کوئی بیس سال پہلے ایسے اخبارات کا ریکارڈ لاہور عجائب گھر کی لائبریری سے ملا جو فروری 1947ء سے ستمبر 1947ء تک باقاعدہ شائع ہوئے۔انقلاب اخبار کے ایڈیٹر عبدالمجید سالک کے وارثان نے یہ ریکارڈ لاہور عجائب گھر کو دیدیا۔ میں تقسیم کے دوران ہونے والے فسادات پر تحقیق کر رہا تھا۔نیشنل لائبریری اسلام آباد دیکھی‘ دیال سنگھ لائبریری لاہور‘ پنجاب پبلک لائبریری اور نوائے وقت کی فائلیں دیکھیں۔ مطلوبہ ریکارڈ موجود نہ تھا‘ بھارت جانے والے الزام لگاتے کہ فسادات کا آغاز کہوٹہ میں ہندوئوں اور سکھوں کے گھر جلانے سے کیا گیا۔پاکستان آنے والے بتاتے ہیں کہ سکھوں نے مشرقی پنجاب میں مسلمان آبادیوں کو پہلے نشانہ بنایا۔عام لوگ کیا‘ اچھے بھلے محققین مختلف کتابیں پڑھ کر اپنی رائے دے رہے تھے‘ یہ چلن ابھی تک جاری ہے۔بہرحال مجھے اس دوران کئی پہلو سے معلومات حاصل ہوئیں۔پہلا فائدہ یہ ہوا کہ میں یہ بات حتمی طور پر کہہ سکتا ہوں کہ آج کے اردو اخبارات کے اداریے اگر عام فہم الفاظ اور جدید سیاسی‘ سماجی و معاشی تصورات کو زیر بحث لاتے ہیں یہ انقلاب کے اداریے سے متاثر ہیں۔اس دور کے باقی اخبارات تبلیغی اور ناصحانہ انداز سے اداریہ لکھتے۔دوسرا یہ ہوا کہ مجھے اس زمانے میں شائع ہونے والی دیگر اہم خبروں اور معاملات سے آگاہی ہوئی تب سوچا کاش کوئی ان شائع خبروں کا سلگ بنا دے ۔یہ سب بیان کرنے کی وجہ محمد سعید کی کتاب’’پاکستان:یکم اگست 1947ء تا 31دسمبر 1947ء ‘‘ ہے۔ محمد سعید 1950ء میں پیدا ہوئے‘ ایف اے گورنمنٹ کالج نواب شاہ سے کیا۔بی اے آنرز ڈھاکہ یونیورسٹی اور کراچی یونیورسٹی سے کیا۔1973ء میں سی ایس ایس کے فرسٹ کامن بیج سے ملازمت کا آغاز کیا۔چیف کسٹمز فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے طور پر ریٹائر ہوئے۔ریٹائرمنٹ کے بعد ایشین ڈویلپمنٹ بنک‘ یو ایس ایڈ‘ یورپی یونین‘ غازی بروتھا کنٹریکٹرز(اٹالین کمپنی) پاکستان مشین ٹول فیکٹری کراچی اور ایڈوائزر کسٹمز رہے۔تفصیلی تعارف کی ضرورت اس لئے پیش آئی تاکہ واضح ہو سکے کہ تاریخ کو درست رکھنے کا کام کون لوگ انجام دے رہے ہیں اور جن لوگوں کی تحریر اور کتابیں ہم تاریخ سمجھ کر پڑھتے ہیں وہ اسے کس طرح تبدیل کر رہے ہیں۔محمد سعید نے کتاب میں مختلف خبروں کا ریکارڈ تاریخ وار محفوظ کر دیا ہے۔انہوں نے ڈیلی ڈان کراچی‘ سول اینڈ ملٹری گزٹ لاہور‘ پاکستان ٹائمز لاہور اور ڈیلی گزٹ کراچی سے استفادہ کیا ہے۔پہلی داد یہ کہ محمد سعید نے اس مشکل وقت کا ریکارڈ ڈھونڈ نکالا۔دوسری تعریف اس بات پر کہ انہوں نے خبروں کا انتخاب کرنے میں کسی طرح کی ذاتی پسند ناپسند اور تعصب کو آڑے نہیں آنے دیا۔ کتاب میں درج کچھ خبری ریکارڈ حسب ذیل ہے: ’’میجر عاشق حسین قریشی MLAکو چوبرجی لاہور کے نزدیک پولیس کانسٹیبل غلام حسین نے گولی مار کر قتل کردیا ۔ کار میں سوار رانا ولی محمد‘ محمد حسین چٹھہMLAاور رانا نصراللہ خان MLAزخمی ہو گئے۔ ٭ امرتسر کے ایک گائوں ناگوک میں دس افراد قتل۔لاہور میں چاقو زنی کی دس وارداتیں۔٭ پنجاب پارٹیشن کمیٹی نے مشرقی اور مغربی پنجاب کے درمیان غلے کے ذخائر کی تقسیم کا اعلان کر دیا۔ ٭ مسٹر عبدالجلیل صدر کانپور جمعیت علمائے ہند نے کہاہے کہ تقسیم کا فیصلہ عارضی ہے جو برطانوی حکومت نے کیا ہے‘ انڈیا ایک دن پھر ایک ہو جائے گا۔(یکم اگست 1947ء کے اخبارات)۔ ٭ ایک گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے گلگت سب ڈویژن یکم اگست سے مہاراجہ آف جموں و کشمیر Restoroکر دیا گیا ہے۔٭ انتقال پرملال: مسمات ممتاز بیگم زوجہ میاں فیض محمد خان کمبوہ(ایم اے)٭ پنڈعمران شکر گڑھ میں میڈیکل پریکٹشنرز کی ضرورت ہے۔مسلم امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی۔تنخواہ پچاس روپے ماہانہ(2اگست 1947ء پاکستان ٹائمز)۔٭ پنجاب کانگریس اسمبلی پارٹی کے لیڈر لالہ بھیم سنگھ سچر نے لاہور میں ایک اجلاس میں کہا ہے کہ پاکستانی پرچم نان کمیونل ہونا چاہیے تاکہ تاثر نہ ابھرے کہ پاکستان ایک مسلم سٹیٹ ہو گا۔٭ مہاتما گاندھی اپنی ٹیم کے ہمراہ‘ دورہ کشمیر کے بعد راولپنڈی سے بذریعہ ریل لاہور پہنچے‘ کانگریسی لیڈروں نے ان کا استقبال کیا۔وہ مسزرا میشوری کے ہاں قیام پذیر ہیں(7اگست ڈیلی گزٹ کراچی)۔ ٭کلکتہ میں فسادات 13افراد ہلاک‘ امرتسر میں لوٹ مار اور فسادات کی تازہ لہر‘ لاہور میں بدامنی کے دو واقعات‘ شہر میں بھاری تعداد میں ملٹری گشت کر رہی ہے۔٭ مسٹر جگن ناتھ منڈل پاکستان کی آئین ساز اسمبلی کے پہلے سیشن کی صدارت کریں گے۔تاہم ایک اطلاع ہے کہ بیگم شاہ نواز اسمبلی کی چیئرویمن ہوں گی۔(9اگست 1947ء پاکستان ٹائمز)۔ ٭اکالی دل لیڈر ماسٹر تارا سنگھ نے سکھوں سے کہا ہے کہ وہ تشدد سے باز رہیں۔لاہور والڈ سٹی میں آتشزدگی کے واقعات۔٭ قبائلی علاقوں میں قیام پاکستان کی تقریبات کے لئے ایک لاکھ روپیہ منظور(15اگست پاکستان ٹائمز)۔٭ بدھ 14 اگست کے روز لاہور میں ایک دن میں ایک سو گیارہ افراد قتل۔چار عبادت گاہیں نذر آتش۔٭ قائد اعظم نے شاہ برطانیہ سے وفاداری کا حلف اٹھایا اور پھر پاکستان کے آئین کے تحت بطور گورنر جنرل حلف اٹھایا(15اگست سول اینڈ ملٹری گزٹ لاہور)۔٭ وزیر اعظم پاکستان لیاقت علی خان نے وزیر اعظم کشمیر کو تار میں خبردار کیا ہے کہ وہ انڈیا سے الحاق کے لئے کشمیری مسلمانوں کو دبانے کی پالیسی ترک کریں(21اکتوبر۔ڈیلی ڈان کراچی)۔٭ سندھ حکومت نے انڈیا سے آنے والے مسلم مہاجرین سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے لئے کام تلاش کریں جبکہ انڈین پنجاب سے آنے والے مہاجرین کو مغربی پنجاب بھیجا جائے گا۔٭ لیڈی ڈانسرز کی ضرورت ہے برائے ورائٹی شوز۔رابطہ۔راگنی آرٹ پیکچرز۔8میکلوڈ روڈ لاہور(22اکتوبر پاکستان ٹائمز)۔ ایک مستند تاریخ ہے جو محمد سعید نے یکجا کر دی ہے۔ محققین اس سے استفادہ کر سکتے ہیں۔کتاب مطبع فیض الاسلام پرنٹنگ پریس راولپنڈی نے شائع کی ہے ۔