گوادر میں 16گھنٹے کی مسلسل بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کی وجہ سے پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا اور بجلی کا نظام معطل رہااور لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ بلوچستان پاکستان کا رقبہ کے لحاظ سے سب سے بڑا اور پسماندہ صوبہ ہے کسی بھی ناگہانی آفت سے نمٹنے کے لئے صوبے کے پاس وسائل ہیں نا ہی تکنیکی مہارت۔ ایسے حالات میں ہمیشہ وفاقی حکومت بالخصوص افواج پاکستان متاثرین کو ریسکیو کرنے کے لئے پہنچی ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ وفاقی ادارے بھی صوبائی حکومت کے تعاون کے بغیر عوام کو ریلیف نہیں پہنچا سکتے۔ اب جبکہ صوبے میں منتخب حکومت اقتدار سنبھالنے جا رہی ہے نگران حکومت اور انتظامیہ انتقال اقتدار کی تیاریوں میں مصروف ہیں ان حالات میں گوادر میں مسلسل بارش کے باعث تباہی میں گوادر کے عوام کو بے سہارا نہیں چھوڑا جا سکتا خاص طور پر جب محکمہ موسمیات نے ملک میں تین دن مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ اس سے مفر نہیں کہ بلوچستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اپنے تئیں مصروف عمل ہے مگر ہنگامی حالات کے پیش نظر بہتر ہو گا وفاقی حکومت صوبے کو وسائل کی فراہمی کے ساتھ افواج پاکستان کو ہنگامی حالات کے لئے الرٹ رکھے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال میں گوادر سمیت پورے صوبے کے عوام کو بھر پور ریلیف مہیا جا سکے۔