Common frontend top

سعدیہ قریشی


الوداع اماں بلقیس ایدھی


حمیرا رحمن کا ایک شعر ہے: وہ جس گھڑی میرے بچے نے ماں پکارا مجھے میں ایک شاخ سے کتنا گھنا درخت ہوئی…! اماں بلقیس ایدھی ہزاروں بچوں کی ماں تھیں۔ جس شجر کی ٹھنڈی میٹھی چھاؤں تلے لاوارثی کی دھوپ میں جلتے ہزاروں بچے پناہ لیتے ہوں اس کی گھناوٹ کتنی گہری ہوگی اس کی مامتا کے بے کنار سمندر کی وسعت کیا ہوگی۔۔۔! ضرور رب نے اس کی مٹی میں کئی ماؤں کے خمیر کی جاگ لگائی ہوگی تبھی تو وہ ان گنت لاوارث بچوں کی ماں تھی انگنت ایسی لڑکیوں کا اللہ کے بعد آخری سہارا تھیں جن کے
اتوار 17 اپریل 2022ء مزید پڑھیے

مظفر وارثی اور حفیظ تائب:دو ملاقاتوں کا احوال

جمعه 15 اپریل 2022ء
سعدیہ قریشی
چلیے سیاست ایک طرف رکھیں اور اردو زبان و ادب کے دو عظیم نعت گو شاعر مظفر وارثی اور حفیظ تائب کویاد کریں مظفر وارثی صاحب سے ہماری ملاقات رمضان المبارک ہی کے مہینے میں ہوئی۔پی ٹی وی کا زمانہ تھا جب چینلوں کا ہنگام نہیں تھا نہ ہی آج کے دور کی طرح ہر شخص کی اپنی ذاتی سکرین تھی گھر کے لوگ ٹی وی کی ایک سادہ سکرین کے ساتھ آپس میں بھی جڑے ہوئے تھے زندگی بے حد پرسکون تھی۔پی ٹی وی کی سکرین پر جب بھی مظفر وارثی نمودار
مزید پڑھیے


خوداری کا بیانیہ

بدھ 13 اپریل 2022ء
سعدیہ قریشی
شہباز شریف ملک کے 23ویں وزیر اعظم کا حلف اٹھا چکے ہیں۔ وزیراعظم کے طور پر انہوں نے اپنی پہلی تقریر میں کم آمدنی والے مزدور طبقے کے زخموں پر مرہم رکھا۔ مزدور کی کم از کم اجرت 25 ہزار کر دینا معاشی طور پر بدحال طبقے کے لیے لیے خوشی کی خبر تھی۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد کا اضافہ کیا اور سستے آٹے کی فراہمی اعلان کیا۔نجی شعبے میں بھی ایک لاکھ تنخواہ پانے والے افراد کے لیے اضافہ کرنا میرے خیال میں اس وقت جب پاکستان کے 70فیصد عوام کڑی
مزید پڑھیے


عمران خان کوشکست عمران خان نے دی

اتوار 10 اپریل 2022ء
سعدیہ قریشی
جس دن سے دی گئی ہے شکست اپنے آپ کو اس دن سے کوئی مد مقابل نہیں رہا۔ تابش دہلوی کا یہ شعر مجھے کئی زمانوں کے بعد سمجھ میں آیا۔زندگی میں کوئی بھی معرکہ درپیش ہو اصل مقابلہ ہمارا اپنی ذات کے ساتھ ہی ہوتا ہے ۔ہماری اپنی ذات ہمارے مقابل برسر پیکار رہتی ہے ۔ہماری منفی عادتیں زندگی کی جنگ میں ہماری سب سے بڑی دشمن ہیں۔ شیکسپیئر ین ٹریجڈی نے یہ بات سمجھائی کہ ہر انسان کی زندگی میں ایک flaw ہوتا ہے جس پر اگر قابو نہ پایا جائے تو حاصل کردہ کامیابی بھی ناکامی میں بدل سکتی
مزید پڑھیے


رئیل پالیٹکس کا بدصورت چہرہ

جمعه 08 اپریل 2022ء
سعدیہ قریشی
سیاست کے نام پر پاکستان میں اپنے اپنے مفاد کا ایک گندا کھیل شروع ہو چکا ہے رئیل پولیٹک کی اصطلاح مفاد پر مبنی سیاست کے لیے استعمال ہوتی ہے جس میں آئیڈیل نہیں بلکہ عملیت پسندی کی بنیاد پر سیاسی فیصلے ہوتے ہیں۔دنیا بھر میں پالیٹکس اب رئیل پولیٹک میں بدل چکی ہے مفاد اور اقتدار ہی مطمع نظر ہوتے ہیں مگر اس میں بھی کوئی اصول اور ضابطے تو ہوتے ہیں۔ جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفر آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہیے۔ مگر عملیت پسندی کی سیاست کے نام
مزید پڑھیے



آدھا ایوارڈ اور ساٹھ برس کی تخلیقی ریاضت کی تضحیک!

