کراچی ،حیدرآباد،نوابشاہ ،اسلام آباد( سٹاف رپورٹر،بیورورپورٹ،نا مہ نگاران،خبر نگار خصو صی ،مانیٹرنگ ڈیسک )پیپلزپارٹی کا عوامی لانگ مارچ پنجاب کی جانب رواں دواں ہے ، مارچ میں شریک پارٹی رہنما اور ہزاروں جیالے پر عزم ہیں، کراچی سے شروع ہونے والا حکومت مخالف لانگ مارچ ٹنڈو آدم سے ہوتا ہوا حیدر آباد ،نواب شاہ پہنچا جہاں پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا، بعد ازاں قافلہ قاضی احمد اور پھر مورو پہنچ گیا جہاں مارچ کے شرکا نے رات قیام کیا، لانگ مارچ کاجگہ جگہ شاندار استقبال کیا گیا،پھولوں کی پٹیاں نچھاور کی گئیں ۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مختلف شہروں میں لانگ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن کی محنت کے نتیجے میں پٹرول 10 روپے کم ہو گیا، آپ کو دیکھ کر وزیر اعظم گھبرا گیا، ابھی اسلام آباد نہیں پہنچے ہیں انکی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، عمران خان اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کریں، پیپلزپارٹی انتخابات کے لئے تیار ہے ، عمران خان خود مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں ورنہ جیالے اسلام آباد آ رہے ہیں ہم انہیں گھر بھیج دیں گے ، عوامی مارچ اور جیالوں کا جوش و جذبہ دیکھ کر کٹھ پتلی نے گھبرانا شروع کردیا ، کٹھ پتلی نے ا پنے کچھ وزیر سندھ بھیجے ہیں کہ سندھ کے حقوق کے لئے مارچ کریں ،کسی نے ڈاکہ مارا تو تم نے مارا ،تم نے چاروں صوبوں کے ساتھ ناانصافی کی ،یہ تماشے نہیں چلیں گے ، اب حساب لینے کا وقت آگیا ۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں ،لانگ مارچ کے نتیجے میں اس سلیکٹڈ وزیر اعظم کو ہم رخصت کریں گے ۔جام خان شورو ، سید نوید قمر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا تختہ الٹ کر ہی گھر واپس آئیں گے ۔ بختاور بھٹو نے ٹویٹ میں کہاکہ لاکھوں لوگ تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے نظر آئے ۔ شازیہ مری نے بیان میں کہا کہ عوامی مارچ نے حکومت کی بنیادیں ہلا دی ہیں ۔ قادر پٹیل نے بیان میں کہا کہ شاہ محمود قریشی نے خود کو عمران کے متبادل کے طور پیش کیا تھا۔ سکھر،جیکب آباد، لاڑ کانہ (بیورورپورٹ،نامہ نگار ،این این آئی) تحریک انصاف کا سندھ حقو ق لانگ مارچ تیسرے روز بھی کراچی کی جانب گامزن رہا،مارچ قمبر شہدادکوٹ سے ہوتا ہوا لاڑکانہ پہنچ گیا، جگہ جگہ شاندار استقبال کیا گیا۔ وفاقی وزرا خطاب میں سندھ حکومت پر شدید تنقید بھی کرتے رہے ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جیکب آباد، لاڑکانہ سمیت مختلف شہروں میں سندھ حقوق مارچ کے شرکا سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس کی موبائل اور میونسپل گاڑیاں مارچ کے لیے استعمال ہو رہی ہیں، ہر میونسپل کمیٹی سے مارچ کے 3،3لاکھ لیے گئے ہیں، سندھ کا خزانہ کیوں خالی ہوگیا؟ اسی کا حساب لینے آئے ہیں۔ سندھ حکومت اپنی ناکامیوں کو وفاق پر ڈالنا چاہتی ہے ، قبول نہیں کریں گے ،ہمارے قافلے میں اگر کوئی رکاوٹ ڈالی گئی تو توڑ دیں گے ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمر اور علی زیدی نے بیسک ہیلتھ یونٹ قادرا پور کا اچانک دورہ کیا، مریضوں سے معلومات حاصل کرکے عمارت کی زبوں حالی اور ناکافی سہولیات پر پیپلزپارٹی کی قیادت میں تنقید کے نشتر برسائے ۔ وفاقی وزرا اسد عمر، علی زیدی اور امیر بخش بھٹو نے لاڑکانہ جناح باغ چوک رائل روڈ پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں صحت کی سہولیات ایسی ہیں کہ تندرست بندہ بھی آئے تو بیمار پڑ جائے ۔صحت کارڈ لوگوں کو دینے نہیں دیتے ، کہتے ہیں علاج کی سہولیات بہتر ہیں،یہ سندھ میں خود کام کر تے ہیں نہ ہی ہمیں کرنے دیتے ہیں ۔