Common frontend top

ڈاکٹر اشفاق احمد ورک


قابیل قبیلے


جس انسانی تاریخ کا آغاز ہی المیے سے ہوا ہو ، وہاں طرب و جشن کی امید رکھنا بھی فضول ہے۔ بعض لوگ آدمؑ کے زمین پر اترنے کو المیے سے تعبیر کرتے ہیں، حالانکہ وہ انسانیت کا پہلا اور سب سے بڑا اعزاز تھا۔ اسے تو خدا کا نائب بنا کے بھیجا جا رہا تھا، جس کی سہولت کاری کے لیے جمادات، نباتات، دریا، چرند، پرند کی صورت رُوئے زمین پر اتنا بڑامنظرنامہ اُگایا اور لگایا گیا تھا کہ انسانی سوچ جس کا تصور بھی نہیں کر سکتی، شاعرِ مشرق نے اپنی باکمال نظم ’’روحِ ارضی آدم کا استقبال
اتوار 17 مارچ 2024ء مزید پڑھیے

حسین احمد شیرازی: ایک زندہ دل شخصیت

اتوار 10 مارچ 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
لاہور جیسے منفرد شہر سے باقاعدہ متعلق ہوئے مجھے تین دہائیوں سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے۔ خِشت و سنگ سے ترتیب پاتی اس کافر محبوبہ کے ساتھ آنے جانے، پڑھنے پڑھانے، لکھنے لکھانے، پھرنے پھرانے کے حوالے سے بے شمار یادیں، خواہشیں، حسرتیں، مسرتیں وابستہ ہیں۔ یہ ایسا طلسماتی شہر ہے جہاں تعلیم، تدریس، کاروبار، فلم، ڈراما یا کس بھی دیگر مقصد کے لیے آنے والے کو بے نیلِ مرام لوٹتے کم ہی دیکھا گیا ہے۔ 1857ء کے بعد کی دلی میں جابر سلطان کے سامنے کلمۂ حق کہنے کی پاداش میں پھانسی پہ جھول جانے والے مولوی
مزید پڑھیے


کھیل بچوں کا ہوا…

اتوار 03 مارچ 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
بالعموم کہاجاتا ہے کہ:’ہر فنکار کے اندر ایک بچہ موجود ہوتا ہے ۔‘ شادی کے دو ہی سالوں میں ہم نے بچوں کا وہ کوٹا پورا کر لیا جسے عام اصطلاح میں ’خوشحال گھرانا‘ کہا جاتا ہے۔ اسی زمانے میں ابتر ملکی صورتِ حال کے پیشِ نظر ہم نے اس سرکاری سلوگن کا بھی اس طرح مذاق اڑایا تھا کہ : آج کے دور میں دو بچے’’ٹل‘‘ جائیں تو ہیں اچھے! لیکن دو بچوں والا سنگِ میل عبور کرتے ہی فہمائشیں، فرمائشیں، آزمائشیں آنے لگیں کہ شاباش! ہمت نہ ہارنا… لگے رہو مُنا بھائی… گھر بھرا ہی اچھا لگتا ہے
مزید پڑھیے


پچاسی سال کا تارڑ

جمعه 01 مارچ 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
یہ فیصلہ تو بعد میں ہوتا رہے گا کہ اَسّی کی دہائی کا یہ درمیانہ سا ہندسہ ’پچاسی‘ گلاس اور گلاسی کی طرح پچاس کا اسمِ تصغیر ہے یا چوراسی کا بڑا بھائی؟اتنا سب جانتے ہیں کہ یہ مسٹر پچاسی، صدی کی دہلیز سے پندرہ ہاتھ دور کھڑا وہ بے فکر، فگر ہے جو نہ تو نائنٹی نروس کی دہشت میں مبتلا ہے، نہ صدی کی محبت میں دیوانہ وار بھاگ رہا ہے بلکہ اکاسی تا نواسی در آنے والی سی سی کی تکرار میں ’سین‘ کی سرسراہٹ کا مزہ لے رہا ہوتا ہے۔ لالہ بسمل کے بقول: اس کا جو
مزید پڑھیے


سَن 47 سے فارم 47 تک!

اتوار 25 فروری 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
جنوری 2018ء کی بات ہے ۔ اس وقت کی حکومت نے ایک تگڑے پیر صاحب کے دربار کو اوقاف کے تصرف میں لینے کا فیصلہ کیا تو پیرجی نے اپنے زیرِ اثر دو چار ایم پیزکی معیت میں حکومت کو دھمکی لگائی کہ وزیرِ قانون (رانا ثنا اللہ ) اپنے عہدے سے استعفیٰ دے، وگرنہ مَیں ایک ہفتے کے اندر اندر حکومت گرا کے ملک میں شریعت کے نفاذ کا اعلان کرتا ہوں۔ یہ اعلان سنتے ہی پارٹی کے میٹھی لسی لہجے والے لیڈر پیر جی کے ڈیرے پر پہنچے۔ نہ صرف دربار بحالی کا اعلان کیا بلکہ
مزید پڑھیے



