مکرمی! ڈاکٹر طاہرالقادری پاکستان کی واحد شخصیت ہیں جن کا پاکستان آنا پاکستان سے باہر جانا خبر بنتا ہے، وہ خاموش ہوں پھر بھی خبر آتی ہے ،جب وہ احتجاجی سیاست کررہے ہوں پھر تو پورے ملک کی سیاست ان کے اردگرد گھومتی ہے اور میڈیا کا کیمرہ ان پر فٹ ہو جاتا ہے، ان کی سیاست سے ریٹائرمنٹ کے اعلان سے بھی پاکستان کی سیاست میں ہلچل مچی، ڈاکٹر طاہرالقادری کو اس بات کا کریڈیٹ دینا ہو گا کہ انہوں نے سیاسی نظام کے ٹھہرے ہوئے پانی میں اپنے دھرنوں کے کنکر پھینکے اور اس ٹھہرے ہوئے متعفن پانی میں ارتعاش پیدا کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری ایک جادوئی خطاب کرنے والی شخصیت ہیں، وہ جب بولتے ہیں تو انسان کے دل و دماغ میں داخل ہو جاتے ہیں، اگر ان کی 500سے زائد کتابیں نہ چھپی ہوتیں اور انہوں نے دنیا کے 100ملکوں میں منہاج القرآن کا تنظیمی نیٹ ورک قائم نہ کیا ہوتا اور منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے ماتحت 600سے زائد سکول، کالج، یونیورسٹیاں نہ بنائی ہوتیں تو میں سمجھتا کہ وہ ایک گفتار کے غازی ہیں اور پاکستان میں گفتار کے غازیوں کی ایک لمبی چوڑی فہرست موجود ہے جو خوبصورت الفاظ کے استعمال کا ہنر جانتے ہیں مگر ڈاکٹر طاہرالقادری گفتار کے بھی غازی ہیں اور کردار کے بھی، انہوں نے ظلم پر مبنی نظام کا منحوس چہرہ بے نقاب کر کے اپنا حصہ ڈال دیا اور سیاست کو خیر باد کہہ دی، انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے وقت اپنے تصنیف و تالیف کے کام کو مکمل کرنے کا اعلان کیا، میں سمجھتا ہوں ان کا یہ فیصلہ درست ہے، اگر یہ نظام رہے گا تو پھر لڑنے اور سیاست کرنے کے لیے منشیات کا پیسہ اور منشیات کے سرپرست امیدواروں کی ضرورت ہو گی، جو ڈاکٹر طاہرالقادری جیسے لوگ ’افورڈ‘‘ نہیں کرتے۔پاکستان کی سیاست ڈاکٹر طاہرالقادری کی کمی کو محسوس کرتی رہے گی لیکن امید ہے کہ وہ پاکستان عوامی تحریک کی سربراہی چھوڑ دینے کے باوجود اپنا قومی، دینی، اصلاحی کردار ادا کرتے رہیں گے، وہ تجدید دین کا کام کررہے ہیں، سیاست دین سے باہر نہیں ہے، ہماری ان سے درخواست ہے کہ وہ اس نظام کی اصلاح کے لیے اپنا تقریری، تحریری کردار ادا کرتے رہیں، اللہ نے انہیں جو علم دیا ہے اس پر صرف منہاج القرآن کے کارکنان کا نہیں پاکستان کے ہر پڑھے لکھے محب وطن، اسلام دوست شہری کا حق ہے، پاکستان میں ظلم حد سے تجاوز کر چکا، غریب کو باعزت روٹی میسر نہیں ہے، مریض کو دوائی کی بجائے ہسپتالوں میں دھکے ملتے ہیں، تھانوں میں عزت دار غریب شہریوں کی تذلیل ہوتی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری کو اللہ تعالیٰ نے بہت طاقت اور پڑھی لکھی جانثار افرادی قوت دی ہے، وہ ان وسائل کو ظلم کے خلاف استعمال کرتے رہیں، پتھر پر بھی مسلسل پانی کے قطرے گرتے رہیں تو اس میں بھی سوراخ ہو جاتا ہے ایک نہ ایک دن اس ظالم نظام سے پاکستان کے عوام کی جان ضرور چھوٹے گی۔ (محمد زاہد مانچسٹربرطانیہ)