مکرمی !ریلوے کی تقریباً تمام ٹرنیوںکی کھڑکیاں، دروازے اور لیٹرینوں کے دروازے ورکنگ حالات میں نہیں ہیں جس کی وجہ سے سردی، گرمیوں میں مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ برتھ سیٹ درمیان والی ٹرین کی دھمک سے خود ہی کھل کر مسافروں کے سروں پر گر جاتی ہیں۔ کھڑکیاں خصوصاََ اکانومی کلاس کی نہ کھلتی ہیں اور نہ ہی بند ہوتی ہیں جس سے سامان اٹھائی گیر ملزمان پلیٹ فارم پر کھڑے ہو کر واردات کرجاتے ہیں۔ لیٹرین کے دروازں کے ہینڈل نہیں ہوتے۔ آپ کو پتہ ہے کہ ٹرینوں کے اندر لال بیگ،کھٹمل خاص طور پر اے سی کوچز میں موجود ہوتے ہیں جو مسافروں کو کاٹ لیتے ہیں۔ بارش میں ٹرنیوں کی چھیتں بھی ٹپک رہی ہوتی ہیں۔ ہر ٹرین روزانہ تین گھنٹے تک واشنگ لائینوں میں جاتی ہے،وہاں پر ہر قسم کا عملہ موجود ہوتا ہے، وہ انھیں ٹھیک کیوں نہیں کرتا۔میری وزیر ریلوے سے گزارش ہے کہ وہ اپنی وزارت پر بھی توجہ دیں ۔ (پرنس عنایت خان،غلہ منڈی ساہیوال)