اسلام آباد، لاہور ( خبر نگار خصوصی،نامہ نگار ، نمائندہ خصوصی سے ، ،92نیوز رپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک )پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں بن سکتے ، نمبرز ہمارے پاس ہیں ،اپوزیشن جسے نامزد کرے گی وزیراعلیٰ وہی ہوگا جبکہ اسلم بھوتانی نے حکومت سے علیحدہ ہونے اور اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا، متحدہ اپوزیشن نے پرویزالہٰی کی بھرپور مخالفت کا فیصلہ کیا اور مقابلے میں اپنا امیدوار لانے پراتفاق کرلیا،ن لیگ کی نائب صدر مرین نواز نے کہا کہ جعلی وزیراعظم ! ملکی سلامتی سے کھلواڑ نہ کرو ۔تفصیلات کے مطابق آصف زرداری نے اسلم بھوتانی ، بلاول، اختر مینگل، ایاز صادق اور دیگر کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو بچانے کی غرض سے ہم نے (ق) لیگ کو بھی دعوت دی، وہ ہمارے ساتھ چلنے کے لیے تیار تھے کہ معلوم نہیں انہیں کیا ہوا کہ وہ کہیں اور چلے گئے ، (ق) لیگ تنگ نظر ہے ، پرویز الہٰی کا رویہ تبدیل کرنا سمجھ سے بالاتر ہے ، اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے ، ق لیگ والے رات 12 بجے مجھے مبارک دینے آتے ، صبح کہیں اور چلے جاتے ہیں،صحافی نے زرداری سے سوال کیا کہ کیا آپ کے ساتھ ڈبل گیم تو نہیں ہورہی؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ تو ہمیشہ ہی ہوتی ہے ،ایم کیوایم کی طرف سے بھی اچھی خبرآئے گی۔ بلاول نے کہاجھوٹے الزامات خان صاحب کی عادت ہیں، عمران خان کو چیلنج دیتا ہوں کہ خط قوم کے سامنے لائیں، ایم کیو ایم کا کوئی ایسامطالبہ نہیں جونہ ماناگیاہو،کراچی کی بہتری کیلئے ایم کیوایم سے مل کرکام کرینگے ، عدم اعتمادکیلئے ہمارے نمبرزپورے ہیں،اب سپیکر دھاندلی کرنے کا سوچے گا بھی نہیں، عدلیہ عدم اعتماد میں دھاندلی نہیں ہونے دے گی،گورنر سندھ میں ہمت ہے تو کل نہیں آج گورنر راج لگاکر دکھائے ، نواز شریف نے کب واپس آنا ہے اس کا فیصلہ وہ اور ان کی جماعت کرے گی۔ اسلم بھوتانی نے کہا کہ میں اپوزیشن نہیں بلکہ زرداری کے ساتھ ہوں ان کے مجھ پر بہت احسانات ہیں ،زرداری جہاں ہیں میں بھی ان کے ساتھ ہوں، زرداری کا حکم ہوا تو میں حاضر ہوں۔ آصف زرداری اور چودھری شجاعت کا رابطہ ہوا ہے ۔ذرائع کے مطابق پرویز الٰہی کی وزارت اعلیٰ کے لیے نامزدگی کے بعد زرداری نے ان سے شدید خدشات کا اظہار کیا ہے اور رات گئے ایک قریبی شخص کو چودھری برادران کے گھر بھیجا جس نے چودھری برادران کو سابق صدر کا پیغام پہنچایا کہ انہیں یہ فیصلہ قبول نہیں ۔ بلاول اور پی پی کے تما م ارکان اسمبلی نے رکن قومی اسمبلی نواب زادہ افتخار احمد خان بابر کے عشائیے میں شرکت کی ۔ بلاول نے اراکین کو عدم اعتماد کے اجلاس کے حوالے سے اہم ہدایات دیں۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ سابق جعلی وزیراعظم ! سبز ہلالی پرچم پر 35 ٹانکے مت لگاؤ ۔ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سابق جعلی وزیراعظم! آپ تو سب سے بڑے عالمی لیڈر تھے ، کبھی سعودی عرب، ایران کے درمیان ثالثی، کبھی روس یوکرائن کے درمیان ثالثی، یہ اچانک کیا ہوگیا؟ آپ کے خلاف سازش ہوگئی؟ آپ تومغرب کے چہیتے تھے نا؟ اقتدار جاتا دیکھ کر پاکستان کی سلامتی سے کھلواڑ مت کرو، تمہارے ہاتھ میں اقتدار، بندر کے ہاتھ میں استرا ہے ،خود کو بھی زخمی کر رہے ہو اور پاکستان کو بھی،کل تک تم عدم اعتماد کی دعائیں مانگتے تھے ،آج اسے غیر ملکی سازش کہہ رہے ہو؟ حواس پر قابو رکھو،پاکستان کو دنیا بھر میں رسوا نہ کرو ، کسی ملک یا قوم کے لیے اس سے زیادہ خطرناک اور بدقسمتی کی بات اور کیا ہو سکتی ہے کہ انکے مستقبل اور تقدیر کے فیصلے عمران جیسااحمق انسان کرے ،جتنے خطرناک نتائج تمہارے وزیراعظم رہنے سے اس ملک نے بھگتے ہیں، ان سے زیادہ کا تو تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے عبدالعلیم خان سمیت 3 ناموں پر مشاورت شروع کردی گئی،لندن میں لیگی قیادت کے جہانگیرترین سے بھی مثبت رابطے ہوئے ، ن لیگ نے متحدہ اپوزیشن قیادت کو پی ٹی آئی کے 29 ارکان کی حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی ہے جبکہ ایاز صادق، سعد رفیق اور عطا اللہ تارڑ نے ترین گروپ کے رہنما عون چودھری سے رابطہ کیا ہے جس میں باہمی سیاسی تعاون پر بات چیت ہوئی ۔ عدم اعتمادمیں ایم کیوایم ’’میک اینڈبریک‘‘کی پوزیشن میں آگئی،ایم کیوایم عدم اعتمادکے حوالے سے حتمی اعلان آج کریگی،ایم کیوایم کان لیگ کیساتھ معاہدے کے نکات پراتفاق ہوگیا،دونوں جماعتیں وفاقی سطح پرہونیوالی قانون سازی میں بھی تعاون کرینگی، مردم شماری سمیت دیگرامورمعاہدے میں شامل ہونگے ،ایم کیوایم اگراپوزیشن کی حمایت کرتی ہے توپیپلزپارٹی کیساتھ ہونیوالے معاہدے میں ن لیگ،جے یوآئی اوربی این پی مجوزہ معاہدے پرعملدرآمدکی ضامن ہونگی جبکہ سندھ میں پیپلزپارٹی کیساتھ ہونیوالے الگ معاہدے میں سرکاری ملازمتوں،ڈومیسائل کااجرا،بلدیاتی قوانین میں ترمیم کے نکات شامل ہیں۔ سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس ،میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان کا سرپرائز بزدار صاحب کو ملا ہے ، اگر یہ خط ان کے وزیر دیکھ سکتے ہیں سپریم کورٹ کے ججوں کو دکھایا جاسکتا ہے پارلیمان کے سامنے کیوں نہیں لایا جاسکتا ،جن وزراء نے الزام لگائیں معافی یا عدالت جائیں اور ثبوت دیں آپ نے ایٹمی طاقت بنانیوالے شخص پر الزام لگایا ۔ وزیراعظم کو دھمکی آمیز خط سچا ہے تو متعلقہ سفیر کو ملک بدر کیا جائے ، شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت پیشی کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان کے پاس چند دن باقی رہ گئے ہیں،ان کا بھی احتساب ہوگا، اگلے وزیراعظم شہباز شریف ہونگے ۔مریم اورنگزیب نے پرویز الٰہی کے بیان کی تردید کی ہے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ پرویز الٰہی کا مریم نوازشریف کی گفتگو کا حوالہ درست نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ’’دس بندے والی پارٹی‘‘ کی بات بے بنیاد ہے ، اس میں کوئی حقیقت نہیں ،مشترکہ اپوزیشن کا فیصلہ تھا کہ پرویز الٰہی کو پیشکش کی جائے ، اپوزیشن کی اس پیشکش کے برعکس یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے ۔پی پی رہنما ندیم افضل چن نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی کے 25 ایم پی ایز ووٹ نہیں دینگے ۔ شیری رحمان نے کہا کہ حکومت جاتے جاتے بھی ملک و عوام کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے ۔ ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمداﷲ نے کہا ہے کہ مرکز اور پنجاب میں شکست عمران نیازی کا مقدر ہے ۔