Common frontend top

محمد عامر خاکوانی


متنازع فلموں پر پابندی کیوں لگنی چاہیے ؟


گزشتہ روز ٹرانس جینڈر /کوئیر/ایل جی بی ٹی موضوع پر فلم ’’جوائے لینڈ ‘‘پر پابندی کے حوالے سے کالم لکھا ۔ اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا توجہاں بہت سے لوگوں نے اس کی تائید کی، وہاں بعض نے سوالات بھی اٹھائے ۔ان سوالات پر بات کرنا اس لئے ضروری ہے کہ بات میں اگر ابہام رہے تو غلط فہمی اور مغالطہ جنم لیتا ہے۔ سوال یہی ہے کہ کسی متنازع فلم پر پابندی کیوں لگائی جائے؟ اس کا آسان اور مختصر ترین جواب یہی ہے کہ چونکہ یہ فلم متنازع ہے، اس لئے پابندی لگے۔ یہاں پر مسئلہ
جمعرات 17 نومبر 2022ء مزید پڑھیے

کیافلم جوائے لینڈ پر پابندی لگنی چاہیے ؟

بدھ 16 نومبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
ارادہ تھا کہ آج اپنی شوگر کہانی کا دوسرا حصہ لکھ ڈالوں گا، صبح خبر آئی کہ جوائے لینڈ فلم جس پر حکومت پاکستان نے پابندی لگا دی تھی، اس پر نظرثانی کے لئے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنا دی ہے۔ اس خبر نے مجبور کیا کہ پہلے اس فلم پر لکھا جائے ۔ جوائے لینڈ ایک پاکستانی ڈائریکٹر صائم صادق کی بنائی ہوئی پنجابی فلم ہے،انہی صاحب نے اس کی کہانی بھی لکھی ہے اور اس کی ایڈیٹنگ میں بھی شامل رہے ہیں۔بیشتر فنکار پاکستانی ہیں۔ مرکزی کردار علی جونیجو نے ادا کیا دوسرا مرکزی کردار
مزید پڑھیے


’’شوگر ‘‘کے ساتھ گزرے ماہ وسال

منگل 15 نومبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
پیر کی صبح سوشل میڈیا پر نظر دوڑائی تو فیس بک پر کئی پوسٹیں شوگر کی بیماری کے حوالے سے نظر آئیں۔ معلوم ہوا کہ چودہ نومبر اس بیماری کا عالمی دن کے طور پرلیا جاتا ہے۔ یہ بیماری دراصل ڈایابیٹیز Diabetes ہے جسے اردو میں ذیابیطس کہاجاتا ہے، عام اصطلاح میں البتہ یہ شوگر کی بیماری کہلاتی ہے ۔ پچھلے چند برسوں سے خاکسار اس کا مریض ہے، ہائی بلڈ پریشر نے دس بارہ سال پہلے دوستی بنا لی تھی ،چارپانچ برس قبل شوگر کا مرض بھی لاحق ہوگیا۔ کہتے ہیں کہ ہائی بلڈ پریشر اور شوگر دونوں بہنیں
مزید پڑھیے


بلوغ الارب اور حاتم

جمعه 11 نومبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
کہتے ہیں کہ کتابیں بھی رزق کی طرح طلب گاروں تک پہنچتی ہیں۔بعض اوقات کوئی شاندار کتاب اچانک ہی کسی وسیلے سے آدمی تک پہنچتی ہے ، وہ اسے پڑھتا اور پھر اس کی زندگی بدل جاتی ہے۔ سرشاری اور انبساط کی ایک اچھوتی کیفیت کے طلسم میں وہ تادیر رہتا ہے۔ میری زندگی میں ایسی کئی کتابیں ہیں، جنہیں پڑھنے سے پہلے جو میں تھا، بعد میں وہ نہ رہا۔ ایسی کتابوں میں سے ایک ’’دنیا کی سو عظیم کتابیں ‘‘ از ستار طاہر ہے۔ اس کتاب کے بارے میں بعض کہتے ہیں کہ اس کے خاصے مضامین
مزید پڑھیے


ہجو: جریراور فرزدق

بدھ 09 نومبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
عربی شاعری کی طنزیہ اور مخالفین کو ہدف بنا کر ان کا تمسخر اڑانے والی صنف ہَجو (Hajv)پر بات ہو رہی ۔ پچھلی نشست میںذکر کیا کہ عرب ہجویہ شاعر ی کے تین سب سے بڑے نام اخطل، فرزدق اور جریر ہیں۔ اخطل مسیحی تھا، جریر اور فرزدق سے عمر میں بڑا۔ یزید بن معاویہ اور عبدالملک بن مروان نے اخطل کو خوب پزیرائی دی۔ کہا جاتا ہے کہ یزید نے اخطل سے انصار کے خلاف ہجو لکھوائیں ۔عبدالملک بن مروان نے اخطل کو مضری قبائل اور ان کے شعرا کے خلاف استعمال کیا، کیونکہ وہ عبدالملک کے سب سے
مزید پڑھیے



