اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ (سپیشل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ، اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے طاقتور لوگ قانون کے نیچے نہیں آنا چاہتے ، پی ڈی ایم جیسا اتحاد بنا لیتے ہیں، وہ چاہتے ہیں وہ چوری کریں ، ڈاکے ماریں اور منی لانڈرنگ کریں پھر بھی کوئی انہیں نہ پکڑے ، تمام شعبوں میں مافیاز بیٹھے ہیں،شوگر مافیا مہنگی چینی فروخت کرتاہے اور ٹیکس نہیں دیتا، کمزو اور طاقتور کیلئے قانون ایک ہونا چاہیئے ۔ نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبہ کے تحت جلوزئی ہائوسنگ سکیم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا بنانا ری پبلک میں طاقتورڈاکوؤں کیلئے الگ اورغریبوں کیلئے الگ قانون ہوتا ہے ، جو معاشرہ غریب طبقے کا دھیان نہیں رکھ سکتا وہ کبھی اوپر نہیں گیا، قوم وسائل کی کمی سے غریب نہیں بلکہ قانون کی بالادستی نہ ہونے سے ہوتی ہے ۔ریاست مدینہ فلاحی ریاست تھی۔ اس وقت مالی وسائل نہیں تھے لیکن دنیا کو ایک راستہ دکھایاگیا کہ انسانیت کی فلاح کا نظام اور قانون کی بالا دستی کیسے قائم کی جاتی ہے ۔ آج دنیاکی ترقی یافتہ قومیں ریاست مدینہ کے اصولوں پر ہی عمل پیرا ہو کر آگے بڑھ رہی ہیں۔ جو بھی قوم ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلے گی وہ ترقی کرے گی۔ موجودہ حکومت نے سستے گھروں کا خواب پایہ تکمیل تک پہنچایا ، بینکوں کو غریب لوگوں کو قرضے دینے کی عادت نہیں ، قرضوں کے اجرا کا عمل تیز کیا جا نا چاہیے ، جو معاشرہ اپنے کمزور اور غریب طبقے کا خیال نہیں رکھتا وہ ترقی نہیں کر سکتا، پناہ گاہوں کا سلسلہ پورے ملک میں پھیلائیں گے ، آبادی بڑھنے اور شہروں کے پھیلائو سے فوڈ سکیورٹی کا مسئلہ پیدا ہوگا، نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے سے کم آمدن والے افراد کو اپنا گھر میسر آئے گا، وفاقی حکومت ہر گھر پر 3 لاکھ سبسڈی فراہم کرے گی۔ خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور میں نئے او پی ڈی بلاک کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا صحت سہولت کارڈ سکیم عوامی فلاح کا بہترین منصوبہ ہے ۔وفاقی حکومت اس سکیم کو پورے ملک میں توسیع دینے کیلئے کوشاں ہے ۔حکومت کو وسائل کی قلت کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود عوام خصوصاََ غریب طبقے کی فلاح و بہبود کا عمل آگے بڑھایا جا رہا ہے ۔حکومت کااصل کام عوام کی خدمت کرنا ہے ،خیبر پختونخوا پہلا صوبہ ہے جس نے تمام عوام کو ہیلتھ کارڈ دیئے ،پنجاب سال کے آخر تک یہ کام کرلے گا،گلگت بلتستان میں بھی سب کو یہ سہولت دی جارہی ہے ۔ وزیرِ اعظم نے پیرا پلیجک سنٹر حیات آباد پشاور کابھی دورہ کیا۔ وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت خیبر پختونخوا میں زیتون اور زعفران کی کاشت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔معاونِ خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے ۔وزیرِ اعظم کو فروٹ فار آل منصوبے کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا جس کے تحت شاہراہوں کے گرد پھلدار درخت لگائے جائیں گے ۔وزیر اعظم سے گورنر اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے بھی گورنر ہائوس میں ملاقات کی۔ پشاور درہ آدم خیل روڈ کی بحالی و بہتری اور چترال شندور سڑک کی بحالی و توسیع کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا پاکستان میں سیاحت کا انقلاب آرہا ہے ، شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے فروغ کے وسیع مواقع ہیں،ہمارے بلند و بالا پہاڑوں اور گلیشیئرز کا سوئٹزرلینڈ بھی مقابلہ نہیں کر سکتا، سیاحتی علاقوں کی زوننگ کیساتھ ساتھ بائی لاز بھی بنانا ہوں گے ۔زراعت کے شعبے میں بھی انقلاب لائیں گے ۔زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے پرانے طریقوں کی بجائے جدید ٹیکنالوجی پر جانا پڑے گا۔وزیراعظم سے تیونس کے سفیر برہان الکامل نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہاپاکستان تیونس کیساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے جو مشترکہ مذہب ،ثقافت اور تاریخ پر مبنی ہے ۔ وزیراعظم نے مسلم امہ کے رہنمائوں کے نام خطوط تحریر کئے جن میں اسلامو فوبیا کے مسئلہ اور دنیا بھر میں مسلم ممالک کی طرف سے اس معاملے کو ملکر اٹھانے پر زور دیا گیا۔تیونس کے سفیر نے وزیراعظم کے خط کے جواب میں تیونس کے صدر کا خط بھی ان کے حوالے کیا۔