Common frontend top

آصف محمود


اینکر حضرات ٹاک شو انگریزی میں کیوں نہیں کرتے؟


ہمارے سو ٹڈ بوٹڈ اینکر پرسن اپنے ٹاک شوز انگریزی میں کیوں نہیں کرتے؟۔۔۔۔۔ یہ نہ طنز ہے نہ افتاد طبع کی شوخی ، یہ انتہائی اہم سوال ہے ۔ اکثر محترم اینکرز ٹوئٹر پر موجود ہیں۔ وہاں یہ انگریزی زبان میں ابلاغ فرماتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ پھر یہ اپنے ٹاک شوز بھی اسی زبان میں کیوں نہیں کرتے؟وجہ کیا ہے؟ اس ملک میں ایک انگریزی ٹی وی چینل آیا تھا ، کچھ عرصے کے بعد اسے اردو چینل میں بدل دیا گیا ۔ کبھی کسی نے جاننے کی کوشش کی کہ ایسا کیوں کرنا پڑا؟ ایک اور میڈیا ہائوس
هفته 18 فروری 2023ء مزید پڑھیے

غیر ملکی قرض اور لاتعلق آئین؟

جمعرات 16 فروری 2023ء
آصف محمود
غیر ملکی قرض کوئی معمولی مسئلہ نہیں، قومی سلامتی سے جڑا یہ انتہائی اہم موضوع ہے، جس کے ساتھ بہت سے سنگین اور سنجیدہ سوالات جڑے ہیں۔مثال کے طور پر قرض کب لیا جائے گا،کیوں لیا جائے گا،کہاں خرچ کیا جائے گا، کیا واقعی قرض لینا ضروری ہے،کیا واقعی ضرورت کے مطابق قرض لیا جا رہا ہے، اس کی واپسی کا قابل عمل فارمولا کیا ہے؟سوال یہ ہے کہ اس کے بارے میں پاکستا ن کا آئین کیوں خاموش ہے؟ان اور ان جیسے ڈھیروں سوالات کے تعین کا فارمولا کیا ہے؟ کیا ایک وزیر خزانہ یا کابینہ کے چند ’
مزید پڑھیے


ضیاء محی الدین ۔۔۔۔۔۔ہم مر رہے ہیں

منگل 14 فروری 2023ء
آصف محمود
امجد اسلام امجد کی قبر کی مٹی خشک نہیں ہوئی تھی کہ ضیاء محی الدین بھی ہم سے بچھڑ گئے۔ سمجھ نہیں آ رہی یہ کیسا پت جھڑ ہے۔ خزاں کے پتوں کی طرح لوگ جدا ہوتے جا رہے ہیں۔یہ چند بڑے ا ور مشہور لوگوں کی موت نہیںہے ، یہ ہمارا عہد ہے جو دھیرے دھیرے ختم ہورہا ہے ، یہ ہم ہیں جو رفتہ رفتہ مر رہے ہیں۔ ہماری کہانی ختم ہو رہی ہے ، ہمارا زمانہ رخصت ہو رہا ہے ۔ ہماری یادیں برف کی صورت دھوپ میں رکھی ہیں ، ہم قطرہ قطرہ پگھل رہے
مزید پڑھیے


امجد اسلام امجد

هفته 11 فروری 2023ء
آصف محمود
انسان پر ایک موسم آتا ہے جب آنکھوں میں قوس قزح اترتی ہے اور سارا وجود بہار ہو جاتا ہے۔ بے صدا لمحوں کی زنجیر الجھ نہ جائے اور وقت مہرباں ہو جائے تو یہی موسم گُل عمر بھر کے لیے آنگن میں ٹھہر جاتا ہے۔ایسے ہی موسموں کے دو تحفے میری یادوں کا حسن ہیں : پروین شاکر کی ’ خوشبو‘ اور امجد اسلام امجد کی ’ میرے بھی ہیں کچھ خواب‘۔ایک کسی نے مجھے دیا تھا ، ایک کسی کو میں نے دیا تھا۔ حسن اتفاق دیکھیے ، پیڑ کی آغوش میں رکھے گھونسلے کی طرح
مزید پڑھیے


ہمارا ( لا)قانون

جمعرات 09 فروری 2023ء
آصف محمود
سیاسی جماعتوں کے’ کالم نگار کارکنان ‘ اور ’تجزیہ کار رہنمائوں‘ نے شور مچایا ہوا ہے فلا ں جماعت کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ ہر دو ر میں شور مچانے والے قلمی قلی تبدیل ہو جاتے ہیں ، لیکن ان میں قدر مشترک یہ ہے کہ یہ صرف اپنے اپنے سیاسی آقائوں اور ممدوحین کے دکھوں پر قوم کو رلا دینا چاہتے ہیں ۔ انہیں کبھی یہ توفیق نہیں ہوئی کہ اس پر بھی لکھیں کہ یہ قانون جب عام آدمی پر لاگوہوتا ہے تو کیسے لاگو ہوتا ہے ا ور اس کی قہر سامانیوں کا عالم کیا
مزید پڑھیے



