Common frontend top

ارشاد احمد عارف


صدر ضیا‘ کنعان ایورن اور رفیق تارڑ


برادرم حفیظ قریشی کے توسط سے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ارشاد حسن خان نے اپنی خود نوشت سوانح’’ارشاد نامہ‘‘ ارسال کی ہے‘ جسٹس منیر‘ جسٹس انوار الحق کی طرح جسٹس ارشاد حسن خان بھی ہماری عدالتی تاریخ کے متنازعہ کردار ہیں‘ سیاستدانوں نے اپنی غلطیوں‘ کمزوریوں اور دوغلے پن کا ملبہ فوجی اور عدالتی کرداروں پر ڈال کر ہمیشہ یہ ثابت کیا ہے کہ دنیا میں ان سے زیادہ معصوم‘ مظلوم اور بے یارو مددگار مخلوق اور کوئی نہیں۔ ارشاد نامہ میں ارشاد حسن خان نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا ہے جس سے اختلاف اور اتفاق کا
اتوار 10 جنوری 2021ء مزید پڑھیے

پی ڈی ایم ‘مِری تعمیر میں مضمر ہے اک صورت خرابی کی

جمعه 08 جنوری 2021ء
ارشاد احمد عارف
پی ڈی ایم کی شکل میں ایک انمل بے جوڑ اتحاد ابتدائے آفرنیش سے ہی پکار پکار کر کہہ رہا تھا ع مری تعمیر میں مضمر ہے اک صورت خرابی کی ماضی میں جتنے بھی سیاسی اتحادوجود میں آئے ‘ان میں نظریاتی ہم آہنگی کا فقدان ضرور تھا‘ شامل جماعتوں اور قیادتوں کا اپنا اپنا پروگرام اور ایجنڈا بھی کسی سے مخفی نہ تھا ‘مگر ان اتحادوں کی تشکیل سے پہلے کم از کم نکات پر اتفاق رائے اور یکساں بیانیے کی تشکیل کا کوہ ہمالیہ سر کر لیا گیا اور ان کم از کم نکات پر ہر جماعت کی
مزید پڑھیے


نہ دیکھا ‘غم دوستاں شکر ہے

جمعرات 07 جنوری 2021ء
ارشاد احمد عارف
مریم بیٹی نے افسردہ لہجے میں فون پر رئوف طاہر صاحب کی مرگ ناگہانی کا ذکر کیا تو یقین نہ آیا‘ رئوف طاہر صاحب کا نمبر ملایا تو عزیزم آصف طاہر بس اتنا کہہ کر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے ’’انکل ابو…‘‘اس سے زیادہ وہ کچھ بول پائے نہ مجھے مزید پوچھنے کا یارا نہ رہا۔ دل میں آس اُمید کا دیا بجھ گیا جو اختر حسین جعفری کے الفاظ میں’’یا الٰہی مرگ یوسف کی خبر سچی نہ ہو‘‘ کی دعا کے ساتھ ٹمٹا رہا تھا‘ سوچا ع اب نہیں ہوتیں دعائیں مستجاب رئوف طاہر صاحب سے دوستانہ تعلق
مزید پڑھیے


ارشاد نامہ

اتوار 03 جنوری 2021ء
ارشاد احمد عارف
’’محمد خان جونیجو کی وزارت عظمیٰ کے دوران صدر ضیاء الحق نے ایک اجلاس طلب کیا۔ اقبال احمد خان شاید دل سے مجھے پسند نہیں کرتے تھے کیونکہ میں پیرزادہ صاحب کے ساتھ کام کرتا رہا تھا۔ وہ سمجھتے تھے کہ میں انکو سپورٹ کروں گا حالانکہ میں پروفیشنل آدمی تھا۔ تعلقات اپنی جگہ‘ میں نے کبھی شخصیات و تعلقات کی بناء پر اپنا کام نہیں کیا۔ جو فیصلہ کرتا تھا‘ میرٹ پر کرتا تھا۔ بہرحال ‘ اس اجلاس میں ضیاء الحق نے وزیر قانون کے ساتھ ساتھ مجھے بھی بلایا۔ وزیر اعظم صاحب کے ساتھ اٹارنی جنرل اور ان
مزید پڑھیے


فراغتے و کتابے و خوشہ چمنے

اتوار 20 دسمبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
نور نظر آمنہ شاہ سے ملنے‘ نومولود نواسی حلیمہ شاہ کو دیکھنے اور چند دن سیاست و صحافت کے ہنگاموں سے دور رہنے کی خواہش دیار مغرب کے سیاسی و ثقافتی مرکز لندن لے آئی ہے‘ گھر میں مقید نہ سہی محصور ہوں کہ قرنطینہ کے نئے برطانوی قوانین کے تحت کم از کم پانچ دن تک گھر سے باہر نکلنا منع ہے ورنہ ایک ہزار پائونڈ جرمانے کی سزا‘ برطانیہ کے حکمران خاصے ہوشیار ہیں‘ مختلف ممالک نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے قوانین وضع کئے تو ایئر لائنز کو پابند کر دیا کہ صرف مستند لیبارٹریوں سے
مزید پڑھیے



