بااختیار نوجوان انٹرن شپ پروگرام ،پاکستان کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس سے پاکستان میں کوئی بھی پڑھا لکھا نوجوان بے روزگار نہیں رہے گا۔1000 ذہین طلبہ و طالبات کو جدید علوم میں پی ایچ ڈی کیلئے امریکہ کی ٹاپ یونیورسٹیوں میں بھیجا جارہا ہے۔ آئی ٹی سے وابستہ افراد کو ٹیکس سے استثنیٰ دیا جارہا ہے جو یقینا پاکستان میں آئی ٹی کے انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔یوتھ سکل ٹریننگ سینٹرز اور دور دراز اضلاع میں نئے یونیورسٹی کیمپس بنائے جارہے ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نوجوانوں کو نیا کاروبارشروع کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے یوتھ بزنس اور زرعی قرضہ سکیموں کا آغاز کرکے نوجوان طبقہ کے ہیرو بن گئے ہیں۔قرض کی ان سکیموں کا مقصد نوجوانوں میں ذاتی روزگار اور کاروبار کو فروغ دینا ہے۔ اس قرضہ سکیم میں 75 لاکھ روپے تک کے قرض کی سہولت حاصل کی جا سکتی ہے۔قبل ازیں بطور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے نوجوانوںکو 40ارب کے آسان قرضے فراہم کیے ۔ کورونا کے دوران جب مجبوراً گھروں میں قید ہونا پڑا تو شہباز شریف لیپ ٹاپ سکیم سے مستفید ہونے والے نوجوان گھر بیٹھے آن لائن فری لانسنگ کے ذریعے با عزت روز گار کماتے ہوئے شہباز شریف کو دعائیں دیتے تھے۔ شہباز شریف کے دورمیں بننے والا پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ پاکستان کا پہلا اور جدید ترین آئی ٹی ادارہ ہے ۔یہاں بھی شہباز شریف کی طرف سے واضح ہدایات تھیں کہ نوجوانوں پر فوکس کیا جائے، ان کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے ۔ییلو کیب سکیم کے ذریعے بے روزگار نوجوانوں کیلئے آسان اقساط اور زیرو مارک اپ پر مہران کار اور بولان کیری ڈبہ دے کر فوری اورباعزت روزگارفراہم کیا گیا۔ شہباز حکومت مالی مسائل کے باوجود نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ شہباز شریف نے ہمیشہ نوجوان نسل کی تعلیمی ،معاشی بہتری اور ترقی کی بات کی کیوں کہ ان کا ماننا ہے کہ نوجوان نسل پاکستان کے تابناک مستقبل کی ضمانت ہے۔ملک کے مستقبل کو نوجوان نسل ہی سنوار سکتی ہے،نوجوانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کیلئے وسائل کی فراہمی انکی ذمہ داری ہے ۔بطوروزیر اعلیٰ پنجاب انہوں نے پنجاب سے سینکڑوں طلباو طالبات کو حکومت پنجاب کی طرف سے چائنہ ،ترکی سمیت مختلف ممالک میں بھیجا۔وہ بیرونی ممالک جانے والے طلبہ سے خود ملتے اور ان کو اس بات کی تلقین کرتے کہ آپ پاکستان کے عظیم سفیر ہیں اور آپ نے اپنی محنت، ڈسپلن، پابندی وقت اور اپنے اعلیٰ کردار سے پاکستان کا نام روشن کرنا ہے اور گرین پاسپورٹ کی توقیر بڑھانی ہے۔ مجھے سیروسیاحت سے عشق ہے اور جیسے ہی تھوڑا سا وقت ملتا ہے فوراً سے پہلے کسی سیاحتی مقام کی طرف نکل جاتا ہوں۔مجھے یاد ہے کہ جن دنوں شہباز شریف پنجاب کے وزیر اعلیٰ تھے تو نا صرف پنجاب اور پاکستان بلکہ دنیا بھر میں شہباز شریف کو انتہائی پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔سیروسیاحت کی غرض سے بلوچستان ،خیبر پختونخوا،سندھ ،کشمیر اور گلگت بلتستان جہاں بھی جانا ہوتا وہاں کے مقامی افراد خاص طور پر نوجوان افراد اس خواہش کا اظہار کرتے نظر آتے کہ پنجاب والو ہمیں شہباز شریف ادھار دے دو۔