ہجو

منگل 08 نومبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
آج کل ٹی وی چینلز پر ٹاک شوز دیکھنے کا موقعہ ملا تو بعض پروگراموں میں واضح طور سے محسوس ہوتا ہے کہ بعض شرکا کوصرف اپنی بدزبانی اور تندوتیز جملے بازی کی وجہ سے موقعہ ملا ہے، ورنہ ان کا پولیٹیکل پروفائل زیادہ نہیں ۔ پچھلے چند برسوں میں سوشل میڈیا نے نئے ٹرینڈز قائم کئے اور فیس بک، ٹوئٹر کے پلیٹ فارم پر مخالفین کے پرخچے اڑانے والے ’’کی بورڈ وارئیرز‘‘ اہم ہوگئے ہیں۔ اسی طرح ٹاک شوز میں بدتمیزی، اونچا بولنے اور مخالف سیاسی قائدین اور جماعتوں کا تمسخر اڑانے، ان پر عامیانہ ذاتی حملے کرنے والے
مزید پڑھیے


درمیانہ راستہ نکالا جا سکے گا؟

بدھ 02 نومبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
سیاست ممکنات کو ناممکن اور ناممکن کو ممکن بنانے کے کھیل کانام ہے۔ بہت بار بظاہر مشکل نظر آنے والے کام بڑی سہولت اور عمدگی سے سرانجام دئیے جاتے ہیں اور سامنے نظر آنے والے اہداف بعد میں آنکھ سے اوجھل ہوجاتے ہیں۔ اسی وجہ سے کہا جاتا ہے کہ سیاست میں کچھ حتمی یا فائنل نہیں۔ چیزیں بدلنے کے امکانات ہمیشہ رہتے ہیں۔ منصوبے بدل جاتے ، اہداف مختلف ہوجاتے ،طریقہ کار ایک سا نہیں رہتا۔ پرانے سیاست دان اسی لئے ایک مقولہ دہرایا کرتے تھے کہ سیاست میں کوئی مستقل دوست یا دشمن نہیں ہوتا۔ اسی سے
مزید پڑھیے


لانگ مارچ کا انجام کیا ہوگا؟

اتوار 30 اکتوبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
عمران خان جمعہ سے اپنا لانگ مارچ شروع کر چکے ہیں، جسے انہوں نے’’ حقیقی آزادی مارچ‘‘ کانام دیا ہے۔ پاکستانی سیاستدانوں کی یہ خوبی ہے کہ وہ اپنی سیاسی سرگرمی کو کوئی بھی من پسند نام دے دیتے ہیں۔ ماضی میں بھی ہم ایسا کئی بار دیکھ چکے ہیں۔ حکومت کے خلاف چلنے والی کسی تحریک کو تحریک نجات کہہ دیا جاتا ہے، کبھی کچھ اور۔مولانا فضل الرحمن نے تین سال پہلے اپنے مارچ کو آزادی مارچ کہا تھا، قاضی حسین احمد اپنے لانگ مارچ کو ازخود ملین مارچ کہتے تھے یعنی دس لاکھ لوگوں
مزید پڑھیے


عمران خان کی نااہلی : فیصلے کے پانچ اہم پہلو

اتوار 23 اکتوبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے چند پہلو عجیب وغریب، دلچسپ اور قابل بحث ہیں۔ یہ تینوں مختلف کیفیات ہیں مگرالا ماشااللہ اس فیصلے میں یہ تینوںشامل ہیں۔ 1:جلد بازی کیوں کی گئی؟ سب سے پہلی بات یہ سمجھ نہیں آئی کہ اس قدر عجلت کی کیا ضرورت تھی؟ فیصلہ خاصے دنوں سے محفوظ تھا تو تین چار دن اور بھی ایسا کیا جا سکتا تھا؟پانچ رکنی الیکشن کمیشن ہے،پنجاب سے ایک رکن بیمار ہیں، کہا جا رہا ہے کہ انہیں ڈینگی ہوا ہے، اس لئے انہوں نے فیصلہ پر دستخط بھی نہیں کئے۔ سوال یہ پوچھنا بنتا ہے کہ آخر عزت
مزید پڑھیے


کبھی اونٹ کی سواری بھی زخم سے نہیں بچا سکتی

منگل 18 اکتوبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
اتوار کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے بہت کچھ کہا، لکھا جا چکا۔ سوشل میڈیا پر تھوڑا بہت دال دلیہ ہم بھی کرتے رہے۔ الیکشن جیتنے کی وجوہات کیاہیں، عمران خان پر کیا اثر پڑے گا، مارچ ہوگا نہیں ہوگا، وغیرہ وغیرہ پر بھی خاصی بات ہو رہی ہے۔ ان بحثوں سے ہٹ کر چندمختلف پہلوئوں کی طرف قارئین کی توجہ دلانا چاہوں گا۔ میرے حساب سے اتوار والے ضمنی الیکشن حکومت کو کرانے ہی نہیں چاہیے تھے۔ حکمران اتحاد پی ڈی ایم نے اوور سمارٹ بننے کی کوشش کی، بالی وڈ محاورے کے مطابق ڈیڈھ شانا(سیانا)بننا۔ تحریک
مزید پڑھیے








اہم خبریں