ملک بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث کھانسی میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو تا جا رہاہے۔کھانسی کے وائرل انفیکشن میں بچے، بڑے، بزرگ تمام عمر کے افراد بڑی تعداد میں متاثر ہورہے ہیں، جس کی وجہ سے ہسپتالوں میں مریضوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔ماہرین طب کا کہنا ہے کہ حالیہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث پھیلنے والے وائرل انفیکشن سے شہریوں کی بڑی تعداد متاثر ہورہی ہے۔ جس سے بچائوکیلیے ادویات کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔شہری ماسک کا استعمال لازمی بنائیں ۔موٹر سائیکل کا استعمال کرنے والوں کو خصوصی طور پر انتباہ کیا گیا ہے کہ وہ دوران سفر ہیلمٹ اور ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں کیونکہ سفر کے دوران ٹھنڈی اور آلودہ ہوا سانس کی نالیوں کے ذریعے پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے جس کی وجہ سے نزلہ، زکام ،کھانسی اور گلے میں شدید انفیکشن اور بخار جیسی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ماحولیاتی و فضائی آلودگی،جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر اور ترقیاتی کاموں کے سبب فضا میں گرد و غبار قائم ہے جو سانس کے ذریعے اندر داخل ہوکر ناک کو سب سے پہلے متاثر کرتا ہے، بعد میں سانس اور دمہ جیسے مرض کی وجہ بنتا ہے ۔ماہرین ماحولیات کے مطابق فضائی آلودگی گاڑیوں، فیکٹریوں کے دھویں اور کچرا جلنے کے باعث ہوتی ہے۔شہری چائے، کافی، قہوہ اور سوپ کا استعمال کریں، شہد اور ادرک کا استعمال صحت کے لیے مفید ہے، گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں۔