بدقسمتی سے 2018ء کے الیکشن کے بعد پنجاب میں پی ٹی آئی نے عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ بنایا تو تیزی سے ترقی کرتے پنجاب کو نہ صرف کومہ بلکہ فل سٹاپ لگ گیا۔ساڑھے تین سالہ حکومت میں نوجوان بے یارومددگار اور بے روزگار خوار ہوتے رہے۔پاکستان کا مستقبل اور ذہین ترین طلبہ کا کوئی پرسان حال نہ رہا۔ شہباز شریف کے دور میں 90 ہزار سے زائد بھٹہ مزدور بچے سکولوں میں جا چکے تھے ۔اگر بزداراس پروگرام کو بند نہ کرتے تو اب تک یہ تعداد لاکھوں میں پہنچ چکی ہوتی بلکہ ہوٹلوں، ورکشاپوں اور پٹرول پمپوں سے بھی چائلڈ لیبر کا خاتمہ ہوچکا ہوتا۔ گزشتہ دنوں ایک تقریب میں نوجوان محسن نے بتایا کہ وہ تندور پرروٹیاں لگاتا تھا، بطوروزیر اعلیٰ شہباز شریف کے دئیے تعلیمی وظیفے پر تعلیم حاصل کی اور آج وہ ایم اے او کالج لاہور میں لیکچرر ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے نوجوان کی بھرپور حوصلہ افزائی کی اوراپنی نشست سے اٹھ کر خاص طور پر نوجوان محسن کے پاس گئے اور اسے اپنے سینے سے لگا لیا، اورکہا کہ مجھے آپ جیسے نوجوانوں پر فخر ہے،اسی جذبے سے آگے بڑھتے رہیں، آپ کو مزید ترقی کرتے دیکھنا چاہتا ہوں۔ ایسی ان گنت مثالیں ہمارے اردگرد موجود ہیں ۔پولیس اور سی ایس پی آفیسرز سمیت سرکاری ملازمین اور کامیاب افراد کی ایک طویل فہرست ہے جنہوں نے شہباز شریف دور میں تعلیمی وظائف کی بدولت اپنی تعلیم مکمل کی اور آج ایک کامیاب زندگی گزار رہے ہیں۔مجھے ایسے بے شمار واقعات کا علم ہے کہ شہباز شریف رات گئے نیوز بلیٹن دیکھتے تو پورے پنجاب میں کہیں بھی کسی ذہین بچے کی تعلیمی میدان میں غیر معمولی ذہانت یا ٹیکنیکل ایجوکیشن میں تخلیقی سرگرمیوں کی خبر سامنے آتی تو اس بچے کی معلومات اکٹھی کرکے اس کے گھر پہنچ کر اسے شاباش دیتے اورنا صرف اس کے تعلیمی اخراجات اٹھاتے بلکہ اس کیلئے ماہانہ وظیفہ بھی مقرر کیا جاتا کہ بیٹا تم ذہین بچے ہو اور پاکستان کا مستقبل ہو،ساری توجہ تعلیم پر دو ۔بلوچستان ،خیبرپختونخوا،کشمیر اور گلگت بلستستان کے ذہین طلبہ و طالبات کیلئے پنجاب کی یونیوسٹیوں میں سپیشل کوٹہ قائم کیا اور ان کو فری ایجوکیشن ،ہاسٹل اور کھانے کی سہولیات مہیا کیں۔ہر سال سینکڑوں طلبہ وطالبات پنجاب کی ٹاپ یونیورسٹیز سے تعلیم حاصل کرکے کامیاب زندگی کی طرف گامزن ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ آپ کے لیے مشین لیکن میرے لیے مشن ہے۔ قوم کے ایک ایک بچے کو لیپ ٹاپ دینا چاہتے ہیں، پڑوسی ملک کو پیچھے چھوڑیں گے اور پاکستان کو کھویا ہوا مقام دلائیں گے۔پاکستان کی موجودہ سیاسی لاٹ میں شہباز شریف واحد سیاسی رہنما ہیں جو نوجوانوں کی امنگوں کے ترجمان ہیں۔پاکستان کے نوجوانوں کا سنہری مستقبل شہباز شریف کے ساتھ وابستہ ہے اس لیے پاکستان کا ہر جوان آئندہ الیکشن میں شہباز شریف کی کامیابی کا خواہاں نظر آتا ہے۔اس بات میں کوئی دورائے نہیں کہ شہباز شریف بلاشبہ نوجوانوں کا ہیرو اور رہنما ہے۔