ماجد خان سے ماہ پارہ تک

اتوار 18 فروری 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
خواجہ عاطف رؤف سابق ٹسٹ کرکٹر، وسیم راجا، رمیض راجا کے ماموں زاد، ہمارے پڑوسی اور مسجد فیلو ہونے کے ساتھ ساتھ کتاب محب اور زندہ دل شخصیت بھی ہیں۔ شوق شوق میں جی سی سے ایم اے انگلش اور پی یو سے ایم اُردو بھی کر رکھا ہے۔ سود کی وجہ سے بنک کی افسری اور سیاسی مداخلت کی وجہ سے پی سی بی کی عہدیداری چھوڑ کر درویشی و دلداری کی خوشگوار اننگز کھیل رہے ہیں۔ ایک مکان کے کرائے اور کیے کرائے پر گزارا ہے۔ سابق لیجنڈری ٹسٹ کرکٹر ماجد خان کا وہ ہمیشہ بڑی محبت اور
مزید پڑھیے


ووٹاں پان نوں جی نئیں کردا

اتوار 11 فروری 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اٹھارہ سو ستاون کے بعد ہندوستان میں چاروں جانب تہذیب کے نام پہ رقص کرتی بد تہذیبی اور نفاذِ قانون کی آڑ میں بدمست لاقانونیت کو دیکھ کر اپنے عہد کے منفرد شاعر حکیم مومن خاں مومن نے علامتی انداز اختیار کرتے ہوئے کہا تھا: شب جو مسجد میں جا پھنسے مومن رات کاٹی خدا خدا کر کے یقین کریں وطنِ عزیز کے ہر معقول آدمی نے بھی آٹھ فروری والے الیکشن کے متعلقات، طریقِ کار اور اس سلسلے میں ماضی کے ہر الیکشن سے بڑھ کے جمہوریت کے نام پہ اڑائی جانے والی بدتمیزی، نا انصافی، بے شرمی، یک طرفگی، نہلا نوازی
مزید پڑھیے


سَو صفحے کی زندگی

اتوار 04 فروری 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
آباؤ اجداد۔۳…میاں شرف الدین وِرک سے متعلق یہ بھی روایت ہے کہ ان کے چار ایکڑ میں واقع دربار کے احاطے میں واقع چھپڑی (جسے اب پختہ کر کے تالاب کی شکل دے دی گئی ہے ) پہ غسل کرنے سے جِلد کی ہر طرح کی بیماری ختم ہو جاتی ہے۔ مریض جس لباس میں آتا ہے، غسل کے بعد وہ لباس وہیں دیوار یا درختوں پر لٹکا دیا جاتا ہے۔ بے شمار عقیدت مندملک اور بیرونِ ملک سے علاج کی غرض سے آج بھی وہاں آتے ہیں۔ اگر اس مِتھ کی تحقیق میں جاتے تو ہم بڑے فخر ساسے
مزید پڑھیے


اورینٹل میلہ اور ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی!

اتوار 28 جنوری 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اورینٹل کالج سے تعلق جوں جوں پرانا ہوتا جاتا ہے، اعلیٰ شراب کی طرح اس کا نشہ فزوں تر ہوتا جاتا ہے۔ 1986ء میں استوار ہونے والا یہ ناطہ تو اب سینتیویں سال میں داخل ہو چکا ہے لیکن اس تعلق میںکہنگی کے آثار دور دور تک دکھائی نہیں دیتے۔اس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ ہم نے اس ادارے کو ہمیشہ صرف محبوب کی نظر سے دیکھا ہے، یہ الگ بات کہ یہاں پہ ورود کرنے والے کو بالعموم رقیب کی سی ’پذیرائی‘ نصیب ہوتی ہے، وہ بھی فیض ولا نہیںغیظ والا رقیب ۔ چوبیس پچیس جنوری کو
مزید پڑھیے


آلودگی، بے ہودگی

اتوار 21 جنوری 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
آج کل میرے وطن میں چاروں جانب دھواں دار فضا ہے، دُھند کے اندھا دُھند ڈیرے ہیں۔ یہ دُھند زمینی بھی ہے، آسمانی بھی، ذہنی بھی ہے نفسیاتی بھی، حقیقی بھی ہے جذباتی بھی۔ فضائی بھی ہے، پھیلائی بھی ہے۔ جو فضائی ہے وہ سڑکوں پہ اثر انداز ہو رہی ہے اور جو پھیلائی ہے، وہ لڑکوں پہ اثر انداز ہو رہی ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق گزشتہ مختصر عرصے میں میرے ملک کے نو لاکھ سے زیادہ پڑھے لکھے، با ہنر، کچھ کر گزرنے کے فن سے آشنا نوجوان بے روزگاری، بے عملی، بے تدبیری، بے توقیری اور
مزید پڑھیے








اہم خبریں