Common frontend top

اوریا مقبول جان


اخلاقیات کی قبر کھودنے والے


آج سے صرف دو دہائیاں قبل، کیا کبھی ایسا ممکن تھا کہ ایک خاندان کے افراد کھانے کی میز پر موجود ہوں یا کسی کمرے میں اکٹھے بیٹھے ہوں اور ان میں کوئی ایک، اپنے موبائل پر آنے والے میسج کے ذریعے ایک گندہ لطیفہ، فحش تصویر یا غلیظ پیغام وصول کرے، بھیجے یا اس پر تبصرہ کرے اور اس دوران محفل میں بیٹھے ہوئے ان مقدس رشتوں میں سے کسی ایک کو بھی اس کا علم تک نہ ہو سکے۔ اخلاقی زوال کی یہ حالت پوری دُنیا میں جس تیزی کے ساتھ آئی ہے، اس کی نظیر گذشتہ پانچ
جمعه 18 فروری 2022ء مزید پڑھیے

کیمرہ کمرۂ عدالت میں

جمعرات 17 فروری 2022ء
اوریا مقبول جان
لاہور ہائی کورٹ کے ایک چیف جسٹس کے دماغ میں یہ سودا سمایا کہ ہائی کورٹ کی موجودہ خوبصورت عمارت کو گرا کر نئی عمارت تعمیر کی جائے۔ یہ 2007ء کی جولائی کا مہینہ تھا اور جج صاحب جسٹس افتخار حسین تھے، جو جہلم کے اس مشہور سیاسی خانوادے سے تعلق رکھتے تھے جن سے سابق گورنر پنجاب الطاف حسین اور موجودہ وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا تعلق ہے۔ انہوں نے رجسٹرار ہائی کورٹ سے اپنی ’’عدالتِ عالیہ‘‘ میں ایک درخواست جمع کروائی جس میں یہ استدعا کی گئی تھی کہ ہائی کورٹ کی موجودہ عمارت کو گرا کر
مزید پڑھیے


’’بددیانت مار مہم‘‘ (آخری قسط)

بدھ 16 فروری 2022ء
اوریا مقبول جان
بددیانتی کی جو پنیری سرکاری دفاتر کی نچلی سطح پر پورے ملک میں پہلے سے موجود تھی، اسے نشوونما پانے اور بڑے خاردار درخت بننے کے لئے باقاعدہ سرپرستی اور دیکھ بھال کی ضرورت تھی۔ قیامِ پاکستان کے پہلے چالیس سالوں میں کرپشن کو ایک خوفناک زہر آلود پودے کی طرح سمجھا جاتا رہا، یہی وجہ ہے کہ سیاسی اور انتظامی سطح پر جتنا ممکن ہو سکا اس کو تلف کیا جاتا رہا۔ اس دَور میں پاکستان کے تمام ادارے خود احتسابی کے شاندار اُصولوں پر کاربند تھے۔ اس مقصد کے لئے کسی قسم کے احتساب یا اینٹی کرپشن کی
مزید پڑھیے


’’بددیانت مار مہم‘‘

منگل 15 فروری 2022ء
اوریا مقبول جان
پاکستان وہ بدقسمت ملک ہے کہ جہاں ہر وہ شخص جس کے بارے میں خلقِ خدا اپنے تجربے کی بنیاد پر بخوبی جانتی ہو کہ یہ بددیانت ہے، رشوت خور ہے، اس کا کاروبار ناجائز ذرائع آمدنی سے پھلا پھولا ہے، مگر ایسا شخص سینہ پھلا کر باآواز بلند دھاڑتا پھرتا ہے کہ،کون ہے جو مجھے مجرم ثابت کر سکے، کیا ثبوت ہے تم لوگوں کے پاس، جائو عدالت میں جائو۔ ہر وہ پٹواری جس نے لوگوں سے معاملاتِ زمین میں براہِ راست رشوت پکڑی ہوتی ہے، ہر وہ تھانیدار اور تفتیشی جو قتل تک کے کیسوں میں رشوت لے
مزید پڑھیے


تیسری عالمی جنگ کے گہرے بادل …(آخری قسط)

پیر 14 فروری 2022ء
اوریا مقبول جان
اکتوبر 1962ء کے تقریباً ساٹھ سال بعد کوئی امریکی صدر ایک بار پھر اُسی لہجے میں بولا ہے۔ حالات بالکل ویسے ہی ہیں۔ اس وقت امریکہ نے سوویت یونین کو نشانے پر رکھنے کے لئے اٹلی اور ترکی میں میزائل نصب کئے تو جوابی طور پر سوویت یونین نے کیوبا کے صدر فیڈرل کاسترو کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے امریکہ کے پڑوس میں واقع کیوبا کی سرزمین پر روسی میزائل نصب کرنے کی منظوری دے دی۔ جیسے ہی امریکی جاسوس طیاروں U-2 نے وہاں پر نصب ان روسی میزائلوں کی تصاویر پینٹاگون کو بھیجیں تو فوراً نیشنل سکیورٹی کونسل
مزید پڑھیے



