اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، خبر نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بنچ میں زیرسماعت چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کے خلاف یوسف رضا گیلانی کی انٹراکورٹ اپیل میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے وکیل کی طرف سے دلائل مکمل کرلیے گئے ۔گذشتہ روز سماعت کے دوران چیئرمین سینٹ کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر، یوسف رضا گیلانی کی جانب سے فاروق ایچ نائیک پیش ہوئے ۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ آرٹیکل 66 ون کے تحت پارلیمنٹری پروسیڈنگ کے دوران کسی بھی ممبر کے بولنے پر کوئی قدغن نہیں،آرٹیکل 67 ون کے تحت پارلیمنٹ کے کسی کاروائی پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا،کسی بھی اعلی عدالت کے پاس اختیار نہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے کسی فیصلے پر سوال اٹھائے ، سینیٹ کے رولز 9 کے مطابق سینیٹ اپنے ہی کسی امیدوار کوچیئرمین سینٹ منتخب کرسکتا ہے ،الیکشن، نامزدگی، ووٹنگ، ووٹوں کا مسترد ہونا، چیئرمین ، ڈپٹی چیئرمین سینٹ منتخب ہونا سب کچھ بزنس رولز میں ہے ۔عدالت نے کیس کی سماعت 31 اگست تک کے لئے ملتوی کردی۔آئندہ سماعت پر سینٹ انتخاب کے پریزائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ کے وکیل بیرسٹر علی سیف دلائل دیں گے ۔علاوہ ازیں لیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کے خلاف ہارس ٹریڈنگ کے الزام میں کارروائی کرنے کی درخواست بحال کردی ہے۔