اللہ تعالیٰ نے اِس زمین پر انسان کو نائب (خلیفہ ) بنا کر بھیجا ۔ نافرمانی کی وجہ سے آدم کو ہمیشہ کے لیے زمین پر رہنا پڑ ا۔ قدرت نے انسان کے لیے اُس کی ضروریات زندگی کی ہر چیز اِسی زمین میں پیدا فرما دی ہے ۔زمین پر آنے کے بعد انسان کو اللہ تعالیٰ نے کچھ باتوں اور بُرے اعمال سے منع فرما دیا لیکن اللہ تعالیٰ کے واضح احکامات کے باوجود بھی انسان نے ہر دور میں اپنی سر کشی کو قائم رکھا۔ فرعون ، نمرود ، ہامان ، ابو جہل ، ابولہب جیسے لوگوں نے اپنی سر کشی کے ذریعے اللہ تعالیٰ کے احکامات کی خلاف ورزی کی اور پھر جب اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہوا تو رہتی دنیا تک نشان عبرت بن گئے ۔ظالم انسان یہی سمجھتا ہے کہ وہ اتنا طاقت ور ہے کہ ہمیشہ اِس دنیا میں اُس کی طاقت ہی رہے گی لیکن یہ اُس کی بھول ہے انسان کی اوقات یہی ہے کہ وہ جتنا بھی طاقت ور کیوں نہ ہو لیکن جونہی اُس کے جسم سے روح نکل جاتی ہے وہ اُس وقت مردہ بن جاتا ہے ۔پھر آگے دائمی زندگی کا آغاز ہو جاتا ہے جس کو بر زخی زندگی کہا جاتا ہے متکبر اور طاقت ور انسان نے ہر دور میں اپنے ظلم کے نئے نئے طریقے ایجاد کئے لیکن جس ظلم کا شکار آج ہماری قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی ہو رہی ہے اُس کی مثال ماضی میں شاید ہی کبھی ملتی ہو ۔ آفرین ہے عافیہ صدیقی کی جو گذشتہ۲۴ سال سے امریکہ کی جیل میں ظلم اور بربریت کا شکار ہو رہی ہے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی صرف پاکستان کی بیٹی ہی نہیں بلکہ پوری اُمت مسلمہ کی بیٹی ہے۔ کہ جو امریکہ کی چنگل میں مسلسل ظلم اور زیادتی کا شکار ہو رہی ہے اور جس کو بے گناہ ظلم اور بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں جب 24 سال بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کے ساتھ اُسے ملنے کے لیے امریکہ گئی تو ظالمو نے ایک بہن کو دوسری بہن کے ساتھ گلے بھی نہ ملنے دیا بلکہ درمیان میں شیشے کی ایک دیوار حائل کر کے صرف فون پر بات کرنے کی اجازت دی گئی ۔ یعنی اتنے طویل عرصے کے بعد بھی ملنے کے لیے اتنی سخت پابندیاں کیونکہ امریکہ کو معلوم ہے کہ اُمت مسلمہ اور پاکستانی قوم میں اب وہ دم خم ہی نہیں کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر ہونے والے ظلم کے بارے میں احتجاج کر سکیں چونکہ پوری اُمت مسلمہ اِس وقت راکھ کا ڈھیر بن چکی ہے اور یہ حالت ہماری اب نہیں ہوئی بلکہ گزشتہ دو صدیوں سے مسلمان انتہائی کمزور چلے آرہے ہیں آپس کے مسلسل اختلافات اور ایک دوسرے کی مخالفت نے ہم مسلمانوں کو بنیادی طور پر ہر طرح سے کمزور کر دیا ہے ۔بر صغیر میں ٹیپو سلطان اور بہادر شاہ ظفر کو جب اپنوں کی غداری اور سازشوں کے ذریعے ناکام کیا گیا تو انگریزوں نے مسلمانوں کے خلاف ظلم کے وہ نشان چھوڑے کہ جو آج بھی تاریخ میں سیاہ باب کی صورت میں موجود ہیں چونکہ انگریزوں نے مسلمانوں کو آپس میں لڑائے رکھا اور اُن کے اندرآپس کی نفرتیں پیدا کرتے رہے۔جس سے انگریزوں نے حجاز مقدس میں مسلمانوں کو آپس میں لڑایا یہاں تک کہ ۱۹۲۳ء میں حجاز مقدس سے خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کر دیا گیا ہماری طاقت کا مرکز جب تک خلافت عثمانیہ تھی تو کسی بھی یورپی ملک کو مسلمانوں پر حملہ کرنے کی جرات نہ ہوا کرتی تھی لیکن خلافت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد ہر جگہ مسلمان ٹکڑوں میں بٹ گئے جس سے اِن کی طاقت کمزوری میں تبدیل ہونا شروع ہو گئی یہ سلسلہ آج تک جاری ہے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا سب سے بڑا قصور یہ ہے کہ وہ مسلمان ہے اور اُس کا دوسرا بڑا قصور یہ ہے کہ وہ پاکستان میں پیدا ہوئی اُس کا تیسرا بڑا قصور یہ ہے کہ وہ سچی اور پکی حق گو مسلمان ہے بس اُس کی یہی ادائیں امریکہ کو نا پسند ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی تیری عظمت کو سلام کہ تو اتنے طویل عرصے سے قید تنہائی میں گزارے تو بڑے بڑے طاقت ور مردوں سے بھی زیادہ مضبوط اعصاب کی مالک ہے کہ اتنے طویل عرصہ سے قید میں ہے لیکن پھر بھی اپنے رب کی شکر گزار ہے۔ قدرت یقیناً تیرا ایک بہت بڑا امتحان لے رہی ہے ڈاکٹر عافیہ صدیقی تجھ پر اللہ اور اُس کا پاک رسول ﷺ راضی ہیں تو یقیناً قید تنہائی میں اپنے سچے رب کے ساتھ راز نیاز کر رہی ہے اِنشاء اللہ آخری فتح تمہاری ہو گی۔ اللہ تعالیٰ بہت جلد اپنا کوئی خاص بندہ بھیجے گا۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پوری قوم تیری رہائی کے لیے سراپا دعا گو ہے اب ظالموں کو اُن کے ظلم کی سزا ملنے والی ہے اور تیرے درجات تیرے رب کے سامنے مزید بلند ہونے والے ہیں ۔