مسلسل دوسری بار وزیراعظم منتخب ہونے کا ریکارڈ قائم کرنے والے شہبازشریف وزارت عظمی کا حلف اٹھانے کے فوری بعد مشکلات کا شکار پاکستان کے استحکام،تعمیروترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے کاموں میں لگ گئے۔پہلے ہی دن میٹنگز پر میٹنگزاورہنگامی دورے، حکومتی اخراجات میں کمی کیلئے کمیٹی کی تشکیل۔ گوادر میں بارشوں سے تباہی کی خبر ملی تو فوراً سے پہلے بلوچستان کا رخ کیا،نہ صرف تباہ شدہ گھروں کی فوری تعمیر کا حکم جاری کیا بلکہ موقع پر لاکھوں روپے کے امدادی چیک تقسیم کیے۔ملک کے کسی بھی کونے میں کوئی شہری تکلیف میں ہو تو وزیر اعظم شہباز شریف کہاں چین سے بیٹھنے والے ہیں اگلے ہی دن خیبرپختونخوا اورآزاد کشمیر میں بارشوں اور برف باری کے متاثرین کی خبرگیری کیلئے پہنچ گئے اور فوری امدادی کاروائیوں کا حکم صادر کرتے ہوئے امدادی چیک تقسیم کیے۔رمضان میں شہباز حکومت نے پاکستان بھر میں موجود یوٹیلیٹی اسٹورزکے زریعے 12 ارب روپے کا ریلیف پیکیج دیا۔شدید مصروفیت کے باعث وزارت عظمیٰ کے حلف سے لیکر اب تک شہباز شریف اپنے گھر لاہور نہیں جاسکے لیکن قومی وحدت و انسانیت کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے اے این پی صدر اسفندر ولی کی بیوی کی وفات پر تعزیت کیلئے پر چارسدہ پہنچے۔ عالمی برادری کی طرف سے شہباز حکومت کو پاکستان کے لیے ترقی و کامرانی کا نکتہ آغاز کہا جارہا ہے۔دیرینہ دوست چین کے وزیراعظم لی کے جیانگ اور صدر شی جن پنگ نے شہباز حکومت کو والہانہ انداز میں مبارکباد دیتے ہوئے خوش آمدید کہا۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، روسی صدر ولادیمرپوتن،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی،ترک صدر رجب طیب ایردوان،شیخ محمد بن راشد بن الکتوم وزیر اعظم و نائب صدر متحدہ عرب امارات،وزیر اعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ واجد،ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر اعظم ملائشیا ء انور ابراہیم،امیر قطر تمیم بن حمد،نائب امیر عبداللہ بن حمد اوروزیر اعظم محمد بن عبدالرحمٰن، مالدیپ کے صدر محمد معیذو، نیپالی وزیراعظم پشپ کمل دہل پراچندا، سری لنکن صدروکرما سنگھے، فلسطین کے صدر محمود عباس، صدر کرغستان سیدرجاپاروف، صدر ترکمانستان سردار بردی محمدوف،صدر قازقستان قاسم جومارت،صدر ازبکستان شوکت میرضیایف،صدر آئزربائیجان الہام الیوف، صدر تاجکستان امام علی رحمان اور کینیا کے صدر ولیم روٹوسمیت دنیا بھر سے سینکڑ وں سربراہان مملکت اور عالمی تنظیموں کی طرف سے شہباز شریف کو مبارکباد کے خصوصی پیغامات اور ٹیلیفونک رابطے عالمی برادری کے بھرپور اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں علاقائی سلامتی پر حکومت پاکستان کے ساتھ شراکت داری، اقتصادی اصلاحات، تجارت اور سرمایہ کاری، تعلیم، موسمیاتی صورتحال سمیت وسیع تر دو طرفہ امور پر امریکی حمایت کا اظہار کیا۔جبکہ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف پرزور طریقے سے پاکستان کی بیٹی ڈاکٹرعافیہ کی رہائی کا معاملہ بھی اٹھایا۔بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں عہدہ سنبھالنے پر بحرین کے شاہ شیخ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ اور ولی عہد سلمان بن حماد الخلیفہ کا مبارکباد کا پیغام پہنچایا۔ شہباز شریف پر عالمی برادری کے اعتبار کے فوری اثرات نظر آنا شروع ہوچکے ہیں۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان،چینی قیادت سمیت اہم ممالک کے سربراہان جلد پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں اور یقینی طور پر بڑی انویسٹمنٹ کی خوشخبری بھی سنائیں گے۔شہباز حکومت کے آتے ہیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے خوشیوں کے دروازے کھلنا شروع ہوگئے ہیں امید ظاہر کی جارہی ہے کہ اٹلی میں موجود ایک لاکھ پاکستانیوں کو قانونی شہریت دی جائے گی۔ حب الوطنی کے جذبہ سے سرشار شہباز شریف کی پالیسیوں سے بہت جلد متحدہ عرب امارات، سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک سے بھی اہم اعلانات متوقع ہیں۔دور جدید کی ضروریات کی پیش نظر اسلام آباد میں پاکستان کا سب سے بڑا آئی ٹی پارک بنایاجارہاہے۔ ایک لاکھ سکوائر فٹ پر محیط آئی ٹی پارک میں 5 سے 6 ہزار فری لانسرز کام کرسکیں گے۔ فری لانسرز، سٹارٹ اپس کیلئے ورکنگ سپیس، سافٹ ویئر ہاؤ سز،آئی ٹی لائبریری، آئی ٹی مصنوعات کی نمائش، ریسرچ سینٹرز، کانفرنس ہالز، میٹنگ رومز کیلئے جگہ بھی مختص کی جائیگی۔ گذشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت فوجی قیادت نے وزیراعظم کا استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیاگیا۔ SIFC کی صورت میں معیشت کی بہتری کیلئے سول اور فوجی قیادت مل کر کام کریں گے۔ سپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل اور سی پیک منصوبے ملک کومعاشی ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ شہباز شریف حکومت کو فوجی قیادت کی مکمل حمایت حاصل ہے اور یہ وہ نکتہ ہے جو پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کسی بھی سول حکومت کے استحکام کیلئے ضروری سمجھا جاتا ہے۔ وفاقی کابینہ میں آئندہ پانچ سال کا روڈ میپ پیش کرکے حکومت کے خاتمے کا ٹائم فریم دینے والو کو بتا دیا ہے کہ حکومت ناصرف پانچ سال مکمل کرے گی بلکہ شہباز شریف مسلسل تیسری دفعہ وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھا کر پاکستان کی سیاسی تاریخ کا منفرد ریکارڈ قائم کریں گے۔