Common frontend top

اوریا مقبول جان


عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


جیسے ہی 1989ء میں انقلابِ فرانس کے دو سو سال مکمل ہوئے، تو اسے جشن کے طور پر منانے کے لئے تقریبات کی دھوم دھام سے تیاریاں ہونے لگیں۔ فرانس کے صدر متراں نے اس سلسلے میں عالمی سرمایہ دارانہ استعمار کے سب سے بڑے اتحاد "G.7" کی کانفرنس بلانے کا بھی اعلان کر دیا۔ یہ گروپ امریکہ، برطانیہ، فرانس، کینیڈا، جرمنی، جاپان اور اٹلی پر مشتمل ہے۔ فرانس کے وہ دانشور اور انقلابی سوچ رکھنے والے اہم افراد، جو انقلابِ فرانس کو بادشاہتوں اور آمریتوں کے خلاف جدوجہد کا سنگِ میل سمجھتے تھے، انہوں نے متراں کے اس اقدام
جمعه 10 جون 2022ء مزید پڑھیے

سری لنکا کے بعد… بنگلہ دیش یا پاکستان

جمعرات 09 جون 2022ء
اوریا مقبول جان
پاکستان میں سیاسی و معاشی پنڈتوں کا ایک ایسا گروہ موجود ہے، جو ہمیشہ سے اس ملک کے لوگوں کو مایوس کرنے میں مصروف رہتا ہے۔ سیکولر، لبرل دانشوروں کا یہ طبقہ قیامِ پاکستان کے وقت کیمونزم کی چھتری تانے ہوئے تھا اور بھارتی معیشت دانوں کی ’’نفرت‘‘ سے تبصرے اُدھار لے کر مسلسل یہ پیش گوئیاں کرتا رہتا تھا کہ اسلام پر بننے والا یہ ملک زیادہ دیر چلنے کا نہیں ہے۔ وہ اکثر یہ کہتے کہ یہ ملک مسلمانانِ ہند کی اپنی تمنائوں اور آرزوئوں کا مظہر نہیں تھا، بلکہ ایک سازش کے تحت انگریز نے متحدہ ہندوستان
مزید پڑھیے


گرینڈ معاشی ڈائیلاگ نہیں گرینڈ معاشی سرینڈر

بدھ 08 جون 2022ء
اوریا مقبول جان
پاکستان کی سیاسی قیادت کا کمال یہ ہے کہ اپنی بداعمالیوں اور لوٹ کھسوٹ کو خوبصورت فقرے بازی میں اُلجھا کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتی ہے جیسے اس ملک کی بربادی اور تباہی میں ان کا کوئی حصہ نہیں۔ وہ تو ہمیشہ سے اس سرزمین کے خیر خواہ ہیں اور آج بھی اس اُجڑے گھر کو آباد کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ ایسی ہی ایک خیر خواہی اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے ہمیں معاشی مسائل سے نکلنے کے لئے ایک گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔ شہباز شریف جن کے خاندان کے اقتدار کا
مزید پڑھیے


یہ کبھی پاکستان کا اعزاز تھا

منگل 07 جون 2022ء
اوریا مقبول جان
میری عمر صرف سات سال تھی جب میں نے اپنی زندگی کے پہلے احتجاجی جلوس میں اپنے والد کی انگلی پکڑے شرکت کی ۔ جلوس کے دوران میرے والد مسلسل آنسو بہاتے جاتے، جس سے ان کی داڑھی تر ہوتی۔ یہ دسمبر 1963ء کا آخری جمعتہ المبارک تھا جب گجرات کے شہریوں کو یہ علم ہوا کہ سری نگر کی مشہور درگاہ حضرت بلؒ سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا موئے مبارک چوری ہو گیا ہے۔ جمعے کی نماز کے فوراً بعد پورا شہر غصہ میں اُبلتا ہوا سڑکوں پر تھا۔ یہ غصہ صرف گجرات شہر تک ہی
مزید پڑھیے


قرضِ حسنہ کا ڈیپارٹمنٹل سٹور

جمعه 03 جون 2022ء
اوریا مقبول جان
زندگی کے کسی موڑ پر آپ کو کچھ لوگ ایسے ملتے ہیں کہ آپ پر ایک حیرت کا جہان کھل جاتا ہے اور آپ کو اس مالکِ کائنات کے ایک خوبصورت منصوبہ ساز ہونے پر یقین مزید پختہ ہو جاتا ہے۔ سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک روز سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سوال کیا کہ ’’ایسا کیوں ہے کہ آپ کو کچھ لوگ بلاوجہ اچھے لگتے ہیں، ان سے دوستی کرنے یا ان کے قریب رہنے کو جی چاہتا ہے۔ باب العلم سیدنا علی ؓ نے جواب دیا کہ عالمِ ارواح میں جو روحیں ایک
مزید پڑھیے