کیسے کیسے لوگ (2)

جمعه 18 دسمبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
ایک چھوٹا سا واقعہ یاد آرہا ہے‘ سٹاک ایکسچینج کے حصص پر۔ ڈاکٹر صاحب کے بینک کو ایسے حصص پر منافع کا چیک آ گیا جو وہ بیچ چکے تھے۔ بینک نے وہ منافع ڈاکٹر صاحب کے اکائونٹ میں جمع کر دیا۔ ڈاکٹر صاحب بینک پہنچ گئے۔ اب نیشنل بینک والے منت کر رہے ہیں کہ شیئر ہولڈر ہزاروں کی تعداد میں ہیں۔ ہم اصل حق دار کو کہاں ڈھونڈیں؟ مگر ڈاکٹر صاحب مُصر ہیں کہ ’’میں حصص بیچ چکا ہوں۔ اس منافع پر میرا کوئی حق نہیں۔‘‘ عمر کے پھیلتے سائے صحت پر اثر انداز ہو رہے تھے۔ بے خوابی
مزید پڑھیے


کیسے کیسے لوگ (1)

جمعرات 17 دسمبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
جامعہ اشرفیہ کے بانی مفتی محمد حسن صاحب ڈاکٹر صاحب (ڈاکٹر امیر الدین) کے والد شہاب الدین صاحب کے دوست تھے۔ اپنی علالت کے دوران مفتی صاحب نے دو مریضوں کو باتیں کرتے ہوئے سن لیا‘ ایک مریض دوسرے سے کہہ رہا تھا۔ ’’آج تمہیں ایک داڑھی منڈاولی دکھائوں گا۔‘‘ ڈاکٹر صاحب وارڈ میں داخل ہوئے تو ان کی طرف اشارہ کر کے کہا‘ یہ رہا وہ ولی! یہ قصہ سن کر شہاب الدین پھولے نہیں سما رہے تھے۔ آخر باپ تھے اور افتخار کا جواز تھا۔ خود شہاب الدین صاحب کا قریبی تعلق شرق پور والے حضرت میاں شیر
مزید پڑھیے


دارالحکومت پر چڑھائی اور یہ زاد راہ؟

منگل 15 دسمبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
لاہور میں مینار پاکستان کے زیر سایہ پی ڈی ایم کے جلسہ کو کامیاب اور متاثر کن اجتماع صرف وہی شخص قرار دے سکتا ہے جس کی بینائی کمزور‘ دانائی مشکوک ہے اوربڑے جلسوں کی تاریخ سے واقفیت واجبی ۔ گیارہ جماعتوں کی شبانہ روز محنت‘ دو ماہ سے جاری جارحانہ احتجاجی تحریک اور کثیر اخراجات کے باوجود پی ڈی ایم بے نظیر بھٹو‘ عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے جلسوں کی یاد تازہ نہ کرسکی اور مریم نوازشریف کو دوران تقریر یہ کہنا پڑا ’’ سخت سردی میں ان کی قلفی جم گئی جبکہ 2011ء میں عمران خان کے
مزید پڑھیے


نظرے خوش گزرے

جمعه 11 دسمبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
٭ حضرت مولانا عبدالرحمن جامی ؒ مشہور فارسی شاعر اور صوفی بزرگ تھے اور عوام الناس کے ساتھ ساتھ صوفی منش لوگ بھی ان کی خدمت میں حاضری دیا کرتے تھے۔ ایک دفعہ ایک مہمل گو شاعر جس کا حلیہ صوفیوں جیسا تھا۔ ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنے سفر حجاز کی طویل داستان کے ساتھ ساتھ ان کو اپنے دیوان سے مہمل شعر بھی سنانے لگا اور پھر بولا: ’’میں نے خانہ کعبہ پہنچ کر برکت کے خیال سے اپنے دیوان کو حجرِ اسود پر ملا تھا۔‘‘ یہ سن کر مولانا جامیؒ مسکرائے اور فرمایا:’’حالانکہ ہونا یہ
مزید پڑھیے


خواہشات کے گھوڑوں پر سوار احمق

جمعرات 10 دسمبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
8دسمبر کو آر یا پار تو نہیں ہوا‘ البتہ پی ڈی ایم کی جماعتوں میں استعفوں کے معاملے پر اختلافات کھل کر سامنے آئے اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے میاں نواز شریف و مولانا فضل الرحمن کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا‘ میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے عزائم واضح ہیں ؎ حجرے شاہ مقیم دے اِک جٹی عرض کرے میں بکرا دیواں فقیر دا جے سر دا سائیں مرے ہٹی سڑے کراڑ دی ‘ جتھے دیوا نت بلے کُتی مرے فقیر دی‘ جیڑھی چوں چوں نت کرے پنج ست مرن گوا نڈھناں‘رہندیاں نوں تاپ چڑھے گلیاں ہو
مزید پڑھیے








اہم خبریں