اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)بین الاقوامی منڈیوں میں بلندترین قیمتوں کے باوجود ملک میں گھی،آئل ، چینی اورگندم کی قیمتوں میں اضافہ کی شرح نسبتاً کم ہے جبکہ عالمی مارکیٹ کے برعکس پاکستان میں چینی کی قیمت میں کمی ریکارڈکی گئی ہے ۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں سال فروری میں عالمی منڈیوں میں گزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں چینی کی قیمت میں 8.3 فیصد، پام آئل کی قیمت میں 49.2 فیصد، سویابین آئل کی قیمت میں 42.4 فیصد، گندم کی قیمت میں 34.9 فیصد اورخام تیل کی قیمت میں 54.5 فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے ۔اس کے برعکس پاکستان میں رواں سال فروری کے دوران چینی کی قیمت میں گزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں 4 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے ، گزشتہ سال فروری میں پاکستان میں فی کلوگرام چینی کی قیمت 93 روپے تھی جو رواں سال فروری میں 89.3 روپے ریکارڈکی گئی۔5 کلوڈالڈاآئل کی قیمت میں 42.6 فیصدکی نمو دیکھنے میں آئی ، گزشتہ سال فروری میں 5 کلوڈالڈاآئل کی قیمت 1479.1 روپے تھی جورواں سال فروری میں 2109.1 روپے ریکارڈکی گئی۔ پاکستان بناسپتی گھی اورکوکنگ آئل کیلئے 90 فیصدسے زیادہ درآمدی سویا بین اورپام آئل پرانحصارکررہاہے ۔بناسپتی گھی کی قیمت میں فروری کے دوران سالانہ بنیادوں پر 39.4 فیصد کااضافہ ہواہے ۔20 کلوگرام آٹے کی قیمت میں رواں سال فروری کے دوران گزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں 22.1 فیصدکااضافہ ہوا، عالمی منڈی میں اضافہ کی شرح 34.9 فیصدہے ۔اسی طرح خام آئل کی قیمت میں پاکستان میں رواں سال فروری کے دوران گزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں 29 فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے ۔عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ کی شرح 54.5 فیصد ریکارڈکی گئی ہے ۔حکومت پاکستان نے پیٹرول اورڈیزل پرحال ہی میں 10،10 روپے فی لیٹر اوربجلی کی قیمت میں 5 روپے فی یونٹ خصوصی سبسڈی کااعلان بھی کیاہے جس کے بہترنتائج سامنے آرہے ہیں۔