خیبر پختونخوا کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی مسلسل موجودگی کے بعد ایمرجنسی آپریشن سنٹر نے لکی مروت اور ڈی آئی خان میں پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے علاوہ پوری دنیا میں پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ عالمی ادارہ صحت اور حکومت پاکستان گزشتہ ایک دھائی سے بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان کو پولیو فری ملک قرار دیا جا سکے۔ اس حوالے سے پورے ملک میں شیڈول کے مطابق پولیو قطرے پلائے جاتے ہیں اور عوام کو آگاہی بھی دی جا رہی ہے مگر بدقسمتی سے افغانستان میں اس سے متعلق عدم دلچسپی اور حکومتی رٹ کمزور ہونے کی وجہ سے انسداد پولیو کی کوششیں ممکن نہیں ہو پا رہیں ۔ افغانستان سے روزانہ ہزاروں افراد پاکستان اپنے عزیزوں سے ملنے آتے ہیں اس کی وجہ سے پولیو وائرس پورے ملک میں پھیل رہا ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان کے علاوہ پاکستان کے سرحدی علاقوں میں پولیو قطروں کے حوالے سے بے بنیاداور گمراہ کن پراپیگنڈے کی وجہ سے بھی قبائلی علاقوں میں بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے خائف ہیں۔ بہتر ہو گا حکومت قبائلی اضلاع میں پولیو آگاہی مہم کے ساتھ افغان سرحد پر پولیو وائرس کی تشخیص کا مربوط نظام فعال کرے تاکہ پاکستان کو پولیو فری کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