڑے قتل کیے جانے والے زین کے لواحقین انصاف کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے ، پولیس سیاسی اثرو رسوخ رکھنے والے قاتلوں کی مبینہ دست راست بن گئی ، مدعی مقدمہ کی آئی جی پنجاب سے تفتیش تبدیل کرنے کی اپیل کردی، چند روز قبل ائیرپورٹ کے لاؤنج میں مخالفین نے سکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں فائرنگ کر کے زین سمیت 2 افراد کو قتل اور 2 کو زخمی کر دیا تھا ، سکیورٹی اداروں نے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا، وزیر اعلی پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے ابتدائی رپورٹ طلب کرلی تھی، زین کے والد کی مدعیت میں مقدمہ تھانہ سرور روڈ میں 7افراد کے خلاف درج کیا گیا، مدعی مقدمہ حفیظ کا کہنا ہے ائرپورٹ پر میرے بیٹے کو پو لیس اور سکیورٹی اداروں کے سامنے گولیاں مار ی گئیں اب پولیس بھی تفتیش میں تعاون نہیں کر رہی ، دوران تفتیش ملزمان کو پروٹوکول دیا جاتا ہے اس تفتیشی عمل پر ہمیں عدم اعتماد ہے ، تفتیشی آفسر ملزمان کا سیاسی اثرورسوخ کا استعمال کر کے کیس پر اثر انداز ہو رہے ہیں، میں تفتیش سے مطمئن نہیں ، میری تفتیش کسی قابل افسر سے کرائی جائے ، اس کیلئے درخواست بھی دے رکھی ہے ۔