لاہور(اشرف مجید) پنجاب حکومت نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی آپریشنل اور مینٹی نینس کی ذمہ داری چائنہ کمپنی نورینکو اور ڈائیوو کے سپرد کر دی ہے ، منصوبے کو چلانے کیلئے پنجاب حکومت متعلقہ کمپنیوں کو سبسڈی کی مد میں ماہانہ 43کروڑ 26لاکھ 68ہزار 666روپے ادا کریگی ،آٹھ سالہ معاہدے کے دوران پنجاب حکومت 42ارب کے قریب رقم دینے کی پابند ہو گی ،نیب کے خوف سے دوبارہ بولی کر انے پر پنجاب حکومت کو 14ارب کی بچت ہوئی ،منصوبے کو چلانے کے لئے کمپنیوں نے 6ماہ کا وقت مانگا جبکہ پنجاب حکومت نے اسے 4ماہ میں آپریشنل کرنے کی منظوری دے د یدی ہے ،چند روز میں فاسٹ ٹیسٹ رن شروع ہو گا ۔ تفصیلات کے مطابق میٹرو ٹرین منصوبہ کے تمام مراحل پورے کر لئے گئے ،پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو نورینکو انٹر نیشنل کارپوریشن لمیٹڈاور ڈائیووپاکستان نے باہمی اشتراک سے جبکہ سی آر سی سی ون اور سول میٹرو لمیٹڈ نے مل کر اورنج لائن میٹرو ٹرین کے آپریشنل اور بحالی کے لئے بڈ جمع کروائی تھی جس کو نورینکو اور ڈائیوو نے کم ریٹ43کروڑ 26لاکھ68ہزار 666روپے ماہانہ دے کر حاصل کر لیا ہے ، ان کمپنیوں کو ٹیکنیکل بنیادوں پر بھی چیک کیا گیا جس میں کامیاب ہونے والی کمپنیوں نے 100میں سے 94نمبر حاصل کئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق میٹرو ٹرین کو چلانے والی کمپنیوں کی جانب سے ٹرین کو مکمل طور پر آپریشنل کرنے کیلئے 6ماہ کا وقت مانگا گیا تھا جس پر پنجاب حکومت کی جانب سے کمپنیوں کو 4ماہ میں ٹرین کو آپریشنل کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے اسے ہر صورت مارچ 2020میں چلانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب ماس ٹرازٹ اتھارٹی کی جانب سے اورنج لائن میٹرو ٹرین کی سکیورٹی ،آٹو میٹک فیئر کلیکشن سسٹم کا ٹینڈر بھی دے دیا گیا جسکی منظوری ہو گئی ہے ۔