خبرنامے میں خوش آمدید، آئیے نظر ڈالتے ہیں اب تک کی اہم ترین خبروں پر ۔ شہر کے معروف چڑیا گھر میں تمام جانور خوش و خرم رہ رہے ہیں، انہیں وقت پر چارہ وغیرہ دیا جا رہا ہے، کوئی بیمار ہو جائے تو ڈاکٹر چیک کر کے دوائی دے دیتے ہیں، چڑیا گھر کا سارا عملہ کام پہ آ رہا ہے۔سب ٹھیک چل رہا ہے،کہیں کوئی مسئلہ نہیںہے۔ درختوں پہ پتے اب بھی سبز ہیں، پھل بھی اپنے موسم کے مطابق اُگ رہے ہیں، میٹھے بھی ہیں اور خوش ذائقہ بھی۔ کسی درخت نے احتجاجاً پھل دینا چھوڑا ہے نہ مٹھاس کم کی ہے۔ بارشوں کے بعد ہر طرف ہریالی ہی ہریالی دکھائی دے رہی ہے، سب ٹھیک چل رہا ہے، کہیں کوئی مسئلہ رپورٹ نہیں ہوا۔ ہوا میں آکسیجن کی مناسب مقدار اب بھی موجود ہے جو سانس لینے کی ضرورت کو پورا کر رہی ہے، کہیں کوئی آکسیجن کی کمی سے فوت نہیں ہوا،حکومت کی شاندار پالیسیز کے باعث آپ پورے ملک میں جہاں چاہیں مفت آکسیجن استعمال کر سکتے ہیں۔اس پہ تو ٹیکس بھی نہیںہے لہٰذا کہیں کوئی احتجاج رپورٹ نہیں ہوا، سب ٹھیک چل رہا ہے۔ اس بار گرمی زیادہ نہیں پڑی، کراچی کا موسم تو بہت ہی اچھا رہا ہے، بارشیں بھی ہوئی ہیں، سیلاب سے تباہی بھی نہیں ہوئی۔لوگ بہت خوش ہیں، روزانہ شام ڈرائینگ رومز میں اسی موضوع پر محفلیں سجتی ہیں، لوگ اکٹھے ہو کر چائے پیتے اور حکومت کا شکر بجا لاتے ہیں کہ جن کی برکت سے انہیں یہ دن دیکھنے کو ملے ۔ دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں، پانی اُسی جانب جا رہا ہے جہاں ڈھلوان ہے،کہیں کوئی غیر معمولی حرکت نوٹ نہیں کی گئی ۔ سکول کھل گئے ہیں، بچے نئی کتابیں ملنے پہ بہت خوش ہیں، کہیں کہیں نئے بستے اور نئے جوتے نہ ملنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، مگر زیادہ مسئلہ نہیں ہوا، حالات حکومت کے کنٹرول میں ہیں۔ اتوار کو تفریح گاہیں سیاحوں سے بھر جاتی ہیں، لوگ اپنے بچوں کو جھولے جھلانے کے لیے قطار میں لگ کے ٹکٹیں لیتے دکھائی دیتے ہیں، کوئی ڈاجنگ کار کا ٹکٹ خرید رہا ہے تو کوئی جمپنگ کیسل کا، کوئی اپنے بچے کو گھوڑے پہ بٹھانے کی کوشش میں ہے تو کوئی بھاگ بھاگ کے مِکی ماؤس سے ہاتھ ملا رہا ہے، سب مست ہیں، آج ملک کے تمام بڑے پارکس سے سب اچھا کی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔ کل ہفتے کی شام تھی، شہر کے معروف ریستورانوں میں اپنی باری کا انتظار کرنے والوں کی قطاریں لگی تھیں۔ہر فیملی کو بیس منٹ کا وقت بتایا جا رہا تھا، بیک وقت کئی کئی خاندان انتظار میں بیٹھے تھے۔کھانے کے بعد لوگ خوش گپیاں کرتے ہوئے گھروں کو روانہ ہو گئے، کسی ایک خاندان نے بھی کھانا مہنگا ہونے کی شکایت نہیں کی۔ شاپنگ سینٹرز میں ہر رنگ کے کپڑے رکھے ہیں، جسے گلابی چاہیے اسے گلابی مل جائے گا، جو سرخ جوڑے کی خواہش لیے نکلا ہے اس کی لیے بھی ورائٹی موجود ہے، اور تو اور سمال، میڈیم، لارج سائز بھی دستایب ہیں، اور عوام کو بھلا کیا چاہیے۔ صبح اور شام کے اوقات میں پرندے مسلسل چہچہا رہے ہیں،پاکستان میں خوشحالی دیکھ کر سردیوں میں دوسرے ملکوں سے بھی پرندے ہمارے ہاں چلے آتے ہیں اور خوب لطف اٹھاتے ہیں۔ہمارا ملک امن کا گہوارہ ہے، موسمی پرندے یہاں بہت شوق سے آتے ہیں۔بعض تو حکومت کے خاتمے تک پاکستان میں ہی رہتے ہیں۔حاکمیت ختم ہو جائے تو باہر کی اڑان بھر لیتے ہیں۔کئی پرندے تو ایسے جاتے ہیں کہ پھر آنے کا نام نہیں لیتے۔ پیٹرول پمپس پہ پیٹرول لائنوں میں لگے بغیر مل رہا ہے، مہنگا تو خیر پوری دنیا میں ہے، اصل بات تو دستیابی کی ہے، لوگ خوش ہیں اور دھڑا دھڑ گاڑیاں بھروا رہے ہیں۔ پاکستان میں سب کچھ معمول کے مطابق چل رہا ہے ۔پہلے ٹریکٹر کے چار پہیے ہوا کرتے تھے، دو چھوٹے، دو بڑے۔اب بھی ویسا ہی ہے، کچھ نہیں بدلہ۔کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا، ہوا ہے تو بتائیں ۔ کراچی کی طارق روڈ پہ فٹ پاتھ کے اوپر آلو چپس والے کے برابر میں بچیوں کے کام چھیدنے والا بیٹھا ہے، سو روپے میں کان چھید کے نیم کے باریک تنکے دونوں کانوں میں ڈال دیتا ہے، سنا ہے نیم کے تنکوں سے انفیکشن بھی نہیں ہوتا۔اب بتائیے اس سے سستی زیبائش بھی کوئی ہو گی کیا؟لوگ اپنی بچیوں کو لا رہے ہیں، کان چھدوا رہے ہیں اور خوشی خوشی گھر جا رہے ہیں۔ اُدھر ایک دندان سازبیٹھا ہے، گھڑیاں بھی ٹھیک کر لیتا ہے، نظر چیک کر کے عینک بھی بنا دیتا ہے، ہمارے چینل نے اس کی مہارت پہ ایک رپورٹ تیار کی ہے، ایسے موضوعات پہ بات ہونی چاہیے۔عوام کو اس سے اگاہی ملتی ہے اور نیا ٹیلنٹ بھی سامنے آتا ہے۔ آج شہر کے ایک بڑے کالج میں طلبا کے درمیان تقریری مباحثہ کا انعقاد کیا گیا، حالات کی مناسبت سے مباحثہ کا عنوان’’ہمارا میڈیا آزاد ہے‘‘ رکھا گیا۔نوے فیصد طلبہ نے موضوع کے حق میں دلائل دیے، مخالفت میں تقریر کرنے والے بچوں کے لیے تالیاں بھی نہیں بجیں۔اچھی تقریر کرنے والا ایک آزاد شہری پہلے نمبر کا حقدار قرار پایا۔ آج کل چھوٹے موٹے مسائل کو بڑھا چڑھا کے پیش کیا جا رہا ہے، یہ سب سوشل میڈیا کی وجہ سے ہو رہا ہے، عوام کو چاہیے کہ ایسی باتوں پہ دھیان نہ دھریںاور اچھی اچھی باتوں پہ توجہ دیں۔ ناظرین! یہ تھیں آج کی چند اہم خبریں، اگلے دور تک ایسی خبریں ہم آپ کو دیتے رہیں گے، تب تک کے لیے خدا حافظ۔