Common frontend top

سعدیہ قریشی


فلسطین: بین الاقوامی قانون کے تناظر میں


یہ آصف محمود کی تازہ کتاب کا عنوان ہے۔ مسئلہ فلسطین پر آصف محمود کی مدلل تحریریں پڑھنے والے ان کی اس موضوع پر گرفت سے واقف ہیں۔ اس کتاب میں ،عالمی قانون پر نگاہ رکھنے والے ایک قابل قانون دان اور صحافی کی حیثیت سے انہوں نے مسئلہ فلسطین کا بہت باریک بینی سے جائزہ لیا اور بہترین کام یہ کیا کہ اسے ایک کتاب کی صورت میں یکجا کر دیا۔ مسئلہ فلسطین کو سمجھنے اور انصاف اور امن کے نام پر قائم کیے جانے والے عالمی اداروں کے گھناونے اور قابل نفرت کردار کو جاننے کے لیے یہ
بدھ 01 مئی 2024ء مزید پڑھیے

سلمیٰ اعوان کا حیران کن تخلیقی جہان

اتوار 28 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
میں سلمیٰ اعوان کے سفر نامے پڑھتی ہوں تو مجھے مولانا شبلی نعمانی کی کتاب سفرنامہ روم ومصر و شام یاد آتا ہے۔ انیسویں صدی کی آخری دہائی میں شبلی نعمانی مصر شام اردن لبنان اور یمن اور ترکیہ کا سفر اس لیے اختیار کرتے ہیں کہ وہ ان ملکوں میں بسنے والے مسلمانوں کے احوال جان سکیں ۔سلمیٰ اعوان بھی سفر کو تفریح کے طور پر اختیار نہیں کرتیں بلکہ وہ سفر کو اس سرزمین کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے،معلومات لینے اور اپنے ذہن میں ابھرنے والے بہت سے سوالوں کے جواب تلاش کرنے کے
مزید پڑھیے


کیا آپ کتاب کو میسر ہیں؟

جمعه 26 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
23اپریل کو کتاب کا عالمی دن گزرا۔ہم میں سے بیشتر افراد نے کتاب کا یہ عالمی دن سوشل میڈیا پر کتابوں کی تصویریں اپلوڈ کرنے اور ان پوسٹوں پر تبصرے کرنے میں گزارا۔کیا ہی اچھا ہوتا کہ ہم اس روز سوشل میڈیا سے چھٹی لے کر کتابوں کی دنیا میں گم ہو جاتے۔اور اگلے روز ہم پوسٹ لگاتے کہ 23 اپریل کتاب کا دن تھا اس لیے ہم نے سوشل میڈیا سے چھٹی لے کر کتابوں کے ساتھ وقت گزارا۔ایسا لگتا ہے سوشل میڈیا کے کھونٹے سے بندھے ہوئے ہم لوگوں کے لیے سب کچھ بھول بھال
مزید پڑھیے


ملین ڈالرز سوال

اتوار 21 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے یہ تیسرا کالم ہے پاکستان میں تانبے اور سونے کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔دنیا کی امیر ترین مائننگ کمپنیاں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں کر نے جارہی ہیں۔کیا وجہ ہے کہ وہ تانبے اور سونے کے حصول کے لیے اتنا سرمایہ لگائیں گی۔آج کا کالم اسی سوال کا جواب ہے کہ آج کی جدید ہائی ٹیک دنیا میں سونے اور تانبے کی دھات اتنی اہم کیوں ہے؟کسی بھی ملک کی اصل طاقت اس کی مضبوط معیشت ہے۔ معیشت کی مضبوطی میں اہم نکتہ یہ ہے کہ وہ ملک صعنت و حرفت میں
مزید پڑھیے


رکے ہوئے پانیوں کے جوہڑ

جمعه 19 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
یہ علم اور جہالت کے درمیان فرق اور فاصلے کی کہانی ہے۔قران حکیم کی ایک آیت کا مفہوم ہے کہ علم والے اور بغیر علم والے برابر نہیں ہو سکتے۔ہمارا اور ان ملکوں کا جو جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا کو مسخر کرنے میں مصروف ہیں بس یہی فرق ہے اور یہ اتنا ہی فرق ہے جتنا ایک شخص جو روشنی میں ہے اس میں اور اس شخص میں ہے جو اندھیرے میں ہے ،وہ آنکھیں کھول کھول کر بھی دیکھے تو اسے اندھیرا ہی دکھائی دیتا ہے۔ ہمارے ذہنوں اور ہمارے سوچ کے عمل پر اور پھر اس
مزید پڑھیے



