وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لئے جدید ترین پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم ناگزیر ہے ،لاہور میں جدید الیکٹرک بسیں لا رہے ہیں۔ماحولیاتی آلودگی دنیا بھر کے ممالک کے لئے مستقبل کا سب سے بڑا چیلنج بن چکی ہے۔ اسی طرح دنیا بھر کے ممالک انفرادی اور اجتماعی سطح پر ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بھر پور کوششیں کر رہے ہیں ۔ ان تبدیلیوں کے مضر اثرات سے متاثر ہونے والے ممالک میں ہمارا شمار پہلے دس میں ہوتا ہے جس کا ثبوت لاہور اور کراچی کا دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلا اور دوسرا نمبر ہے۔ اس سے مفر نہیں کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی ایک وجہ فوسل فیول کا بے تحاشہ استعمال ہے اور دھواں چھوڑتی گاڑیاں فضا میں زہر اگل رہی ہیں۔ اس لئے عالمی سطح پر 2023ء تک 25فیصد گاڑیاں سولرٹیکنالوجی میں منتقل کرنے کا عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو پنجاب حکومت کا لاہور میں الیکٹرک بسیں چلانا مستحسن اور قابل تقلید اقدام ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ میٹرو ٹرین ایک ماہ میں 35لاکھ یونٹ سالانہ 13ارب کی بجلی استعمال کر رہی ہے ممکن یہ لاگت پٹرول سے کم ہو لیکن بجلی بحران میں الیکٹرک بسیں مزید مسائل پیدا کر سکتی ہیں اور پھر شہر میں چارجنگ پوائنٹس نہ ہونے سے مسائل پیدا ہوں گے۔ بہتر ہو گا حکومت الیکٹرک بسوں کی بجائے سولر بسیں چلائے ۔ شاہراہوں پر سولر چارجنگ پوائنٹس قائم کرے تاکہ بسوں کو مفت چارجنگ کی سہولت میسر ہو اور ماحول کے ساتھ معاشی فوائد بھی حاصل ہو سکیں۔