چند سال پہلے میں نے دس بارہ دن لندن میں گزارے۔ وہاں کے لوگوں کا کھانے پینے کا انداز کچھ عجیب تھا۔ صبح صبح کام پر جانے سے کچھ پہلے اٹھتے، غسل خانے میں جاتے ،چند منٹوں میں وہاں سے تیار ہو کر باہر نکلتے۔ انڈین اور پاکستانیوں کے علاوہ وہاں کے لوگ نہاتے بہت کم ہیں ۔ وہ تیار ہو کر جب نکلتے تو پتہ چلتا کہ پانی سے انہوں نے منہ کو ڈرائی کلین کیا ہے۔اس سے زیادہ پانی انہیں استعمال کرنا ہی نہیں آتا۔وہ ناشتہ کے بغیر گھر سے نکلتے اور سیدھے قریبی سٹور سے کوئی برگر یا سینڈوچ اور کوئی ڈرنک لے کر بس یا ٹرین میں سوار ہو جاتے۔ یوں بس میں ناشتہ کرتے دفتر پہنچ جاتے۔دوپہر اور شام بھی انہی چیزوں پر بسر ہوتی۔ وہاں لوگ اتنے سہل ہو گئے ہیں کہ گھروں میں کھانا پکانا گویا ایک خاص دن پکنک کا اہتمام کرنا ہے۔ ہر طرف فاسٹ فوڈ کا چرچا ہے ۔ چونکہ وہاں عورتیں بھی کام کرتی ہیں اس لئے کھانا پکانے اور گھر پر توجہ دینے کی کسی کو فرصت ہی نہیں ہوتی۔ آج جو دنیا بھر کے لوگ بطور خوراک روز بازار سے جوخرید کر کھاتے ہیں اور جو آج کی دنیا کی مقبول تریںخوراک ہے اسے سائنس کے مطابق جنک فوڈ کہا جاتا ہے۔جنک اس خوراک کو کہتے ہیں جس میں غذائیت، وٹامن اور معدنیات نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں مگر اس خوراک میں کیلوریز ،چکنائی ، نمک اور چینی کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے اور جو اس خوراک کو لذیذ بنانے کے لئے غیر ضروری استعمال کی جاتی ہے۔ غذائی لحاظ سے جو اچھی چیزیں نہیں بلکہ مضر صحت ہیں۔ صرف فاسٹ فوڈ ہی جنک میں شمار نہیں ہوتا۔ بلکہ کیک، بسکٹ، چاکلیٹ، مٹھائیاں، زیادہ پکا ہو گوشت ،چینی، سوفٹ ڈرنکس اور الکحل شامل تمام اشیا جنک ہی شمار ہوتی ہے۔ ہمارے بچے ان کے شوقین ہیں اور ہم انہیں روکنے کی بجائے ، انہیں یہ چیزیں وافر مہیا کرتے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو ان اشیا کے نقصانات کا اندازہ ہوتا ہے مگر وہ بچے کی خوشی کی خاطر وقتی طور پر یہ زہر، میں اسے زہر ہی کہوں گا، اثر دیر سے ہوتا ہے لیکن یہ ہلاکت کی طرف ہی لے جاتا ہے،انہیں دے دیتے ہیں کہ بچہ اب شور نہیں کرے گا اور انہیں تنگ کرنے کی بجائے اپنے حال میں مست رہے گا۔ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال بہت سی بیماریوں کا سبب ہوتا ہے۔اس جنک فوڈ میں چکنائی کی بہتات کے سبب انسان دل کی بیماریوں کا شکار ہوتا ہے۔انسانی دماغ اس سے متاثر ہوتا ہے کیونکہ زیادہ چکنائی دماغ کے آکسیجن لیول کو کم کرتی ہے۔ یہ خو راک جگر میں خرابیاں پیدا کرتی ہے ، بھوک کم اور معدے کی بیماریاں زیادہ ہو جاتی ہیں۔ذہنی امراض بڑھتے ہیں اور ذہنی نشوو نما میں کمی آتی ہے۔ موٹاپا آ جاتا ہے جو بذات ْخود ایک بہت بڑی بیماری ہے۔ کینسر کے خطرات بہت زیادہ بڑ ھ جاتے ہیں۔ چین میں پچھلے چند برسوں میں بہت سے فاسٹ فوڈ چین کھلی ہیں۔ آج چین کو شکایت ہے کہ وہاں کی عورتوں میں بریسٹ کینسر کی بیماری حد سے بڑھ گئی ہے اور اس کے مریضوں میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جنک فوڈ کی مقبولیت کا عالم یہ ہے کہ دنیا کے ہر شہر میں فاسٹ فوڈ چین اتنی زیادہ تعداد میں وجود میں آ رہے ہیں کہ اب ان کو گننا ایک دشوار عمل ہے۔ میکڈونلڈ آج دنیا کی سب سے بڑی چین ہے جس کی آئوٹ لٹس کی تعداد صرف امریکہ میں چالیس ہزار دو سو پچھتر (40275) ہے۔ریونیو کے حساب سے 23.2 ارب کی سیل کے ساتھ یہ چوتھے نمبر پر ہے۔امریکہ ہی میں سب وے سنتیس ہزار (37000) آئوٹ لٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر جب کہ آمدن کے اعتبار سے 16.1 ارب کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔ امریکہ میں آئوٹ لٹس کے حساب سے سٹار بکس چھتیس ہزار ایک سوستر(36170) کی تعداد کے ساتھ تیسرے جب کہ آمدن کے اعتبار سے 32.3 ارب کی آمدن کے ساتھ امریکہ کی سب سے زیادہ آمدن والی چین ہے۔آئوٹ لٹس کے اعتبار سے چوتھے نمبر پر چھبیس ہزار نو سو ؎چوتیس(26934) کی تعداد میں KFC ہے جو آمدن کے اعتبار سے امریکہ میں 31.3 ارب کی آمدن کے ساتھ ووسرے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ برگر کنگ اور پیزہ ہٹ جیسی بہت سی کمپنیاں ہیں جن کی تعداد ہزاروں میں اور ریونیوں اربوں میں ہے۔دنیا بھر کی بات کریں تو ریوینیو کے اعتبار سے میکڈونلڈ پہلے نمبر پر ہے جب کہ آئوٹ لٹس کے اعتبار سے سب وے سب سے آگے ہے جو دنیا کے ایک سو بارہ ممالک میں کاروبار کر رہی ہے۔چین، ڈنمارک، فن لینڈ، ملائیشیا، کوریا ، رومانیہ اور برطانیہ نے کسی حد تک کوشش کی ہے کہ جنک فوڈ کو کنٹرول کیا جائے ۔ خصوصاً بچوں میں کسی بھی طرح کی فاسٹ فوڈ کی تشہیر پرمکمل پابندی لگا دی گئی ۔ اس حوالے سے کچھ اور قوانین بھی بنائے گئے مگر وہ نتائج جن کی توقع تھی،حاصل نہیں کئے جا سکے۔ آسٹر یلیا کبھی ایک مکمل بر اعظم تھا۔ اب آسٹریلیا، نیوزی لینڈ،فجی اور چھوٹے چھوٹے جزیروں پر مشتمل بہت سے ملکوں کو ملا کر ایک نیابر اعظم وجود میں آیا ہے ۔ جو اوشنیاOceania)) کہلاتا ہے ۔ اوشنیا میں چند جزیروں پر مشتمل ایک چھوٹا سا ملک ہے جو آسٹر یلیا اور فجی کے درمیان واقع ہے اس کے کچھ جزیرے برطانیہ، کچھ فرانس اور کچھ دیگر ممالک کے پاس تھے 1980 میںاس ملک کو تمام نے آزادی دے دی۔اس ملک کا نام ہے وینوآٹو (Vanuatu) ۔ ٹوربا(Torba) اس ملک کا سب سے بڑا جزیرہ ہے۔ اس ملک نے ہر طرح کے جنک فوڈ پر پابندی عائد کی ہوئی ہے اور کسی غیر ملکی فاسٹ فوڈ چین کو وہاں آنے کی اجازت نہیں۔ برمودہ (Barmuda)نامی جزیرہ جو امریکہ کے قرب میں واقع اور بہت مشہور جزیرہ ہے ، پر بھی فاسٹ فوڈ کی مکمل پابندی ہے اور آج کل آسٹریلیا کی حکومت بھی فاسٹ فوڈ پر پابندی لگانے کا عندیہ دے چکی ہے۔پاکستان میں جس انداز سے فاسٹ فوڈ کو فروغ حاصل ہو رہا ہے ، ملکی اور غیر ملکی فاسٹ فوڈ چین منظر عام پر آ رہے ہیںوہ باعث تشویش ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے بچوں کو فاسٹ فوڈ کا عادی بنانے کی بجائے انہیں غذائیت سے بھرپور گھر کے کھانوں کی طرف مائل کریں تاکہ وہ بہت سی بیماریوں سے بچیں۔ ان کی ذہنی نشونما میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ مگر جس تیزی سے یہ غذا اور اس کے چین متعارف ہو رہے ہیں حکومتی سطح پر بھی اس سلسلے میں کچھ نہ کچھ پیش رفت کی فوری ضرورت ہے۔