بد قسمت قوم کے سفّاک حکمران

جمعرات 02 جون 2022ء
اوریا مقبول جان
میں نے اس سے پہلے اس چیز کا تصور بھی نہیں کیا تھا کہ کوئی حکمران اس قدر بھی سفّاک ہو سکتا ہے کہ امریکی خوشنودی اور ذاتی اقتدار کو بچانے کے لئے عوام کی جیبوں سے پیسے لوٹ کر اپنے آقائوں کی جیب میں ڈالنے لگے۔ گذشتہ چند دنوں سے یہی ہو رہا ہے کہ عوام کا گوشت کاٹ کر تیل بیچنے والے عالمی بھیڑیوں کو کھلایا جا رہا ہے۔ جبکہ اس کے مقابلے پڑوس میں بھارت اور سری لنکا امریکی پابندیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے روس سے سستا تیل خرید کر اپنے عوام کو سستے تیل کی سہولت
مزید پڑھیے


اسرائیل سے تعلقات کس کے ایماء پر (آخری قسط)

بدھ 01 جون 2022ء
اوریا مقبول جان
پاکستان کے سیکولر، لبرل میڈیائی دانشور، قیامِ اسرائیل سے لے کر اب تک اسرائیل کے حوالے سے لاتعداد سوالات پیش کرتے چلے آ رہے ہیں۔ ان سوالات میں شدت اس لابی کے سرپرستِ اعلیٰ پرویز مشرف کے دَور میں آئی۔ یہ سوالات اور مباحث ایک عام اور سادہ لوح دُنیا دار شخص کو فوراً اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔ اسرائیل کی وکالت کرتے وقت یہ لوگ ان مظلوم فلسطینیوں کا تذکرہ بالکل نہیں کرتے جو گذشتہ ستر سال سے دُنیا بھر میں دربدر ہیں۔ اگر وہ اسرائیل رہ رہے ہیں تو ایسے جیسے ایک بہت بڑے جیل خانے میں
مزید پڑھیے


اسرائیل سے تعلقات کس کے ایماء پر

منگل 31 مئی 2022ء
اوریا مقبول جان
پرویز مشرف پاکستان کا پہلا حکمران تھا جس کے دَور میں پاکستان کی نظریاتی اساس، تہذیبی زندگی اور اخلاقی معیارات کو بدلنے کی پُر زور کوشش کی گئی۔ پاکستان بننے کے ٹھیک باون سال بعد برسرِاقتدار آنے والا یہ فوجی ڈکٹیٹر ایک ایسے پاکستان کا خواب دیکھا کرتا تھا جس کی گلیوں بازاروں میں گھومتے اور اقتدار کے ایوانوں میں چہل قدمی کرتے ہوئے، آپ کو ہرگز یہ محسوس نہ ہو سکے کہ آپ ایک ایسے ملک میں آ نکلے ہیں جہاں کے رہنے والوں نے پچاس سال پہلے یہ ملک اس بنیاد پر حاصل کیا تھاکہ ایک باپ دادا
مزید پڑھیے


بہت بے آبرو ہو کر…

جمعه 27 مئی 2022ء
اوریا مقبول جان
جن لوگوں کی سیاسی بساط اس قدر کمزور تھی کہ وہ چالیس دنوں میں ایک دفعہ پٹرول کی قیمت بڑھانے کی جرأت نہیں کر پائے، انہیں ایک ایسی حکومت کو گرا کر پاکستان کی باگ ڈور پکڑائی گئی جس نے گذشتہ چھ ماہ میں 54 روپے پٹرول کی قیمت بڑھانے اور غیر مقبول فیصلے کرنے کا خطرہ مول لیا تھا۔ تیس سال کا تجربہ رکھنے والی ’’شہباز شریف جمع زرداری حکومت‘‘، جب آئی ایم ایف کے سامنے کشکول لے کر پہنچی تو انہوں نے کشکول کی سمت دیکھنا بھی گوارا نہ کیا۔ نہ کوئی وعدہ فردا اور نہ کوئی اُمید
مزید پڑھیے


یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقتِ قیام آیا(آخری قسط)

جمعرات 26 مئی 2022ء
اوریا مقبول جان
اللہ تعالیٰ نے ایران کی مذہبی قیادت کو وہ بصیرت اور بصارت عطا فرمائی تھی کہ انہیں بوقت انقلاب کے اصل دُشمن کی پہچان ہو گئی تھی۔انہیں بخوبی اندازہ ہو گیا تھا کہ اس وقت دُنیا میں اگر کوئی ملک یا قوت اسلامی اصطلاح میں ’’طاغوت‘‘ کے ہم معنی ہے تو وہ صرف امریکہ ہے۔ اسی لئے آیت اللہ خمینی نے امریکہ کو ’’شیطان بزرگ‘‘ یعنی سب سے بڑے شیطان کا نام دیا اور تمام مذہبی قیادت نے متفقہ طور پر یہ طے کیا کہ جب تک ایران میں امریکی بالادستی اور امریکی اثرورسوخ کا شائبہ بھی موجود ہے،یہاں اسلامی
مزید پڑھیے








اہم خبریں