اسلام آباد(این این آئی) چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمنٰ نے فتویٰ دیا ہے کہ کشمیریوں کیلئے اپنی جائیداد بھارتی ہندوئوں کو فروخت کرنا شرعاً ناجائز ہے ۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مفتی منیب الرحمنٰ نے یہ فتویٰ ایک استفتاء کے جواب میں دیا۔ ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا ایسی صورتحال میں کشمیری اپنی جائیدادیں بھارتی ہندوئوں کو فروخت کر سکتے ہیں جب ظالم وجابر بھارتی حکمرانوں نے کشمیرکے مسلم اکثریتی تشخص کو ختم کرنے کیلئے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی ہے ۔مفتی منیب نے واضح کیا کہ شریعت کے مطابق کشمیریوں کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اپنی جائیداد ہندوئوں کو فروخت کریں یا انہیں کرایہ پر دیں۔ انہوں نے قرآن پاک کی کئی آیات اور احادیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کفار مسلمانوں کے ساتھ حالت جنگ میں ہوں اور انکی زمینوں پر غیر قانونی طور پر قبضہ کررکھا ہوجیسے بھارت جموں و کشمیر پر قابض ہے توایسی صورت میں مقبوضہ علاقے کے مسلمانوں کے لیے ناجائز اور گناہ ہے کہ وہ اپنی جائیدادیں ہندوئوں کو فروخت کریں کیونکہ ایسا کرنا ظلم و زیادتی میں معاونت کے مترادف ہے ۔