کہتے ہیں زندگی میں بہترین راستہ وہ ہوتا ہے جو ہمارے بزرگوں کے نقش قدم پر استوار ہوتا ہے۔ بزرگوں کے نقش قدم اور کچھ نہیں ان کے اقوال ، ان کے افعال، ان کے مشاہدات اور ان کے تجربات ہیں جو ہمیں کتابوں میں ملتے ہیںان کی کہی ہوئی حکمت کی باتیں اگر ہم سن لیں اور ان پر عمل کریں تو اس میں ہمیشہ ہماری بہتری چھپی ہوتی ہے۔ میں کتاب پڑھنے کاشوقین ہوںاور جو پڑھتا ہوں کوشش ہوتی ہے کہ اسے دوسروں تک بھی پہنچائو تاکہ ان کا بھی بھلا ہو۔پچھلے دنوں میں نے بزرگوں کی کہی کچھ باتیں پڑھی، دیکھی اور سنی ہیں۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ ان پر عمل بھی کروںاور آج میں ان باتوں کو سب کے گوش گزار کرنا چاہتا ہوں تا کہ دوست بھی ان باتوں سے استفادہ کریں۔ میرے اکٹھے کئے ہوئے یہ انمول موتی جو حکما کے قول ہیں ، میں آپ کے لئے پیش کر رہا ہوں۔ 1۔انسان کسی دوسرے کے ساتھ جو عمل بھی روا رکھتا ہے وہ چاہے اچھا ہو یا برا، وہ عمل ہر حال میں گھوم پھر کے سود سمیت انسان کے پاس واپس آتا ہے۔ اچھے عمل کا جواب اچھا عمل ہوتا ہے اور اگر آپ نے کسی کو جھوٹ کی بنیاد پر کو ئی نقصان پہنچایا ہے، خراب کیا ہے تو آپ کو اس کا صلہ بھی سود سمیت ہی اس دنیا میں مل جاتا ہے اور وہ آپ کے کئے برے عمل سے بہت بڑھ کر خوفناک ہوتا ہے۔ 2۔کوئی موقع ہو یا نہ ہو، لباس صاف ستھرا اور اچھا پہنیں۔اچھا لباس آپ کے وقار میں اضافہ کرتا ہے۔ 3۔اپنے تاثر کو بہتر بنانے کے لئے کبھی اپنے کسی دوست کونہ تو استعمال کریں اور نہ ہی اسے کوئی نقصان پہنچائیں۔ 4۔زندگی بہت خوبصورت ہے۔اسے اچھی طرح گزاریں مگر یاد رکھیں یہ پھولوں کی سیج نہیں۔ اس سے اتنی ہی امید رکھیں جتنا آپ اس سے انصاف کرتے ہیں۔ 5۔جب آپ کسی دوسرے شخص سے بات چیت کر رہے ہوں تو کسی حال میںبھی اپنا فون استعمال نہ کریں اور نہ ہی فون سنیں۔ 6۔ کبھی اس کام کو کرنے کا کریڈٹ مت لیں جو آپ نے کیا ہی نہیں۔ 7۔ جب آپ اپنے کسی دوست سے ملنے جائیں تو اس کے بچوں کے سامنے اس کا مذاق نہ اڑائیں۔اس شخص کا کچھ نہیں بگڑے گا مگر ان بچوں کی نظر میں آپ اپنا وقار کھو دیں گے۔ 8۔اپنے جذبات پر ہمیشہ قابو رکھیں۔جذباتی آدمی جلد بازی میں غلط فیصلہ کر لیتا اور پھر اپنے کئے پر پچھتاتا ہے۔ 9۔ وئی بات کرتا ہو تو اس کی بات غور سے سنو، اس کی باتوں پر دھیان دو، سر ہلا کر یا جی کہہ کر اس بات کا اظہار کرو کہ تم اس کی بات پوری توجہ سے سن رہے ہو۔ دوران گفتگو اس شخص سے آنکھ ملا کر رکھو۔ایک بات یاد رہے کہ کسی کی آدھی گفتگو سننے اور باقی نظر انداز کرنے والے یا دوسری طرف متوجہ ہو جانے والے اشخاس ہمیشہ خود غرض ہوتے ہیں۔ 