اسلام آباد(خبر نگار خصوصی، 92 نیوز رپورٹ، این این آئی)وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت توانائی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ پر اجلاس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں اورتوانائی ڈویژن نے وزیراعظم کو بریفنگ میں سابقہ حکومت کی نااہلی کی چارج شیٹ پیش کردی۔وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت توانائی اوربجلی کی لوڈشیڈنگ پراجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں بجلی کی قلت نہیں بلکہ کارخانے ایندھن نہ ہونے اور فنی خرابیوں کے باعث بند پڑے ہیں، 18 بجلی گھروں کے بعض غیرفعال یونٹس فنی نقائص پر ایک سال سے بند ہیں جبکہ 7 پاور پلانٹس ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند پڑے ہیں۔وزیراعظم کو بتایا گیا 18 پاورپلانٹس میں بیلٹ ٹوٹنے ، تاریں خراب ہونے جیسے مسائل پائے گئے ،کئی پاورپلانٹس ایندھن نہ ملنے پربند ہیں۔سابقہ حکومت میں فنی خرابیاں دور، بروقت مرمت اور فاضل پرزوں کی تبدیلی نہیں کی گئی، زیادہ ترخرابیاں انتظامی نوعیت کی اورکچھ کا تعلق پالیسی فیصلوں سے ہے ۔18 پاورپلانٹس میں پورٹ قاسم،گدو، مظفرگڑھ،کیپکو، جامشورو اور دیگر شامل ہیں جبکہ بندش کا شکار پاورپلانٹس 5 ہزار 751میگاواٹ بجلی پیدا کرسکتے ہیں۔ایندھن نہ ہونے سے بند پاورپلانٹس میں نندی پور اور ساہیوال کول جیسے سستی بجلی بنانے والے کارخانے شامل ہیں،9 پاورپلانٹس دسمبر 2021 سے بلوں کی عدم ادائیگی اور ایندھن کے پیسے نہ ہونے پربند ہیں، یہ 9 پاورپلانٹس 3 ہزار535 میگاواٹ مجموعی بجلی پیداکرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ فنی خرابیوں کے سبب بند 18 کارخانے 3 ہزار 605 میگاواٹ مجموعی بجلی بناسکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے صورتحال پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور فوری نقائص اورفنی خرابیاں فوری دور کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے کہا عوام لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں، خدارا احساس کریں، ایسی غفلت اور لاپروائی ناقابل برداشت ہے ، فوری اقدامات کریں۔وزیر اعظم نے پاور ڈویژن کو فوری طور پر بجلی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا پلان تیار کرنے کی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پاور ڈویژن کو ہدایت کہ کہ شاہد خاقان عباسی، سینیٹر مصدق ملک اور وزارت خزانہ سے مل کر لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے پلان کو حتمی شکل دیں۔سیکرٹری پاور ڈویژن نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے پلان کی تیاری کیلئے نیشنل پاور کنٹرول سینٹر، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اور دیگر متعلقہ حکام سے تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔دوسری جانب نیپرا نے ملک میں جاری لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے کر کارروائی کا آغاز کردیا ۔نیپرا نے کہابند پاور پلانٹس کے سربراہان کو آج طلب کرکے وضاحت طلب کی جائے گی۔ این پی سی سی اور سی پی پی اے کو بھی آج طلب کر لیا۔ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے خلاف شکایات پرمتعلقہ حکام کو 19 اپریل کو طلب کر لیا۔