اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پریسکانفرنس میں بھی سی باتیں واضح ہو گئی ہیں، ہر جماعت ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کی اپنے مطابق تشریح کرے گی اور یہ ایک فطری بات ہے ، مناسب حل یہ ہے کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن تشکیل دے ۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ استعفیٰ دینے والے ارکان مجرموں کو بیرونی سازش سے اقتدار دلانے کے خلاف ہیں۔ امریکی ایماء پر مقامی کٹھ پتلیوں کے ذریعے حکومت کی تبدیلی کو جمہورِ پاکستان نے اپنی توہین تصور کیا ہے ۔پوری قوم سامراج، غدار گٹھ جوڑ کیخلاف کھڑی ہوچکی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینئر اراکین پارلیمان سے خصوصی تفصیلی ملاقات میں کیا۔ملاقات کرنے والوں میں نصراللہ دریشک، ثنائاللہ مستی خیل، خواجہ شیراز، سید فخر امام، ریاض فتیانہ ، نیاز جھکڑ، ملک عامر ڈوگر، شاہ محمود قریشی، ودیگر شامل تھے ۔ عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکمران پارلیمان کی توہین، جمہوریت کی ساکھ خاک میں ملانے کا وسیلہ بن رہے ہیں، پوری قوم سامراج، غدار گٹھ جوڑ کیخلاف کھڑی ہوچکی ہے ، صاف و شفاف انتخابات کے ذریعے عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلے کا موقع ملنا چاہیے ۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آرنے پریس کانفرنس میں چیزیں بہت واضح کردیں، انہوں نے بتا دیا کہ دورہ ماسکو کا فیصلہ اکیلے کا نہیں تھا اس میں اسٹیک ہولڈز کی مشاورت تھی، مراسلہ کا جہاں تک ذکر ہے پولیٹیکل مداخلت کا ہمارا جو موقف ہے ڈی جی آئی ایس پی آرنے اس کی تائید کی ہے ، یہ ایک سیکریٹ ڈاکومیٹ ہے اس کو پبلک نہیں کرنا چاہیے ، ہر جماعت ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کی اپنے مطابق تشریح کرے گی اور یہ ایک فطری بات ہے ، مناسب حل یہ ہے کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن تشکیل دے ، جوڈیشل کمیشن کے سامنے مراسلہ ، نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے منٹس ، اسپیشل کیبنٹ کمیٹی کے اجلاس کے منٹس ہیں تو اسکے سوالات اور ٹی او آرز سے سب واضح ہوجائے گا۔فواد چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے جو کہا ان کی تائید کرتا ہوں، ہم یہی تو کہہ رہے ہیں کمیشن دیکھے گا دھمکی دی گئی یا نہیں، چیف جسٹس جتنی جلدی ہو کمیشن بنا دیں، جو لوگ فوج کے خلاف مہم چلاتے ہیں وہ پاکستانی نہیں ہوسکتے ، نور عالم گلے میں تختی پہن کر نکلا کریں جس پر لکھا ہو مجھے کوئی لوٹا نہ کہے ،پیپلز پارٹی ،ن لیگ اور تحریک انصاف کے فنڈنگ کیسز کا فیصلہ اکٹھے کر دیں تا کہ لوگوں کو سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کا بہتر ادراک ہو سکے ۔ فیصل واوڈانے ٹویٹ کرتے کہاہے کہ ن لیگی فارمولا مزاحمت کے بعد مفاہمت ،ہم مزاحمت کریں گے نہ مفاہمت کریں گے ،ہم جنگ کریں گے ۔فرخ حبیب نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نامنظورسے ڈو مور کے مطالبات شروع ہوگئے ،عمران خان نے تمام تر دباؤ کے باوجود سیلز ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا تھا، پٹرول پر سیلز ٹیکس صفر کردیا تھا، بجلی 5 روپے فی یونٹ سستی کی۔