بھارت میں سات مراحل میں کرائے جانے والے پارلیمانی انتخابات میں بھارتی ریاست اتر پردیش میں انتخابات کے تیسرے مرحلے پر پولیس نے مسلمانوں کو ووٹ دینے سے روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا اور ان پر لاٹھی چارج کیا۔ پولیس نے مسلمان ووٹروں کے شناختی کارڈز چھین لئے‘ تشدد سے کئی مسلمان زخمی ہو گئے جن کی ویڈیو ز بھی پوسٹ ہوئی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں برسر اقتدار جماعت بی جے پی نے مسلمانوں سے زندگی اور آزادیٔ اظہار کے تمام وسیلے چھین لئے ہیں۔ انہیں ناصرف جمہوری حقوق سے محروم کر دیا گیا بلکہ تشدد کے لئے انہیںپولیس اور ہندو توا کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ مسلمان جہاں بھی اپنے حقوق کے حصول کے لئے کھڑے ہوتے ہیں ان کے خلاف طاقت کا استعمال کر کے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان کو قتل کیا جاتا ہے اور ان سے اسلامی تشخص چھینا جا رہا ہے۔ انتخابات ایک جمہوری عمل ہے اور ہر بھارتی شہری کو حق حاصل ہے کہ وہ ووٹ کے لئے اپنا حق رائے دہی استعمال کرے لیکن اترپردیش میں مسلمانوں کو حق رائے دہی سے روک کرمودی حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ بھارت کو اپنے سیکولر سٹیٹس سے ہٹا کر ایسی ہندو آمریت کے حوالے کر رہی ہے جس میں اقلیتوں خصوصاََ مسلمانوں کے لئے کوئی جگہ نہیں۔ انسانی حقوق کے علمبردار امریکہ اور عالمی برادری کو چا ہیے کہ وہ مسلمانوں سے جمہوری حق چھیننے والی بھارتی حکومت کی غیر جمہوری کارروائیوں کا نوٹس لے اور اس کا محاسبہ کرے۔