اسرائیل پر جوابی حملے کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر امریکا نے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرامز پر نئی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔امریکا کے مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان نے کہاکہ امید ہے امریکا کے اتحادی اور شراکت دار بھی اس قسم کے اقدامات کریں گے، ایران پر پابندیوں کا مقصد اس کی عسکری طاقت کو محدودکرنا ہے، پابندیوں اور دیگر اقدامات سے ایران پر دباؤبرقرار رکھا جائے گا۔7اکتوبر 2023ء کے بعد سے لیکر اب تک امریکہ غزہ لڑائی میں اسرائیل کی پشت پناہی کر رہا ہے ،جس بنا پر اسرائیل غزہ کی اینٹ سے اینٹ بجا رہا ہے ۔اسرائیل نے پہلے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملہ کیا ۔جس میں ایران کے 7سفارت کار مار ے گئے ۔عالمی برادری خصوصا سلامتی کونسل کو اس پر ایکشن لینا چاہیے تھا مگر بدقسمتی سے وہ بھی اسرائیل کی ہمنوا بن گئی ۔جس کے بعد ایران نے اسرائیل پر حملہ کیا ۔ امریکہ کو اسرائیل کے میزائل پرو گرام پر بھی پابندی عائد کرنی چاہیے جس نے اب تک 35ہزار فلسطینیوں کو شہید کیا ہے ۔امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیروں کو اسرائیل کا ترجمان بننے کی بجائے امریکی عوام کے جذبات کے مطابق کام کرنا چاہیے ۔جو بائیڈن نے اگر امریکی عوام کے جذبات کے بر عکس اسرائیل کی حمایت جاری رکھی تو آنے والے الیکشن میں امریکی عوام ووٹ کی طاقت سے جوبائیڈن کو اقتدار سے باہر کر سکتے ہیں۔لہذا امریکہ کو اسرائیل کی پشت پناہی کی بجائے فلسطین کی سلامتی کے بھی قدامات کرنے چاہئیں تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے ۔