اسلام آباد،لاہور(92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز،اپنے سٹاف رپورٹر سے ) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے سیاسی اشرافیہ کی مدد سے لینڈ مافیا نے ریاستی اراضی بشمول جنگلات کی زمین پر قبضہ کررکھا ہے جس کی مجموعی مالیت 5 ہزار 595 ارب روپے ہے ۔مصدقہ ڈیجیٹل ریکارڈ کی مدد سے اب ہم لینڈ مافیاز اور انکے سہولت کاروں کیخلاف سخت کارروائی کریں گے ۔ ٹویٹ میں انہوں نے کہا پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں کمی کی ایک وجہ جنگلات کی زمین پر قبضہ ہے ، جب ہم نے لینڈ ریکارڈ کوڈیجیٹلائز کرنے کیلئے کیڈیسٹریل میپنگ کی تو اسی طرح کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جیسی مزاحمت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خلاف کی جارہی ہے ،سرکاری اراضی کی میپنگ کے پہلے فیز میں حیران کن حقائق سامنے آئے ، جنگلات کی قبضہ شدہ زمین کی ویلیو ایک ہزار 869 ارب روپے ہے ۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ اسمبلی سے جلد منظور کرایا جائے اور بلدیاتی انتخابات کے جلد انعقاد کے لئے قانونی کارروائی مکمل کی جائے ۔ انہوں نے میاں محمود الرشید کو پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے جلد انعقاد کا ٹاسک بھی دے دیا۔ وزیراعظم سے وزیر بلدیات پنجاب نے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں صوبہ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے بات چیت ہوئی، وزیر بلدیات نے وزیراعظم کو بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں پرتفصیلی بریفنگ دی اور لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2021 ئکے نمایاں خدوخال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا اس کا مقصد نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی کو یقینی بنانا ہے ، نئے ایکٹ کے ذریعے بلدیاتی اداروں کو زیادہ بااختیار بنایا جائیگا، لوکل گورنمنٹ کے مؤثر نظام سے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پرحل ہوں گے ، نیا لوکل گورنمنٹ سسٹم نچلی سطح پر عوام کے مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کریگا، اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی سے عوام کو بااختیار بنانا ہماری اولین ترجیح ہے ۔ وزیراعظم نے انصاف صحت کارڈ اور احساس پروگرام کے متعلق تقریبات کے انعقاد کی بھی ہدایت کی جبکہ بلدیاتی انتخابات کیلئے پارٹی کو بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اترنے کی ہدایت کرتے ہوئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی جس میں میں چیف آرگنائزر پی ٹی آئی سیف اللہ خان نیازی، عامر کیانی اوروزیربلدیات محمود الرشید شامل ہیں، کمیٹی پنجاب میں میئرز اور ضلع کونسل کے چیئرمینوں کے لئے پارٹی کے مضبوط امیدوار تلاش کرے گی۔ امریکی مذہبی سکالر شیخ حمزہ یوسف سے ویڈیو کال پر گفتگوکرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کسی ذاتی مفاد کیلئے سیاست میں نہیں آیا،ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا اور قانون کی حکمرانی میری سیاست کے دو مقاصد ہیں،قانون کی حکمرانی کم ترقی یافتہ ملکوں میں سب سے بڑا مسئلہ ہے ،طاقتور کیلئے ایک اور غریب کیلئے دوسرا قانون ہے ،جیلیں غریبوں سے بھری پڑی ہیں اور بدمعاش امیر جیل نہیں جاتے ،ایلیٹ مافیا کی مناپلی ختم کر کے لوگوں کو غربت سے نکال لیں تو پاکستان بہت آگے جا سکتا ہے ،سیاستدان طاقت کے حصول کیلئے اقتدار میں آتے اورذاتی مفاد کیلئے سارے کمپرومائز کرتے ہیں،جب سیاست میں آیا تو لوگ مافیا سے ڈر کر سیاست میں آنے سے خوفزدہ تھے ،گزشتہ 20 سال میں میری کردار کشی کی گئی ، سکینڈل اور فیک نیوز بنائی گئیں،میرا ایمان ہے عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے ، ہمارے ہاتھ میں صرف جدوجہد کرنا ہے ، نتیجہ نہیں،زندگی میں سیکھا غیرت انسان کی سب سے بڑی خوبی ہے ،میرے لئے امیر وہ ہے جس کے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں ۔وزیراعظم نے کہاپاکستان کو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ریاست مدینہ کے تصور پر مبنی ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے خواہاں ہیں، ہم اس ملک کی بنیاد دو اصولوں پر رکھنا چاہتے ہیں، اول فلاحی اورانسانی ریاست جو معاشرے کے نچلے طبقے کا خیال رکھے اور دوسرا جہاں قانون کی حکمرانی ہو۔ ماحول کا تحفظ مقدس فریضہ ہے ، جب آپ اس مقدس عمل سے مکمل لا تعلق اور صرف مادیت پرست ہو جاتے ہیں تو ویسے ہی ہوتا ہے جیسا کہ دنیا میں ہو رہا ہے ، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ یہ ہے کہ انسان قدرت سے بہت دور چلا گیا ہے ، آپ ابھی جو کچھ بھی کر رہے ہیں آپ کو اس کے اثرات کے بارے میں سوچنا چاہئے جو انسانیت پر مزید ہزار سال تک پڑیں گے ،مجھے چند سیاستدان ملے جن کو انسانیت سے ہمدردی اور احساس کے مخصوص مقاصد پر کاربند پایا، بدقسمتی سے بہت کم منڈیلا تھے جو کسی اعلیٰ مقصد کیلئے آئے ، قائداعظم ؒعظیم مقصد کے لیے آئے تھے ۔ اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر) معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے گزشتہ 70 سال سے سرکاری املاک پر قبضے کئے گئے مگر حکومتیں خاموش رہیں،وزیر اعظم قبضہ مافیا کیلئے خطرے کی گھنٹی ہیں،ملک بھر میں جنگلات کی سات لاکھ ایکڑ اراضی پر قبضہ ہے ،پنجاب اور کے پی کے میں 500ارب کی ایک لاکھ ساٹھ ہزار ایکڑسرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا ، سرکاری اراضی کی میپنگ کر لی گئی اور بہت جلد اسے واگزار کر کے ٹین بلین ٹری منصوبے کے تحت درخت لگائے جائیں گے ، قبضہ مافیا کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا اور سرکاری اراضی ہرصورت واگزار ہوگی۔اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کاکہنا تھاجو لوگ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے رہے ہیں ان کیلئے ریڈ وارننگ ہے جس کے بعد باقاعدہ آپریشن شروع کیا جائے گا،سٹیٹ لینڈ کی پچاس ہزار مربع کلو میٹر کی میپنگ کر لی گئی جس میں پنجاب ،خیبر پختونخوا اور بلوچستان شامل ہیں، سندھ کی لینڈمیپنگ ابھی مکمل نہیں ہوئی ،قبضہ مافیا ،عمران خان کو اپنے لئے خطرے کی گھنٹی سمجھے کیونکہ اب صوبائی حکومتیں قبضہ ان کے خلاف آپریشن کریں گی، اب کسی مافیا کو چھوٹ نہیں ملے گی۔