فیصل آباد سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے دو سال قبل سرکاری سکولوں کو بجلی کے بھاری بلوں سے بچانے کے لیے سولر پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن آج تک یہ منصوبہ شروع کرنے کے لیے ابتدائی پلان بھی تشکیل نہیں دیا جا سکا۔ 24مئی 2022ء کو ’’سولرائزیشن آف 100ہائر سکینڈری سکول ان پنجاب‘‘ کاباضابطہ نوٹیفیکیشن بھی جاری ہوا۔ صوبہ کے تمام اضلاع کے 68سکولوں کو اس میں شامل کیا گیا تھا۔ سرکاری سکولوں کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے۔ بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو ان سکولوں میں تعلیم دلانے سے گریزاں ہیں۔ پوری دنیا میں تعلیمی ترقی کے لیے سکول بنیادی ادارے تصور کئے جاتے ہیں لیکن ہمارے ہاں سب سے زیادہ سرکاری سکول عدم توجہی کا شکار ہیں ، اڑھائی کروڑ سے بھی زیادہ بچے سکول نہیں جا پا رہے۔ ان سکولوں میں کہیں اساتذہ کی کمی کا مسئلہ ہے، کہیں فرنیچر یا پانی، بجلی اور دوسری سہولتوں کی عدم دستیابی درپیش ہے۔ قومی ترجیحات میں تعلیمی ترقی کو ترجیح دیے بغیر مطلوبہ شرح خواندگی کاحصول ناممکن ہے ۔ حیران کن امر یہ ہے کہ دو سال قبل کئے گئے نوٹیفیکیشن کے باوجود سکولوں کی سولرائزیشن اب تک نہیں کی گئی، یہ انتہائی غفلت کی اعلی مثال ہے، اس تاخیر کا ازالہ اسطرح ہی کیا جا سکتا ہے کہ مجوزہ سولرائزیشن فوری طور پر شروع کی جائے تاکہ یہ سکول بجلی کے بھاری بلوں سے نجات حاصل کر سکیں۔