تیسری عالمی جنگ کے گہرے بادل

اتوار 13 فروری 2022ء
اوریا مقبول جان
سوویت یونین کے ٹوٹ جانے، امریکہ کے بحیثیت ’’واحد عالمی قوت‘‘ دُنیا پر قبضہ جمانے اور اس کے بعد ایک بار پھر روس کے بحیثیت ایک عالمی قوت کے اُبھرنے تک کا عرصہ تقریباً تیس سالوں پر محیط ہے۔ ان تیس سالوں میں سے بیس سال امریکہ نے پوری دُنیا پر دہشت گردی کے خلاف (War Against Terrorism) جنگ کے نام پر ایک ہنگام مسلّط کئے رکھا۔ دو ملک، عراق اور افغانستان براہِ راست اس کی تباہ کاریوں کا نشانہ بنے، جبکہ مراکش سے لے کر انڈونیشیا تک تمام مسلم ممالک نے اس جنگ کی ہولناکیوں کا مزہ چکھا۔ اسی
مزید پڑھیے


یورپ میں مسلمانوں کی نسل کشی کا خطرہ

جمعه 11 فروری 2022ء
اوریا مقبول جان
یہ بھی غرناطہ کی طرح یورپ کا ہی ایک شہر ہے، فرق صرف یہ ہے کہ یہاں پر آباد سارے کے سارے مسلمان غرناطہ کی طرح باہر سے نہیں آئے تھے، بلکہ نسلاً یورپی یعنی کاکیشائی ہیں۔ مسیحی یورپ کے قلب میں رہنے والے یہ لوگ ایک بڑے نسلی گروہ بوسنیکس (Bosniaks) سے تعلق رکھتے ہیں، جو بلقان کے خطے میں صدیوں سے آباد چلے آ رہے ہیں۔ یہاں اسلام چودھویں صدی عیسوی میں آیا۔ غرناطہ سے تو مسلمانوں کو بحفاظت نکل جانے کی مہلت دی گئی تھی اور جو وہاں سے نہ جا سکے اور باقی رہ گئے، انہیں
مزید پڑھیے


میسور کی بیٹی: حجاب کی محافظ

جمعرات 10 فروری 2022ء
اوریا مقبول جان
ایک جانب ڈیڑھ ارب بے حس مسلمان اور دوسری جانب اللہ کی بڑائی کا اعلان کرتے ہوئے نعرۂ تکبیر بلند کرتی ہوئی ایک باپردہ مسلمان لڑکی… یہ ہے اس اُمت مرحومہ کی تصویر… یہ اُمت اسی دن ختم ہو گئی تھی جب اسے قومی ریاستوں کی قبروں میں دفن کر کے ان پر نسل، رنگ، زبان اور علاقوں کے رنگ برنگے پرچم لہرا دیئے گئے تھے۔جس ہندوستان کی سرزمین پر اس نہتی لڑکی نے اللہ اکبر کی صدا بلند کی ہے، وہاں آج سے ایک صدی قبل،برطانوی تسلط میں غلام مسلمانوں نے بھی مسلم اُمّہ کی اجتماعی علامت اور آخری
مزید پڑھیے


’’پاکستان کی ہاں اور ناں‘‘

پیر 07 فروری 2022ء
اوریا مقبول جان
امریکہ کا پاکستان کیلئے یہ لہجہ اجنبی ہو چکا تھا،بلکہ گزشتہ پندرہ سالوں سے ہم پر مسلسل بے وفائیوں،دھوکوں کے الزامات لگائے جا رہے تھے۔ افغانستان سے ذلت آمیز شکست کے باوجود،امریکہ کیلئے پاکستان کی اہمیت اس قدر غیر اہم تھی کہ وائٹ ہائوس کے نئے مکین جوبائیڈن نے پاکستانی وزیر اعظم سے ٹیلیفون پر بھی گفتگو پسند نہ کی، وزارتِ خارجہ نے دو ٹوک کہا:اب پاکستان سے تعلقات صرف واجبی یا مسائل کی بنیاد پر ہی رہیں گے، مسلسل اور پائیدار نہیں ہو سکتے۔ لیکن حیرت کی بات ہے کہ اِدھر عمران خان کا چین کا دورہ شروع ہوا
مزید پڑھیے


’’آج بھی ہو جو براہیم کا ایماں پیدا‘‘

اتوار 06 فروری 2022ء
اوریا مقبول جان
’’جواب شکوہ‘‘ علامہ اقبالؒ کا وہ کلام ہے ، جسے میں نے جب سے پڑھنا شروع کیا ہے مجھے ہمیشہ ایسا لگا کہ جیسے میں مدحتِ سید الانبیاء ؐ کی کیفیت میں لکھی گئی کوئی نعت پڑھ رہا ہوں۔ ہر کامیاب شہ پارے کا یہ اصول ہے کہ اس کا بہائو اختتامی اشعار یا فقرے کی جانب لے کر جاتا ہے۔ افسانہ اپنے اختتامی جملے سے پوری کہانی ایسے واضح کرتا ہے جیسے افسانہ نگار آپ کو اندھیرے میں بھول بھلیوں سے گزار کر لایا ہو اور اچانک بٹن دبا کر گزرا ہوا راستہ روشن کر دے۔ اسی طرح ہر
مزید پڑھیے








اہم خبریں