اسلام آباد(خبرنگار خصوصی؍ نیٹ نیوز؍ مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے معیشت اور مہنگائی کو سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ کسی نے ملکی وسائل کا ناجائز استعمال کیا تو قانون کا راستہ اپنائیں گے ، پارلیمان کی مدت ڈیڑھ سال ہے ، ہم نے کتنی مدت رہنا ہے فیصلہ اتحادی کرینگے ،فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مہم ناقابل برداشت ہے ،سیاسی سرگرمیوں کی سب کو اجازت ،انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے ،آئین شکنوں کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل کریں گے ، نیب کو کسی کے خلاف انتقامی کارروائی کے لئے استعمال نہیں کرینگے ،امید ہے پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ بنے گی،اتحادی حکومت ہے سب کو شامل کرنا پڑے گا،لیگی وزراء کے قلمدان نواز شریف فائنل کریں گے ،کشمیر،افغانستان پر بریفنگ پارلیمان میں ہوئی تو لیٹر گیٹ پر کیوں نہیں،تحریک انصاف والے خزانہ خالی کر گئے ہیں،گورنر سٹیٹ بینک کے مستقبل پر بھی مشاورت ہوگی۔منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اب پنجاب سپیڈ نہیں، پاکستان سپیڈ ہوگی۔ انہوں نے کہا کسی نے ملکی وسائل کا ناجائز استعمال کیا تو قانون کا راستہ اپنائیں گے ۔ انہوں نے کہا متحدہ ارکان سے مل کر آیا ہوں،(آج) بدھ کو مزار قائد جاؤں گا۔ انہوں نے کہا پارلیمان کی مدت ڈیڑھ سال ہے ،ہم نے کتنا رہنا ہے اتحادی مل کر فیصلہ کریں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا ن لیگ کی سوچ ہے کہ اصلاحات کریں اور الیکشن میں جائیں۔انہوں نے کہااگر صدر مملکت کی طبیعت ٹھیک نہیں تو اﷲ انہیں صحت دے ۔ انہوں نے کہا مودی کو مشورہ دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کر کے پائیدار امن کی طرف چلیں۔ انہوں نے کہا گورنر سٹیٹ بینک کے مستقبل پر بھی مشاورت ہوگی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا نیب نیازی گٹھ جوڑ کی چیرہ دستیاں سب کے سامنے ہیں،ہر فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا۔ ایک سوال پر وزیر اعظم نے کہا ہم کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کرینگے ،قانون اور ادارے اپنا راستہ خود لیں گے ۔ انہوں نے کہامجھے کسی کو کچھ بتانے کی ضرورت نہیں،سب کچھ ریکارڈ میں موجود ہے ۔ انہوں نے کہاکہ فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مہم ناقابل برداشت ہے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ نیب کو کسی کے خلاف انتقامی کارروائی کے لئے استعمال نہیں کرینگے ۔شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس کو پاکستان ہاؤس میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا وزیراعظم ہاؤس میں پورے پاکستان سے بیوروکریسی لائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ بیوروکریسی پر واضح کر دیا کہ میرٹ سے ہٹ کر کوئی کام کہوں تو منع کر دیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت معاشی ماہرین کا اجلاس ہوا جس میں ملک کو درپیش موجودہ سنگین معاشی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں نیشنل اکنامک کونسل تشکیل دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے اجلاس میں معاشی ماہرین کو ہنگامی بنیادوں پر سفارشات کی تیاری کا حکم دیا اور ملک کو درپیش سنگین صورتحال اور معاشی چیلنجز سے نکلنے کے لئے ہدایات جاری کیں۔اعلامیے کے مطابق تجاویز زراعت، صنعت، سرمایہ کاری اور بینکاری سے متعلقہ طبقات کی آراء کی روشنی میں مرتب ہوں گی، تاجر وکاروباری برادری سمیت تمام متعلقہ طبقات کی آراء لی جائیں گی، تجاویز کے حصول کے لئے آئندہ چند دنوں میں کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے نیشنل اکنامک کونسل تشکیل دینے کا فیصلہ کیا، کونسل غیرجانبدار اور ممتاز معاشی ماہرین پر مشتمل ہوگی۔وزیراعظم نے عوام کو ریلیف دینے اور مہنگائی پر قابو پانے سے متعلق جامع تجاویز مرتب کرنے ، رمضان بازار کی مانیٹرنگ اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں فوری کمی لانے کی ہدایات جاری کیں۔ شہباز شریف نے ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات ختم کر دیں، اب سرکاری دفاتر میں ہفتے میں صرف ایک تعطیل ہوگی، سرکاری دفاتر کے اوقاتِ کار میں بھی تبدیلی کر دی گئی، اب دفتر 10 بجے کے بجائے صبح 8 بجے کام شروع کریں گے ۔اس کے علاوہ وزیراعظم نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں کئے گئے اپنے اعلانات پر عملدرآمد کے احکامات جاری کردیئے ۔ پشاور موڑ تا نیو ائیر پورٹ اسلام آباد میٹرو بس سروس ایک ہفتے میں شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ شہباز شریف نے رمضان المبارک کے دوران سستے بازاروں میں معیاری اور کم دام پر اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا جب کہ ساتھ ہی رمضان بازاروں کی سخت مانیٹرنگ یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ شہباز شریف سے عوامی جمہوریہ چین کی ناظم الامور نے ملاقات کی اور چینی حکومت اور قیادت کی جانب سے مبارکبادکا پیغام پہنچایا۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے پہلے دن کا آغاز سب اتحادی قائدین کے گھر جا کر ملاقاتوں سے کیا۔ وزیراعظم نے پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، آصف زرداری اور ایم کیو ایم کے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی جبکہ مولانا فضل الرحمان سے انکی رہائش پر ملاقات کی۔شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے قائدین سے کابینہ کی تشکیل پر اہم مشاورت کی۔ وزیراعظم نے کہا اسی جذبے اور باہمی اعتماد سے آگے بڑھیں گے جس کے ذریعے منزل تک پہنچیں ہیں، اتحاد، مشاورت اور تعاون کے جذبے سے چلیں گے ، مل کر مسائل حل اور وعدے پورے کریں گے ۔شہباز شریف نے پارلیمنٹ لاجز میں ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے وسیم اختر، امین الحق اور جاوید حنیف شریک تھے جب کہ وزیراعظم کے ہمراہ راناثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق اور مریم اورنگزیب موجود تھیں۔اس کے بعد وزیراعظم پیپلز پارٹی کے صدر آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے لئے زرداری ہاؤس پہنچے جہاں ان کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ بھی گئے اور ان سے ملاقات کی۔اسکے علاوہ وزیراعظم نے سردار عطاء اللہ مینگل، ڈاکٹر خالد مگسی، شاہ زین بگٹی، اسلم بھوتانی سے بھی ملاقات کی اور وزیراعظم کے منصب پر اپنی نامزدگی، حمایت میں ووٹ اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔شہبازشریف نے اتحادی رہنمائوں سے ملاقات میں کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت مکمل کرلی۔وزیر اعظم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن اور تعاون پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے ،مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت تنازعات کا پرامن حل ناگزیر ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سے سب آگاہ ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا آئیے ! امن کو محفوظ بنائیں اور اپنے لوگوں کی سماجی و اقتصادی ترقی پر توجہ دیں۔ شہباز شریف نے کہا نیک خواہشات پر بھارتی ہم منصب نریندر مودی کا شکریہ ہے ۔پاکستان میں روس کے سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر نے امید کا اظہار کیا ہے کہ شہباز شریف روس، پاکستان تعلقات، بین الاقوامی دہشت گردی سے نمٹنے اور افغان تصفیے میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے ۔قبل ازیں وزیراعظم ہاؤس میں نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف پیش کیا گیا، پاک فوج کے چاق چوبند دستے نے سلامی دی۔ شہباز شریف کا وزیراعظم ہاؤس کے سٹاف سے تعارف کرایا گیا جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ذمہ داریاں سنبھال لیں۔وزیر اعظم آج کراچی کا ایک روزہ دورہ کریں گے اور اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے ہمراہ مزارِ قائد پر حاضری دیں گے ، اس کے علاوہ شہبازشریف وزیراعلیٰ ہائوس اور ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بھی جائیں گے ۔ شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کا امکان ہے ، بطور وزیراعظم ان کا کسی بھی ملک کا پہلا دورہ ہوگا جبکہ ان کا دورہ چین بھی جلد متوقع ہے ۔