چند روز پیشتر ڈیجیٹل دنیا کے ایک معروف ڈیجٹل سکلز ایکسپرٹ شہزاد مرزا صاحب سے ان کے انسٹیٹیوٹ میں ملاقات ہوئی۔ گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کا سب سے بڑا مسئلہ مائنڈ سیٹ ہے۔یہی مائنڈ سیٹ ان کی کامیابی اور خوشی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔کہنے لگے میرا برسوں کا مشاہدہ یہ ہے کہ لو گ جسے کامیاب ہوتا دیکھتے ہیں اس کے بارے میں منفی پروپیگنڈا کرتے ہیں جس کے پاس پیسہ دیکھتے ہیں تو سوچتے ہیں کہ یہ پیسہ یقینا چوری کا ہوگا۔ بیشتر لوگ نئے ہنر سیکھنے پر یقین نہیں رکھتے۔ چونکہ خود گرو نہیں کرتے تو دوسروں کو بھی اسی نظر سے دیکھتے ہیں۔ وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں کہ درست سمت میں مستقل مزاجی سے محنت کرکے لوگ غربت کی دلدل سے نکل سکتے ہیں اور ناممکن کو ممکن بناسکتے ہیں۔کسی غریب کو امیر ہوتا دیکھ کر فورا اس کے پیچھے چوری اور دھوکہ دہی تلاش کرنے لگتے ہیں۔ پھر انہوں نے کہا کہ میں خود ایک مثال ہوں کہ غربت سے امارت اور خوشحالی کا سفر صرف دو دہائیوں میں طے کیا۔اور اب میرے پڑھائے ہوئے طالب علموں کی تعداد بیس ہزار سے زیادہ ہے جو اپنی غربت کو خوشحالی میں بدل چکے ہیں جبکہ یوٹیوب پر موجود لیکچرز سے سیکھنے والوں کی تعداد تو یقینا مجھے نہیں معلوم لیکن لاکھوں لوگ ہمارے ویڈیو سے سیکھتے ہیں اور اپنے معاشی حالات بہتر کر رہے ہیں ،شہزاد مرزا صاحب کی غربت سے امارت کے سفر کی کہانی واقعی بہت دلچسپ ہے۔ اس پر الگ سے کالم لکھوں گی آج مائنڈ سیٹ پر بات کرنے کو جی چاہ رہا ہے۔مائنڈ سیٹ کیا ہے؟ ہماری سوچ ،نظریات،خیالات ،رویے اور ردعمل یہ سب ملکر ہمارا مائنڈ سیٹ بناتے ہیں۔یوں سمجھ لیں کہ ہمارا مائنڈ سیٹ ایک عینک ہے جو ہم نے پہن رکھی ہے اور اسی کے شیشوں سے ہم دنیا کو دیکھ رہے ہیں۔اپنی زندگی سے مطمئن اور خوش رہنے والے انسان اور اپنی زندگی سے ہر وقت شکایتیں کرنے والے کے درمیان مائنڈ سیٹ کا فرق ہوتا ہے۔امید سے لبریز شخص اور مایوسی کے اندھیروں میں بھٹکتے ہوئے افراد کے درمیان بھی فرق ان کے مائنڈ سیٹ کا ہے۔ بظاہر دنیا کی تمام نعمتوں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے لوگ بھی اپنی زندگی سے نا مطمئن اور ناخوش ہوتے ہیں جب کہ زندگی بنیادی ضرورتوں اور سہولتوں کے بغیر گزارتے ہوئے لوگ بھی اپنی زندگی سے مطمئن و خوش دیکھے ہیں۔اس حیران کن تضاد کی وجہ دونوں کا مائنڈ سیٹ ہے۔ یہ مائنڈ سیٹ بڑی ظالم چیز ہے،مائینڈ سیٹ کی ویسے تو کئی قسمیں ہیں لیکن ہم انہیں دو بڑی اقسام میں تقسیم کرسکتے ہیں ایک فکسڈ مائنڈ سیٹ ہے، دوسرا گروتھ مائنڈ سیٹ ہے۔ فکسڈ مائنڈ سیٹ رکھنے والے لوگ سوچتے ہیں کہ زندگی میں سیکھنے کی ایک خاص عمر ہے جب آپ عمر کا وہ حصہ پار کر جائیں تو پھر آپ نئے ہنر نہیں سیکھ سکتے۔ ایسے تمام افراد جنہوں نے سیکھنے کا عمل چھوڑ دیا ہے وہ فکسڈ مائنڈ سیٹ کے لوگ ہیں۔ایسے لوگ لگے بندھے راستوں پر ہی زندگی گزارتے ہیں اور نئے تجربات سے گھبراتے ہیں۔ اس کے برعکس گروتھ مائنڈ سیٹ کے لوگ زندگی میں ہمیشہ روشن پہلو دیکھتے ہیں۔ گروتھ مائنڈ سیٹ یعنی ارتقاء پذیر سوچ رکھنے والے لوگ زندگی میں ہمیشہ اپنی عادات،رویوں،اور پروفیشنل سکلز کو بہتر کرنے میں لگے رہتے ہیں۔اسی لیے ان کا ہنر اور ان کی مجموعی شخصیت ہمیشہ ارتقاء پذیر رہتی ہے۔ حالات خواہ کچھ بھی ہوں ایسے لوگ کوشش کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور اس ناکامی کو اپنے راستے کی رکاوٹ نہیں سمجھتے بلکہ وہ ہر ناکامی کو ایک نئے موقع سے تعبیر کرتے ہیں۔ وہ زندگی میں گلاس کو آدھا بھرا ہوا دیکھتے ہیں، گروتھ مائنڈ سیٹ رکھنے والے لوگ زیادہ شکر گزار ہوتے ہیں۔ وہ نئی چیزیں سیکھنے پر یقین رکھتے ہیں اور خود کو سیکھنے کے عمل سے جوڑے رکھتے ہیں۔ ان کے نزدیک زندگی میں ہر وقت کچھ نہ کچھ سیکھنا ہی زندگی کا اصل جوہر ہے یہ لوگ نئے تجربات کرتے ہیں اور ہر تجربے سے ان کے اندر ایک نئی سرخوشی پیدا ہوتی ہے،گروتھ مائنڈ سیٹ رکھنے والے لوگ زندگی میں پرعزم رہتے ہیں یہ لوگ خواب دیکھتے ہیں۔ایسے لوگ عمر کے ہندسے کو اپنے راستے کی رکاوٹ نہیں بناتے تھے کیونکہ یہ لوگ باطنی طور پر کبھی عمر رسیدہ نہیں ہوتے کیونکہ ان کے اندر بچوں کی سے حیرت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔ یہ لوگ ہمہ وقت پرعزم رہتے ہیں۔ان کا رویہ زندگی کے بارے میں پرجوش ہوتا ہے۔ زندگی سے جڑی ہوئی چھوٹی چھوٹی خوبصورتیاں اور چھوٹی چھوٹی خوشیاں ان کی روح کو ایک سرشاری سے بھر دیتی ہیں۔ یہ ہر دم تازہ دم رہنے والے لوگ ہوتے ہیں۔ایسا نہیں ہوتا کہ ارتقا پذیر سوچ والے لوگ زندگی میں ناکام نہیں ہوتے بلکہ وہ اپنے حصے کی ناکامیوں ،خوف اور ریجیکشن سے گزر کر بھی اپنی امید نہیں کھوتے۔وہ اپنی خامیوں اور کمیوں پر کام کرکے اپنی شخصیت نکھارتے ہیں۔ اور بالآخر زندگی میں کامیابی سے ہمکنار ہوتے ہیں۔یہ ایڈ یسن کے قبیلے کے لوگ ہوتے ہیں۔ جس نے کہا تھا: I have not failed, I have just found 10,000 ways that won't work. دنیا میں تمام کامیاب لوگ ارتقاء پذیر سوچ رکھنے والے لوگ ہوتے ہیں۔ اگر آپ فکسڈ مائنڈ سیٹ رکھتے ہیں تو آج ہی سے اپنے اوپر کام کرنا شروع کریں، اپنی سوچ، رویوں اور رد عمل کے اس شکنجے کو توڑ دیں جو آپ کے اندر موجود صلاحیتوں کے جہان کو زنگ آلود کر رہا ہے۔خواب دیکھیں ،نئے ہنر سیکھیں ، زندگی میں نئے تجربات کریں،اور پرانی چیزوں کو نئے زاویے سے دیکھنے کی کوشش کریں۔مائنڈ سیٹ کی ہماری زندگی یہ اہمیت ہے کہ ہمارا مائنڈ سیٹ ہمارا پنجرہ بھی بن سکتا ہے اور نئے آسمانوں پر اڑنے کے لیے پروں کا کام بھی کر سکتا فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