ریکوڈک اور سانحہ نوشکی

بدھ 17 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
ریکوڈک بلوچستان کے ضلع چاغی میں ایک مقام ہے جسے مقامی زبان میں رکو دک کہا جاتا ہے جس کا مطلب ریت کی چوٹی ہے۔ہم خوش قسمت ہیں کہ ریت کی چوٹی کے نیچے قدرت نے سونے اور تانبے کے بیش قیمت خزانے چھپا رکھے۔کئی برس سے یہی ہوتا ہے کہ ریکوڈک منصوبے کا شور اٹھتا ہے ،اس سے وابستہ روشن مستقبل کے امکانات پر خبریں آنے لگتی ہیں ،کچھ ہلچل اور سرگرمی ہوتی ہے۔ اس کے بعد پھر خاموشی کا ایک طویل وقفہ آتا ہے پھر ہمارے ہاں راوی بس
مزید پڑھیے


کتابوں کی دنیا !

اتوار 14 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
عرفان شہود کی کتاب پنجیری کی نثر پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ورڈز ورتھ کے الفاظ میں صرف شاعری ہی احساسات کا سپانٹینیس اظہار نہیں ہوتی بلکہ کبھی دریا کے بہاؤ جیسا بے ساختہ اظہار نثر میں کی صورت بھی وارد ہوسکتا ہے۔ پنجیری کی نثر ایک وارفتگی اور سرشاری کے عالم میں لکھی گئی ہے۔تخلیقی نثر کا یہ ذائقہ بالکل نیا ہے۔ یہ سفرانچے ترقی یافتہ ملکوں کی سہولتوں سے آراستہ جدید زندگیوں کا احوال نہیں بلکہ پاکستان کے شہروں، دیہاتوں کھیتوں, صحراؤں اور پہاڑوں میں کیے گئے سفر کا
مزید پڑھیے


زیتون،کھجور اور امن کی عید کے ذائقے

بدھ 10 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
جنگ سے تباہ حال لاکھوں فلسطینی رفح کی خیمہ بستیوں میں عید الفطر کا دن کس کسمپرسی میں گزار رہے ہیں یہ سوچ کر ہی آنکھیں بھر آتی ہیں۔ جنگ، تباہی اور بدامنی، فلسطینیوں کی زندگی کا حصہ رہی ہے۔ مگر فلسطینی بھی کسی اور مٹی کے بنے کمال کے لوگ ہیں۔ جنگ کے طویل خزاں رسیدہ موسموں میں جب جب امن کے وقفے آئے یہ زندگی کی طرف ایسے لوٹ جاتے ہیں جیسے راستے میں کبھی جنگ اور تباہی کے پڑاؤ نہ آئے ہوں۔ ایمان کے مضبوط ترین درجے پر مسلمان دیکھنے ہوں تو اہل فلسطین کو دیکھ لیں۔
مزید پڑھیے


دل کی وحشت کا اثر کم ہو تو شاید ہاتھ آئے

اتوار 07 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
اس بار بہارکی آمد میرے دل پر دستک دیتی رہی اور میں جو بہار کی آمد پر اپنے اندر ایک خوشی اور تازگی سے بھری زندگی کی اک لہر محسوس کرتی ہوں , اس بہار فلسطین کے ان پھولوں کے لیے اداس رہی جو کٹ کٹ کر القدس کی مقدس سرزمین پر گرتے رہے۔ ہائے ہائے بہار فلسطین میں اور ہی ڈھنگ میں آئی ہے لہو میں بھیگی۔۔وحشت ناک موسموں میں باغ کے باغ اجاڑتی۔تتلیوں کے پروں پر لکھا مہینہ مارچ بھی اسی اداسی میں گزر گیا۔سرد موسم کے بعد رت بدلنے کی نوید لے کے آتا بہار
مزید پڑھیے


دعا:خزائن رحمت کی کنجی

جمعه 05 اپریل 2024ء
سعدیہ قریشی
محترم استاد احمد جاوید کہتے ہیں کہ اگر کبھی یہ دیکھنا ہو کہ میرا اللہ سے تعلق کیا ہے تو اپنی دعا کے کنٹینٹ پر نظر ڈالو اور اس دعا میں اپنی کیفیت کے اتار چڑھاو کو دیکھو میں کیا چیزیں اللہ سے زیادہ مانگتا ہوں اور کیا مانگنے میں میرا دل زیادہ لگتا ہے۔آپ پر اپنی پوری حقیقت اور اللہ کے ساتھ تعلق کھل کے سامنے آجائے گاکہ میں نے ساری عمر کوئی ایسا سجدہ کیا ہے کہ جس نے مجھے مسجود کے قدم کا لمس فراہم کر دیا ہو میں نے ساری عمر اللہ کو اللہ سے
مزید پڑھیے








اہم خبریں