پاکستان کو زراعت ہی بچا سکتی ہے

منگل 07 فروری 2023ء
آصف محمود
پاکستان جس معاشی دلدل میں اتر چکا ہے ، نجات کی ایک ہی صورت ہے اور وہ آئی ایم ایف نہیں ، زراعت ہے۔آئی ایم ایف کے دستر خوان پر اوندھی لیٹی پاکستانی اشرافیہ کو یہ بات اچھی لگے یا بری لگے لیکن یہی حقیقت ہے ۔ ہر ملک کا ایک فطری پوٹینشل ہوتا ہے۔ کسی کے پاس تیل ہے ، کسی کے پاس گیس ہے ، کوئی سائنس اور ٹیکنالوجی میں بہت آگے ہے ۔ پاکستان کافطری پوٹینشل زراعت ہے ۔ لیکن ہمارا احساس کمتری اسے پوٹینشل ماننے کو ہی تیار نہیں۔ نتیجہ وہی نکلنا تھا جو نکل چکا۔اب دنیا
مزید پڑھیے


کیا اردو میں سی ایس ایس نہیں ہو سکتا؟

هفته 04 فروری 2023ء
آصف محمود
سی ایس ایس کا ایک پرچہ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔ یہ اصل میں فکری افلاس کا ایک شاہکار ہے۔ سماج کو احساس کمتری اور مرعوبیت نے جکڑ نہ رکھا ہوتا تو اس پرچے میں پنہاں فکری افلاس پر سنجیدہ گفتگو شروع ہو چکی ہوتی۔ لیکن ہمارے ’’مقامی جنٹل مین‘‘ چند دنوں سے اقوال ز ریں پر مشتمل اس دستاویز جہالت پر یوں سخن آرا ہیں کہ گویا سماج پر کسی نولود آفاقی صداقت نے ظہور کیا ہے۔ لارڈ میکالے کی تیار کردہ اس فکری اقلیت کی اچھل کود دیکھ کر میں سوچ رہا ہوں کیا سی ایس
مزید پڑھیے


پاکستان کا مستقبل روشن ہے

جمعرات 02 فروری 2023ء
آصف محمود
اس میں کیا شک ہے کہ حالات بہت تکلیف دہ ہیں لیکن ایسی بھی کیا بے ادائی کہ بے ہمتی کی روبکار اپنے وطن کے نام روانہ کر دی جائے؟ چند روز سے سوشل میڈیا پر پاکستان کے بارے میں جو مایوسی پھیلائی جا رہی ہے ، دیکھ رہا ہوں اور سوچ رہا ہوں کہ اس جذباتی معاشرے کی نا تراشیدہ افتاد طبع اسے کس کنویں میں جا کر پھینکے گی؟ کرکٹ کا ایک میچ جیت جائیں تو یہ بھنے چنے کی طرح ایسے اچھلتے ہیں کہ لگتا ہے سہہ پہر تک دو چار بر اعظم فتح کر کے ہی لوٹیں
مزید پڑھیے


ہم شہری ہیں یا مال غنیمت؟

منگل 31 جنوری 2023ء
آصف محمود
بھارت کی آبادی ایک ارب سے زیادہ ہے اور اس کی لوک سبھا کے اراکین کی تعداد 543 ہے جب کہ پاکستان کی آبادی 23 کروڑ ہے اور اس کی قومی اسمبلی کی نشستیں 342 ہیں۔پاکستان کا فارمولا بھارت میں لاگو ہوتا تو بھارت کی لوک سبھا کی نشستوں کی تعداد 2 ہزار سے زیادہ ہونی چاہیے تھی اور بھارت کا فارمولا پاکستان میں لاگو ہوتا تو پاکستان کی قومی سمبلی کی تعداد صرف 135 ہونی چاہیے تھی۔ کیا ہم یہ سوچ سکتے ہیں کہ معاشی طور پر خاصے مستحکم بھارت کی لوک سبھا کے اراکین کی تعداد صرف 543
مزید پڑھیے


لوگ ہنستے کیوں نہیں؟

هفته 28 جنوری 2023ء
آصف محمود
کبھی خود کو اور اپنے ارد گرد لوگوں کو غور سے دیکھیے اور پھر اس سوال پر غورکیجیے کہ لوگ ہنسنا کیوں بھول گئے ؟ یہ کیا معاملہ ہے کہ ا کثریت کے چہروں پر تنائو ، اضطراب اور غصہ نمایاں ہے؟ ہنستے ،مسکراتے چہرے کیا ہوئے؟اس معاشرے کو کس کی نظر لگ گئی؟ ایک دوڑ سی لگی ہے۔ ہر آدمی بھاگ رہا ہے۔ کسی کے پاس وقت نہیں۔ افراتفری کا سماں ہے۔وحشت کے عالم میں لوگ جا رہے ہیں اور آ رہے ہیں جیسے ان کے پیچھے آگ لگی ہو یا منگولوں کا کوئی لشکران کے تعاقب میں ہو۔
مزید پڑھیے








اہم خبریں