خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے اعلان کیا ہے کہ کسانوں سے گندم خریداری آج سے شروع کریں گے۔ایک طرف پنجاب میں گندم خریداری کا بحران چل رہا ہے اور گندم کی زیادہ کھیپ درآمد کرنے کے معاملے پر انکوائری اور ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کا سلسلہ چل رہا ہے تو دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے کسانوں سے گندم خریداری کا اعلان کر دیا ہے۔ملک اس وقت گندم خریداری میں دو حصوں میں تقسیم ہو چکا ہے ۔تین صوبے کسانوں کی محنت کو سمندر برد کرنے پر بضد ہیں جبکہ ایک صوبہ خیبر پی کے نے کسانوں سے براہ راست 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریدنے کا اعلان کر کے یہ ثابت کر دیاہے کہ خیبر پختون خواہ کی حکومت ماضی کی طرح آج بھی کسان دوست ہے ۔خیبر پی کے حکومت نے دیگر صوبوں سے ریٹ بھی اچھا دینے کا اعلان کیا ہے کہ مقامی کاشتکاروں سے 40 کلو گندم 3900 روپے میں خریدی جائے گی۔اس سلسلے میں دو چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ معیار و مقدار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے ۔ اس سلسلے میں بااختیار کمیٹی تشکیل دی جائے ۔دوسرا صوبے کے 22 گوداموں کو محفوظ رکھنے کے لیے نہ صرف سیکورٹی کا سخت انتظام قائم کیا جائے بلکہ تمام مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے ہیں۔اس کے علاوہ پہلے آئیں پہلے پائیں کے اصول پر کاشتکاروں سے خریداری کو یقینی بنایا جائے تاکہ چھوٹے اور درمیانے کسان کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