چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہاہے کہ حتمی انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ و ترسیل کا کام مکمل ہو چکا ہے، چند روز میں الیکشن شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا، الیکشن 8 فروری 2024ء کو ہی ہوں گے ۔ دوسری طرف ابھی تک سیاسی جماعتوں کی گہما گہمی دیکھنے میں نہیں آ رہی ، البتہ پیپلز پارٹی نے سندھ اور دوسرے صوبوں میں انتخابی مہم کا آغاز کیا ہے جبکہ (ن) لیگ ، ایم کیوایم ، چوہدری شجاعت حسین، باپ پارٹی اور جی ڈی اے وغیرہ سے رابطوں میں مصروف ہے۔ اگر الیکشن ہونا ہے تو پھر عوام میں جانا ہوگا، میاں نواز شریف تواتر کے ساتھ مجھے کیوں نکالا کے مسئلے پر احتساب کا مطالبہ کر رہے ہیں ، گزشتہ روز انہوں نے یہ سوال بھی اُٹھا دیا کہ میں نے کارگل کی جنگ سے منع کیا تھا کیا مجھے اس جرم میں نکالا گیا؟ سیاست کا ادنیٰ سا طالب علم بھی سمجھ سکتا ہے کہ یہ سوال کس سے ہے اور کس نے اس کا جواب دینا ہے۔ میاں نواز شریف کے بیانات فروری میں ہونے والے الیکشن کو مشکوک بنا رہے ہیں تاہم نگران حکومت فروری میں ہونے والے الیکشن کے بارے میں پر اعتماد ہے۔ نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی گزشہ روز ملتان آئے اور انہوں نے ملتان میں مصروف دن گزارا، پی ٹی وی ملتان سنٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نگران حکومت الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ پاکستان کے عوام نے اپنے منتخب نمائندوں کا فیصلہ کرنا ہے، ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ تو پیش گوئی نہیں کر سکتا کہ آئندہ کس کی حکومت ہو گی، البتہ یہ کہہ سکتا ہوں کہ 8 فروری کو الیکشن ضرور ہوں گے، اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں جس حالات میں ملک ملا ہے، اس سے بہتر حالت میں اگلی حکومت کو منتقل کرکے جائیں گے، بنیادی فیصلہ سازی نگران حکومتوں کا کام نہیں ہے، یہ منتخب حکومت کا کام ہے، الیکشن کی تیاریوں کے سلسلے میں ملتان کے صحافیوں نے بہت سے سوالات کئے، وزیر اطلاعات نے سب کا جواب سنجیدگی سے دیا، اُن کا کہنا تھا کہ لوگ ایسی قیادت منتخب کریں جو ان کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو، اگلے دو ماہ میں ہمارے بس میں جو بھی ہے ہم کریں گے، جمہوریت کے اندر شور اور آوازیں ہوتی ہیں، جمہوریت قبرستان نہیں ہے کہ جہاں خاموشی ہو، ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کی شفافیت پر ماضی میں سوال اٹھتے رہے ہیں، ہم آزاد اور منصفانہ انتخابات کے خواہاں ہیں۔ پریس بریفنگ کے بعد مرتضیٰ سولنگی نے پی ٹی وی ملتان کی سرائیکی نشریات اور ریڈیو پاکستان ملتان میں خواجہ فرید بلاک کا افتتاح کیا، دونوں تقریبات میں ملتان کے معززین کے علاوہ پورے وسیب سے سرائیکی ادیبوں، شاعروں اور دانشوروں کو بلایا گیا تھا، اس لحاظ سے یہ تقریب شاندار ادبی، ثقافتی تقریب کا درجہ حاصل کر گئی، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پی ٹی وی نیشنل ملتان کی نشریات سیٹلائٹ پر منتقل ہونے سے یہاں کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو گیا ہے جو اب دنیا کے پچاس ممالک میں دیکھی جا سکیں گی۔ انہوں نے کہا وسیب صوفیاء کی سرزمین ہے اور ملتان دنیا کا قدیم تہذیبی مرکز ہے، مرتضیٰ سولنگی نے سرائیکی میں خطاب کیا جو کہ چاروں صوبوں کے سیاستدانوں اور حکمرانوں کیلئے بہترین مثال ہے، انہوں نے بجا طور پر کہا کہ برصغیر میں سلسلہ سہروردیہ حضرت بہائوالدین ذکریا ملتانی کی وجہ سے شروع ہوا، اسی طرح برصغیر میں سلسلہ قادریہ اُچ شریف سے حضرت غوث بندگی نے شروع کیا۔ خطہ ملتان نے ہمیشہ سے ادب اور فن کی بہت خدمت کی ہے، اس خطے میں پورے برصغیر سے فنکار اور گلوکار آئے، عظیم گلوکار پٹھانے خان، ثریا ملتانیکر، استاد حسین بخش ڈھاڈھی، بدرو ملتانی، نصیر مستانہ، جمیل پروانہ، عاشق حسین، رمضان حسین، پروین نظر، زاہدہ پروین، منصور ملنگی، غلام عباس اور دیگر گلوکاروں نے موسیقی کی بہت خدمت کی اور سرائیکی خطے کا نام دنیا بھر میں روشن کیا۔ پی ٹی وی ملتان سینٹر پچھلے 16 سال سے اس خطے کی خدمت کر رہا ہے، یہاں کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ پی ٹی وی ملتان کی نشریات سیٹلائٹ پر منتقل کی جائے جو آج پورا ہو گیا ہے، آج کے بعد پی ٹی وی نیشنل ملتان کے نام سے نشریات دنیا کے 50 ممالک میں دیکھی جا سکے گی۔ پی ٹی وی کی تقریب کے بعد نگران وزیر اطلاعات ریڈیو پاکستان ملتان آئے اور یہاں پہنچ کر انہوں نے نئے بننے والے خواجہ فرید بلاک کا افتتاح کیا۔اسٹیشن ڈائریکٹر ریاض میلسی نے سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج جس بلاک کا افتتاح ہو رہا ہے یہ مرتضی سولنگی صاحب کا تحفہ ہے کہ انہوں نے بطور ڈی جی اس کی منظوری دی تھی ، اس کے ساتھ ریڈیو پاکستان ملتان کی ہائی ٹرانسمیشن کیلئے ریڈیو پاکستان ملتان کو نئی مشینری بھی سولنگی صاحب نے دی تھی۔ کوئی بھی اچھا کام ہو وہ ہمیشہ یاد رہتا ہے، بلا شبہ بطور ڈی جی مرتضیٰ سولنگی نے وسیب کو بہت کچھ دیا، انہوں نے وسیب کے مختلف اضلاع کیلئے 7 ایف ایم ریڈیو بھی منظور کئے تھے جو کہ وہ نہ بن سکے، البتہ آج اُن کی جگہ ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل وسیب سے تعلق رکھنے والے شیخ سعید احمد ہیں جو کہ تشنہ منصوبے کی تکمیل کر سکتے ہیں۔ ریڈیو پاکستان ملتان میں خواجہ فرید بلاک کا افتتاح بھی ایک شاندار تقریب کی شکل اختیار کر گیا، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان شیخ سعید احمد نے کہا کہ ہم ریڈیو کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات کا یہ کہنا بجا اور درست تھا کہ ریڈیو کپڑا یا کھاد بنانے کا کارخانہ نہیں ہے بلکہ یہ عوامی خدمت کا ادارہ ہے اور اس کے اخراجات حکومت نے ہی پورے کرنا ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ گو کہ ہمارا سیٹ اپ عارضی ہے، الیکشن کے بعد مستقل حکومتیں بھی آئیں گی، تاہم ہم زیادہ سے زیادہ حد تک ریڈیو اور اُس کے ملازمین کے مسئلے حل کریں گے، اس موقع پر غیر رسمی سیشن کا بھی اہتمام کیا گیا، اس موقع پر ادیبوں اور شاعروں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے ملتان مرکز میں جدید ترین ڈیجیٹل سٹوڈیو کا اضافہ خطے کے عوام کے لئے خوش آئند ہے۔ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ریڈیو خطے کے عوام کے مسائل کو اجاگر کرنے اور ادب و ثقافت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ قانون کے مطابق ریڈیو سمیت تمام کارپوریشنز کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلوں کے مطابق چلایا جانا ہے۔ یہ قانون سازی کارپوریٹ گورننس کو بہتر بنانے کیلئے کی گئی ہے، کارپوریٹ گورننس سے اداروں کی آزادی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