10۔ تعلقات ہمیشہ باہمی ہوتے ہیںجس میں دونوں فریق ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔لوگوں سے اچھے تعلقات ضرور رکھومگر تعلقات کے لئے کسی کی منت مت کرو۔اپنی عزت اور وقار کو دائو پر مت لگائو۔ 11۔ وہ شخص جو پہلے ہی مسائل کاشکار ہو ، اس کی دل آزاری کرنے یا کسی دوسری طرح اس کے مسائل کو مزید بڑھانے سے اجتناب کریں۔ 12۔آپ کو کوئی کھانے کی دعوت دے تو کھاتے وقت آخری لقمہ میزبان کا استحقاق ہے۔ کسی کے ہاں کھاتے ہوئے آخری لقمہ اس شخص کے کھانے کو چھوڑدیں۔ 13۔ کوئی شخص اگر کچھ معلوم کرنا چاہے تو اسے اتنا ہی بتائیں جتنا وہ جاننا چاہتا ہے۔گفتگو کو غیر ضروری طول نہ دیں۔ 14۔آپ جب کسی کے ہاں کھانا کھانے جائیں تو کھانا جیسا بھی ہو اس کی تعریف کریں۔ اس کی پکائی میں اگر کچھ خامی بھی ہو تو اسے نظر انداز کریں۔مہمان کی حیثیت سے میزبان کے کھانے میں نقص نکال کر اس کی دل آزاری کرنا آداب کے خلاف ہے۔ 15۔اپنے عزیزوں، اور قریبی تعلق والے لو گوں کو کبھی بڑی رقم ادھار نہ دیں۔ چھوٹی موٹی ضرورت کے لئے انہیں کچھ درکار ہو تو آپ ویسے دے دیں لیکن بڑی رقم مت دیں۔ آپ کی رقم کی واپسی قدرے مشکل بھی ہو گی جس سے آپ کے تعلقات میں دراڑ آ سکتی ہے ۔ا دھارعزیزوں اور دوستوں کے آپس کے تعلقات کا عموماً قاتل ہوتا ہے۔ 16۔ ایسے لوگ جو ہر بات میں ،میں اور میری، سے ہٹ کر کوئی بات نہیں کرتے ، انتہائی منفی شخصیت کے مالک ہوتے ہیں۔ ایسے لوگوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔ 17 ۔لڑائی جھگڑے سے پرہیز کریں۔یاد رکھیں کہ جھگڑے کے نتیجے میں بسا اوقات جیتنے والے کا تقصان ہارنے والے کی نسبت بہت زیادہ ہو جاتا ہے 18 ۔ ہماری نوے فیصد مشکلات کا سبب ہماری سستی اور ہماری بے توجہی ہوتے ہیں۔ یاد رکھیں اس چیزکا تدارک بھی آپ خود ہیں۔ 19 ۔ وئی کام مکمل کرنے کے بعد یہ سوچنا کہ اسے اور بہتر کر سکتا ہوں، بیکار ہے۔ جو کر دیا سو کر دیا۔ کوشش کیا کریں کہ پہلے مرحلے میں وہ زیادہ سے زیادہ بہتر ہو اور پھر اسے بھول جائیں۔ 20 ۔کسی شخص سے اگر ہاتھ ملانا ہو تو بیٹھے بیٹھے ہاتھ مت ملائیں۔ یہ بد تمیزی کے زمرے میں آتا ہے۔ چاہے آپ کی کمر میں تکلیف ہو یا کمر ٹوٹی بھی ہو ۔ سلیقے کا تقاضہ ہے کہ آپ اٹھ کر ملیں، خصوصاً سامنے اگر کوئی بزرگ شخص ہو۔ہاں اگر آپ زیادہ تکلیف میں ہیں تو بہتر ہے گھر جا کر آرام کریں۔ یہ تھیں وہ حکمت کی باتیں، وہ سنہری اصول جو ہر عمر اور ہر عہد میں انسانوں کے کام آتے ہیں۔