بدھ 06 اپریل 2022ء
سعدیہ قریشی
: چند روز پہلے اکیڈمی آف لیٹرز نے کمال فن ایوارڈ کا اعلان کیا۔ دس لاکھ مالیت کا یہ کمال فن ایوارڈ دو ادیبوں کو دیا گیا یا ان میں ایک ممتاز نثر نگار مستنصر حسین تارڑ ہیں اور دوسرے سرائیکی زبان کے شاعر اور دانشور اشولال ہیں۔ ایوارڈ کا اعلان ہوا تو سرائیکی زبان کے دانشور نے اسے لینے سے انکار کر دیا انہوں نے نظریاتی بنیادوں پر اس ایوارڈ کو لینے سے انکار کیا اور کہا کہ وہ سرکار سے کسی قسم کا ایوارڈ نہیں لینا چاہتے۔ ان کا یہ جذبہ اور یہ کمٹمنٹ سراہے جانے کے
مزید پڑھیے


سیاسی پولرائزیشن کا الائو

اتوار 03 اپریل 2022ء
سعدیہ قریشی
زوال یہ ہے کہ کار سیاست دلوں میں نفرت بونے کا عمل بن کے رہ گیا ہے۔ معاشرہ سیاست کی بنیاد پر جتنا تقسیم اب ہے شاید پہلے کبھی نہ تھا ۔سیاست میں نفرت اور ذاتی عناد پر مبنی دشنام طرازی کا کلچر تیزی سے بڑھ رہا ہے اس نے سیاسی پولرائزیشن کو خطرناک حد تک بڑھا دیا ہے۔ صورت حال یہ ہے کہ سیاسی مخالفین کو برداشت کرنے کے لیے لوگ تیار نہیں۔۔سیاسی مکالمے پر کوئی یقین نہیں رکھتا، بس نہیں چلتا کہ باتوں کے گھونسے بنا کے مخالف کو ڈھیر کردیں۔ سیاسی پولرآئزیشن کے بڑھنے اور آپس میں
مزید پڑھیے


بہتے پانی پر مکاں۔۔!

جمعه 01 اپریل 2022ء
سعدیہ قریشی
تحریک انصاف کی حکومت جن پراجیکٹس کا کریڈٹ لیتی ہے، ان میں سے ایک صحت کارڈ بھی ہے۔ آج ہی اخبارات میں بذریعہ اشتہار بتایا گیا کہ پنجاب میں سو فیصد لوگ صحت انصاف کارڈ سے مستفید ہو رہے ہیں۔ اس دعوے کی حقیقت بھی جلسوں میں لگنے والے نعروں کی طرح حقائق کے برعکس ہے ۔ تمام سیاسی جماعتیں الیکشن جیتنے اور اقتدار حاصل کرنے کی دوڑ میں اپنے منشور میں پرکشش نعرے ڈیزائن کرتی ہیں اور پھر ان کے ذریعے لوگوں کو اپنی طرف راغب کیا جاتا ہے کسی سیاسی جماعت کو اقتدار ملتا ہے تو اس کے
مزید پڑھیے


سیاست کا "گھڑمس"

بدھ 30 مارچ 2022ء
سعدیہ قریشی
لیجئے وزیراعلیٰ بزدار بھی بالآخر سدھارے، جن کے آتے ہی ان کے جانے کا نقارہ بجنا شروع ہو گیا تھا مگر وہ چپ چپیتے اقتدار کی گلی میں آئے اور چپ چپیتے ہی چلے گئے۔ان کے آنے اور جانے پر نہ جانے مجھے استاد ذوق کا یہ شعر کیوں یاد آرہا ہے حالانکہ یہ شعر ان پر ایسا منطبق بھی نہیں ہوتا لیکن اس کا دوسرا مصرع تو لگتا ہے کہ کسی وسیم اکرم پلس بزدار کے آنے اور جانے پر ہی لکھا گیا ہے لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے اپنی خوشی نہ آئے نہ اپنی خوشی چلے حیات
مزید پڑھیے


معذرت کہ ہم سیاست میں مصروف ہیں!

اتوار 27 مارچ 2022ء
سعدیہ قریشی
بدقسمتی سے ہمارے ہاں کوئی حادثہ اس وقت تک بڑا سانحہ نہیں بنتا جب تک اس کو میڈیا کی توجہ نہیں ملتی۔ رمضان المبارک سر پر ہے سفید پوش اوراب تو کھاتے پیتے گھرانے بھی مہنگائی کے ممکنہ طوفان کا سوچ کر سہمے ہوئے ہیں۔تحریک عدم اعتماد کا کھیل آخری مرحلے میں داخل ہوا چاہتا ہے۔ سیاست کی اس سنسنی خیز صورت حال کے باوجود میری توجہ کا مرکز ایک اور ایشو ہے آخر ہمارے معاشرے میں روز بروز انسانیت سوز جنونیت اور وحشت پر مبنی متشدد رویوں کے عکاس واقعات کیوں رونما ہونے لگے ہیں؟فرد کی
مزید پڑھیے








اہم خبریں